ہانگ کانگ: جنگ عظیم دوم کا بم دریافت، 6 ہزار افراد کا انخلاء
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
ہانگ کانگ کے ایک تعمیراتی منصوبے کے دوران دوسری جنگ عظیم کا ایک پرانا لیکن خطرناک بم دریافت ہوا ہے، جس کے بعد مقامی حکام نے فوری طور پر 6 ہزار سے زائد افراد کے انخلاء کا فیصلہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق، زمین سے برآمد ہونے والا یہ بم تقریباً 454 کلوگرام وزنی ہے اور اب بھی فعال اور خطرناک حالت میں موجود ہے، جس کے باعث اس کے پھٹنے کا خدشہ موجود ہے۔
علاقے میں ایمرجنسی صورتحال
حکام نے بم کی موجودگی کے پیش نظر متاثرہ علاقے میں موجود 18 رہائشی عمارتوں کو خالی کرانے کا عمل شروع کر دیا ہے، تاکہ شہریوں کی جانوں کو کسی ممکنہ خطرے سے بچایا جا سکے۔ یہ علاقہ اس وقت مکمل طور پر سیکیورٹی اداروں کے کنٹرول میں ہے۔
تاریخی بم، جدید خطرہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بم دوسری جنگ عظیم کے دوران ہانگ کانگ پر ہونے والی فضائی بمباری کا حصہ تھا، جو زمین میں دبا رہ گیا تھا۔ کئی دہائیوں بعد، ایک تعمیراتی سرگرمی کے دوران یہ اچانک دریافت ہوا، جس پر فوری طور پر پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا۔
ناکارہ بنانے کا عمل جاری
بم کو ناکارہ بنانے کے لیے ماہرین نے انتہائی احتیاط کے ساتھ کام شروع کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی حساس عمل ہے جس میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں، اور معمولی سی غفلت بھی بڑے سانحے کا سبب بن سکتی ہے۔
شہریوں سے مکمل تعاون کی اپیل
مقامی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور حکام کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ متاثرہ علاقے میں کسی کو بھی واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک بم کو مکمل طور پر ناکارہ نہ بنا دیا جائے۔
حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جیسے ہی بم کے خطرے کو ختم کر دیا جائے گا، رہائشیوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی میں 7 روز کے دوران عام شہریوں کے 30 ہزار، ہیوی گاڑیوں کے 516 چالان
ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی پر ہیوی گاڑیوں کے ای چالان کے اعداد و شمار جاری کر دیئے جس میں ہیوی گاڑیوں کی سب سے زیادہ سنگین خلاف ورزی تیز رفتاری (اوور اسپیڈ) کی سامنے آئی ہے۔
محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 7 روز میں واٹر ٹینکرز تیز رفتاری پر کیے جانے والے چالان میں پہلے نمبر پر رہا جس کے 227 چالان کیے گئے۔
اگر اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے گا اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے ڈرائیور دوران ڈرائیونگ تیز رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہیں جو جان لیوا حادثات کا بھی سبب بن رہے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹرک کے سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر سب سے زیادہ 119 چالان کیے گئے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر میں نصب کیے جانے والے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو شہر میں فیس لیس ای چالان کا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں ایک ہفتے کے دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اب تک 30 ہزار کے قریب ای چالان کر کے شہریوں کو ان کے گھروں پر ارسال کیے جا چکے ہیں۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ہیوی گاڑیوں کے ای چالان سے متعلق 27 اکتوبر سے 3 نومبر تک کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جس میں سب سے زیادہ چالان تیز رفتاری (اوور اسپیڈ) کے سامنے آئے اور اس میں واٹر ٹینکر سرفہرست رہا۔
اعداد و شمار کے مطابق شہر میں ہیوی گاڑیوں کے مجموعی طور پر 516 ای چالان کیے گئے جس میں 352 ای چالان تیز رفتاری پر جاری کیے گئے۔
تیز رفتاری پر کیے جانے والے ای چالان میں واٹر ٹینکر کو 227 ، ٹرک کو 83 ، ڈمپر کو 25 ، آئل ٹینکر کو 16 جبکہ ایک ای چالان بس کو جاری کیا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر سب سے زیادہ 119 چالان ٹرک کے کیے گئے جبکہ بس کے 23 ، کرین کے 9 ، آئل ٹینکر کے 4 ای چالان کیے گئے۔
ٹریفک پولیس نے بس چلاتے ہوئے قوانین کی خلاف وزی پر مسافروں کو چھت پر بیٹھانے پر ایک چالان ، اسٹاپ لائن کی خلاف ورزی پر ایک چالان، آئل ٹینکر کے موبائل استعمال پر 2 چالان ، ٹرک کے موبائل فون استعمال پر ایک جبکہ سامان غلط وزن اور غیر محفوظ طریقے سے سامان لوڈ کرنے کے ایک ، ایک چالان کیے۔