data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: فلسطینی وزارتِ خارجہ نے ترکی کی جانب سے 37 اسرائیلی اعلیٰ حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کو  انصاف کی فتح  قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی انقرہ کے جرات مندانہ اقدام کی پیروی کرے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکی کا یہ جرات مندانہ قانونی اقدام انصاف کے اصول کی جیت ہے، جو اس عالمی ارادے کی عکاسی کرتا ہے جو اسرائیل کو دی جانے والی بے حساب چھوٹ کے خلاف کھڑا ہے، یہ فیصلہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے عالمی دائرہ اختیار ایک مسلمہ اصول ہے۔

وزارتِ خارجہ نے ترکی کے عدالتی اداروں کے اس قدم کو “ایک اعلیٰ قانونی اور اخلاقی مثال” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ واضح پیغام جاتا ہے کہ جو لوگ فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں، وہ اپنے عہدے یا اختیار کے باوجود انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔

واضح  رہے کہ  استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے ان وارنٹس میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز، قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر، آرمی چیف ایال زامیر، اور اسرائیلی نیول فورسز کے کمانڈر ڈیوڈ ساعر سلاما شامل ہیں۔

یاد رہے کہ نومبر 2024 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملوں میں لگ بھگ 69 ہزار فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

یہ کارروائیاں اس وقت رکی تھیں جب 10 اکتوبر کو جنگ بندی معاہدہ نافذ ہوا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک پر اسرائیلی افسرہ گھر میں نظر بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب کی ایک عدالت نے اسرائیلی فوج کی سابق پراسیکیوٹر جنرل یفات ٹومر یروشلمی کو گھر پر نظر بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی رہائی منظور کرلی ہے ۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عدالت نے فیصلہ دیا کہ یروشلمی آئندہ 10 روز تک گھر پر نظر بند رہیں گی اور وہ صرف تحقیقاتی ادارے کو اطلاع دے کر اپنے وکیل سے ملاقات کے لیے گھر سے باہر جا سکیں گی،  عدالت نے انہیں 55 دن تک کیس میں شامل دیگر افراد سے رابطہ کرنے سے بھی منع کردیا ہے۔

یہ معاملہ اسرائیل کے بدنامِ زمانہ صدی تائمان جیل سے شروع ہوا، جہاں بنائی گئی ایک ویڈیو جولائی 2024 میں منظرعام پر آئی تھی،  فوٹیج میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی کو بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں قیدی کو شدید چوٹیں آئیں۔

رپورٹس کے مطابق یروشلمی نے اکتوبر 2025 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ویڈیو انہی کی ہدایت پر جاری کی گئی تھی تاکہ  فوجی عدالتی نظام کے خلاف پھیلنے والے جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دیا جا سکے۔

اس واقعے کے بعد اسرائیلی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق پولیس نے ایک موبائل فون برآمد کیا ہے جو ممکنہ طور پر یروشلمی کا ہے، یہ فون ہرزیلیا کے ساحل پر شہریوں کو ملا تھا،  پولیس نے تصدیق کی ہے کہ موبائل قبضے میں لے لیا گیا ہے اور اس کی فرانزک جانچ جاری ہے۔

واضح رہےکہ ،  یروشلمی کو گزشتہ دنوں  ایک ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر تشدد کرتے دیکھا گیا تھا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 10 ہزار سے زائد فلسطینی قیدی موجود ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اور وہ تشدد، بھوک اور علاج کی عدم فراہمی جیسے سنگین حالات کا سامنا کر رہے ہیں، جن کے باعث متعدد قیدی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • غزہ نسل کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام، ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت 37 اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • ترکیے نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک پر اسرائیلی افسرہ گھر میں نظر بند
  • اسرائیلی جنگی جرائم: یو ٹیوب نے سیکڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ  کردیں