بھارتی کپتان نے ایک بار پھرٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سےہاتھ نہیں ملایا
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: پاکستان اور بھارت ایشیا کپ میں ایک مرتبہ پھر مدمقابل ہیں جہاں بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو پچھلے میچ کی اپنی حرکت سے باز نہیں آئے اور ایک مرتبہ پھر ٹاس کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان سلمان آغا سے ہاتھ ملائے بغیر چلے گئے۔
ایشیا کپ سپر فور کے اہم میچ میں روایتی حریف بھارت اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ سے قبل ٹاس پر نظریں جمی ہوئی تھیں اور انتظار کیا جا رہا تھا کہ اتنے بڑے تنازع کے بعد بھارتی ٹیم کے کپتان اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہر کرتے ہیں یا اپنی پرانی ڈگر پر ہوں گے۔
میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ اور بھارت کے سابق کرکٹر روی شاستری کی موجودگی میں ٹاس ہوا اور سوریا کمار یادیو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ سنایا اور سلمان علی آغا سے ہاتھ ملائے بغیر چلے گئے۔
یاد رہے کہ بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو نے 14 ستمبر کو ایشیا کپ کے گروپ میچ میں ٹاس کے بعد ہاتھ نہیں ملایا تھا، جس کے بعد بڑا تنازع کھڑا ہوا تھا اور میچ ریفری بھی اس کی زد میں آگئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
’میری کپتانی میں بھی شاہین آفریدی کپتان ہی تھے‘ محمد رضوان نے ایسا کیوں کہا؟
ومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ان کی کپتانی میں بھی تمام کھلاڑی بشمول شاہین آفریدی ایک لحاظ سے کپتان ہی تھے اور اب بھی شاہین ہوں یا کوئی بھی اگلا وہ اس کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار، پی سی بی سے اہم سوال بھی پوچھ لیے
جنوبی افریقہ کے خلاف موجودہ سیریز کے منگل کو ہونے والے پہلے ایک روزہ میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی کپتانی میں سارے ہی کپتان تھے لہٰذا شاہین آفریدی پہلے سے ہی کپتان تھے اب اگر ان کو باضابطہ کپتانی مل بھی گئی ہے تو ان کے اور میرے درمیان کچھ تبدیل نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی مجھے جو بات ٹھیک لگتی ہے میں شاہین کو اس کا مشورہ دے دیتا ہوں۔
ایک سوال پر کہ ان کو ٹی 20 فارمیٹ سے کیوں آؤٹ کیا گیا اور ان کی واپسی کب ہوگی محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں آپ کے ہاتھ میں نہیں ہوتیں اور یہ منیجمنٹ اور سلیکٹرز کے فیصلے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیے: بابر اعظم اور محمد رضوان کپتانی سے محروم کیوں ہوئے؟ سینیئر صحافی کے اہم انکشافات
انہوں نے کہا کہ میرے ہاتھ میں صرف محنت کرنا ہے جو میں کررہا ہوں لیکن اس موضوع پر میں میں ٹھیک سے وضاحت نہیں کرسکتا۔
پہلے ایک روزہ میچ کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صورتحال دیکھتے ہوئے ہی کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکٹ پر اوس دیکھتے ہوئے ہم سب کا خیال یہی تھا کہ یہاں پہلے بولنگ ہی کرنی چاہیے۔
رضوان کا کہنا تھا کہ ہمارے بولرز نے میچ کے شروعاتی حصے میں بہت اچھی کوشش کی اور پرفارم کرکے دکھایا لیکن پھر بھی جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کے اسٹروکس لگ رہے تھے پہلے ان کی بھی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کیوں کہ کوئی گیند باؤنس کر رہی تھی کوئی اسکڈ ہورہی تھی تاہم بعد میں وہ گیم میں ٹھیک طرح سے واپس آئے۔
مزید پڑھیں: محمد رضوان کو مذہبی ماحول فروغ دینے پر کپتانی سے ہٹایا گیا، راشد لطیف کا دعویٰ
ان کا کہنا تھا کہ تنقید کرنے والوں کی بات اپنی جگہ لیکن یہ بھی ایک حقیقت تھی کہ اوس کو بعد میں گرنا تھا جس کی وجہ سے پہلے بولنگ ہی بنتی تھی اور وہ متفقہ فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بات بالکل درست ہے کہ ہمیں میچ کو فنش کرنا چاہیے تھا لیکن جب ہم بیٹنگ کرنے آئے تو کافی مشکلات تھیں اور ہم نے کوشش کی تھی کہ میچ کو آخر تک لے جائیں مگر کچھ غلطیاں ہوئی جن کی اصلاح کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: ون ڈے کرکٹ میں کپتان تبدیل، اب محمد رضوان کو یہ ضرور پوچھنا چاہیے کہ ‘مجھے کیوں نکالا؟’
رضوان نے کہا کہ جہاں تک پریشر میں کھیلنے کا تعلق ہے تو کھلاڑیوں کو پریشر لے کر ہی کھیلنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں کا کراؤڈ بھی ہوتا ہے اس بات کا بھی کھلاڑیوں پر پریشر ہوتا ہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شاہین آفریدی شاہین آفریدی کی کپتانی اور محمد رضوان محمد رضوان