data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی: پاکستان اور بھارت ایشیا کپ میں ایک مرتبہ پھر مدمقابل ہیں جہاں بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو پچھلے میچ کی اپنی حرکت سے باز نہیں آئے اور ایک مرتبہ پھر ٹاس کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان سلمان آغا سے ہاتھ ملائے بغیر چلے گئے۔

ایشیا کپ سپر فور کے اہم میچ میں روایتی حریف بھارت اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ سے قبل ٹاس پر نظریں جمی ہوئی تھیں اور انتظار کیا جا رہا تھا کہ اتنے بڑے تنازع کے بعد بھارتی ٹیم کے کپتان اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہر کرتے ہیں یا اپنی پرانی ڈگر پر ہوں گے۔

میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ اور بھارت کے سابق کرکٹر روی شاستری کی موجودگی میں ٹاس ہوا اور سوریا کمار یادیو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ سنایا اور سلمان علی آغا سے ہاتھ ملائے بغیر چلے گئے۔

یاد رہے کہ بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو نے 14 ستمبر کو ایشیا کپ کے گروپ میچ میں ٹاس کے بعد ہاتھ نہیں ملایا تھا، جس کے بعد بڑا تنازع کھڑا ہوا تھا اور میچ ریفری بھی اس کی زد میں آگئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

پاکستانی بولرز کے ہاتھوں دھلائی، جسے بھارتی کبھی بھول نہیں پائیں گے

ایشیا کپ سپر 4 کے بڑے مقابلے سے قبل شائقین کی سب سے زیادہ نظریں پاکستان کے بولنگ اٹیک پر جمی ہوئی ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے کئی بار اپنے شاندار بالنگ اٹیک کے ذریعے بھارت کو مشکل میں ڈالا ہے اور یادگار ریکارڈ قائم کیے ہیں۔

سب سے نمایاں کارکردگی 1985ء میں شارجہ کے میدان میں سامنے آئی، جب عمران خان نے بھارت کے خلاف شاندار بولنگ کرتے ہوئے صرف 14 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ آج بھی پاکستان کی طرف سے بھارت کے خلاف بہترین ون ڈے بولنگ ریکارڈ مانا جاتا ہے۔

اسی طرح 1997ء کے ٹورنٹو کپ میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی جوڑی نے بھارتی بیٹنگ لائن کو مسلسل دباؤ میں رکھا، جس کے نتیجے میں پاکستان کو یادگار کامیابیاں نصیب ہوئیں جب کہ 2004ء میں کوچی کے میدان پر شعیب اختر نے اپنے برق رفتار اسپیل سے بھارتی بلے بازوں کو سخت دباؤ میں رکھا۔

2009ء کی چیمپئنز ٹرافی میں محمد عامر نے دہلی کے اوپنرز کو جلد پویلین بھیجا اور اس شاندار آغاز کے نتیجے میں بھارت کے بڑے اسکور کے خواب چکنا چور ہوگئے۔

اسی طرح 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کے اوول گراؤنڈ میں محمد عامر کا تباہ کن اسپیل آج بھی کرکٹ کے شائقین کو یاد ہے، جب انہوں نے روہت شرما، شیکھر دھون اور ویرات کوہلی جیسے بڑے بلے بازوں کو صرف 33 رنز پر میدان سے باہر نکالا۔ یہ آغاز پاکستان کی تاریخی فتح کا نقطہ آغاز بنا تھا۔

ایشیا کپ کی تاریخ بھی پاکستانی بولرز کے شاندار کارناموں سے بھری ہوئی ہے۔

1995ء میں آکلینڈ میں وقار یونس نے شاندار 4 وکٹیں لے کر بھارت کی جیت کی امیدیں ختم کر دی تھیں۔ 2012ء کے ایشیا کپ میں سعید اجمل اور عمر گل نے دباؤ ڈال کر بھارت کے بڑے ٹوٹل کو محدود کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

پاکستانی بولرز کے ان تاریخی کارناموں نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ پاک بھارت میچ میں بالنگ اٹیک ہی اصل حربہ ہے۔ شائقین کرکٹ آج بھی یہ دیکھنے کے لیے بے چین ہیں کہ دبئی کے میدان پر کون سا بولر تاریخ کے صفحات میں اپنا نیا باب رقم کرتا ہے۔

بھارت کے خلاف پاکستانی بولرز کے نمایاں ریکارڈز:

عمران خان: 6/14، شارجہ 1985 (ون ڈے میں بھارت کے خلاف بہترین بولنگ) وقار یونس: 5/31، کوچی 1996 وسیم اکرم: 4/19، ٹورنٹو 1997 شعیب اختر: 4/36، کوچی 2005 محمد عامر: 3/16، اوول (چیمپئنز ٹرافی فائنل 2017) سعید اجمل: 3/40، ڈھاکا (ایشیا کپ 2012)

متعلقہ مضامین

  • اسپورٹس مین شپ نظرانداز: بھارتی ٹیم نے ایک بار پھر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملایا
  • بھارتی کپتان کی ہٹ دھرمی جاری، ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے پھر ہاتھ نہیں ملایا
  •  بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین سپرٹ کے اصول کی خلاف ورزی پر شدید ردِعمل
  • پاک بھارت ٹاکرا: دونوں ملکوں کے کپتانوں نے ایک بار پھر ہاتھ نہ ملایا
  • پاکستانی بولرز کے ہاتھوں دھلائی، جسے بھارتی کبھی بھول نہیں پائیں گے
  • ‘احتجاج کیساتھ کھیلنے سے نہ کھیلنا ہی بہتر ہے،’ سابق بھارتی کرکٹر کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید
  •  ’پاکستان سے میچ سے قبل فون بند کرکے سو جاؤ‘، بھارتی کپتان کا ٹیم کے کھلاڑیوں کو مشورہ
  • پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے والے بھارتی کپتان نے کس پاکستانی نژاد کھلاڑی کو گلے لگا کر سراہا؟
  • عمان کو شکست دینے کے بعد بھارتی کپتان کی پاکستانی نژاد کھلاڑی کو گلے لگانے کی تصویر وائرل