عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کے کیس پر جلد سماعت کیلئے پی ٹی آئی متحرک
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطلی کے کیس پر جلد سماعت کیلئے تحریک انصاف متحرک ہو گئی ہائی کورٹ میں 190 ملین پاﺅنڈز کیس میں سزا معطلی کے کیس کی سماعت جلد کرانے کےلئے پارٹی کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں.
(جاری ہے)
اس موقع پر نیاز اللہ نیازی، نعیم حیدر پنجوتھا اور خالد یوسف چوہدری بھی ہائی کورٹ میں موجود تھے جب کہ اسی دوران انتظار حسین پنجوتھا اور علی بخاری ایڈووکیٹ بھی عدالت پہنچے تاہم اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس آف پاکستان کے چیمبر میں جانے سے روک دیا. سپریم کورٹ میں اس وقت ہلکی کشیدگی دیکھنے میں آئی جب پولیس نے سابق وزیراعظم کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف جانے سے روک دیا پولیس حکام کے مطابق بغیر اجازت کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی. اس موقع پر وکیل سردار لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ علیمہ بی بی سائلہ ہیں اور وہ عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینا چاہتی ہیں اس لیے انہیں آگے جانے دیا جائے پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ رجسٹرار آفس کے نمائندوں کی اجازت کے بغیر کسی کو آگے نہیں جانے دیا جا سکتا جب کہ چیف جسٹس کی عدالت بھی ختم ہو چکی ہے اس موقع پر عمران خان کی بہنوں کے ہمراہ لطیف کھوسہ اور انتظار پنجوتھا کی سربراہی میںپارٹی کی لیگل ٹیم بھی موجود تھی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سزا معطلی چیف جسٹس
پڑھیں:
آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
آڈیو لیک کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے، مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بنچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی ہے۔
کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیک کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا، یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔