پاکستان کا امریکا کے بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
پاکستان وزارت خارجہ نے امریکی حکومت کے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور اس کے علیحدہ نام مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
پاکستان نے مجید بریگیڈ کو یکم جولائی 2024 سے پہلے ہی دہشتگرد تنظیم قرار دے رکھا تھا۔ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پاکستان میں متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث ہیں، جن میں جعفر ایکسپریس حملہ اور خضدار بس حملہ شامل ہیں، جن میں بے گناہ شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔
مزید پڑھیں: امریکا نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیمیں قرار دیدیا
پاکستان دہشتگردی کے خلاف ایک مضبوط موقف رکھتا ہے اور اپنی قربانیوں کے باعث نہ صرف ملک بلکہ خطے کی سلامتی اور عالمی سطح پر انسداد دہشت گردی میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا تاکہ اس عالمی چیلنج پر قابو پایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی حکومت بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) پاکستان وزارت خارجہ دہشتگرد تنظیم مجید بریگیڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی حکومت بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے پاکستان وزارت خارجہ دہشتگرد تنظیم مجید بریگیڈ مجید بریگیڈ کو بی ایل اے
پڑھیں:
افغانستان میں دہشتگرد گروپس کی غیرقانونی اسلحے تک رسائی امن کے لیے خطرہ، پاکستان
فائل فوٹوپاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان میں مقیم دہشتگرد گروپس کو غیر قانونی اسلحے تک رسائی علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے کھلے عام کارروائیاں کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد گروہوں کو خطے کے ایک بڑے تخریبی کردار کی مالی و عملی مدد حاصل ہے، پاکستان کو افغانستان میں جدید اسلحے اور گولہ بارود کے ذخائر کی موجودگی پر گہری تشویش ہے۔
عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کو غیر قانونی اسلحے تک رسائی سےروکنے کے لیے اقدامات کرے، عالمی برادری افغان عبوری حکام کو اپنی ذمہ داریوں اور وعدوں پر عمل درآمد کا پابند بنائے۔