عورتوں کو بس بچے پیدا کرنے والی شے سمجھا جاتا ہے؛ ثانیہ سعید
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
منجھی ہوئی اداکارہ ثانیہ سعید نے اپنے حالیہ انٹرویو میں خواتین کی زندگی میں آنے والے مراحل، ذمہ داریاں اور تبدیلیوں کے بارے میں گفتگو کی جس میں ان کے ذاتی تجربات بھی شامل تھے۔
ان خیالات کا اظہار ثانیہ سعید نے ایک پوڈ کاسٹ میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عورت کو ایک کم تر مخلوق سمجھا جاتا ہے جس کا کام صرف بچے پیدا کرنا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ عورت کی زندگی اصل کہانی تو 35 سال بعد شروع ہوتی ہے لیکن ہمارے ڈراموں میں اس عمر کی خواتین کی کہانی نہیں دکھائی جاتی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں عورت کو بس جوانی، محبت اور شادی تک محدود کردیا کیا گیا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عورت کو کس نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
ثانیہ سعید نے یہ شکوہ بھی کیا کہ معاشرے میں عورت کو صرف اُس وقت قابلِ توجہ سمجھا جاتا ہے جب وہ جوان ہو۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے اپنی اصل عمر کے کردار نہیں کی۔ اپنی جوانی میں بھی ماں کا کردار نبھایا۔
ثانیہ سعید نے عورت کی معاشی آزادی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر عورت کے پاس کوئی نہ کوئی ہنر یا صلاحیت ہونی چاہیے جس اس کی آمدنی کا ذریعہ بنا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی آزادی عورت کو علم، خود اعتمادی اور فیصلہ سازی کی قوت دیتی ہے۔ عورت گھر سے نکلتی ہے تو سیکھتی ہے، آگے بڑھتی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ثانیہ سعید نے نے کہا کہ عورت کو جاتا ہے
پڑھیں:
سردیوں میں مونگ پھلی کے شوقین افراد کیلئے اہم سوال، روزانہ کتنی مقدار فائدہ مند ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سردیوں میں مونگ پھلی نہ صرف ذائقے کا لطف بڑھاتی ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی کئی فوائد کا خزانہ ہے، مونگ پھلی میں پروٹین، فائبر، صحت مند چکنائیاں، وٹامن ای، نیاسین، فولک ایسڈ اور اہم معدنیات شامل ہیں، جو دل کی صحت، دماغی افعال اور پٹھوں کی مرمت میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماہر غذائیت پریتی تیاگی کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک مٹھی (تقریباً 40-50 گرام) مونگ پھلی کھانا بہترین ہے۔ یہ ناشتہ یا دو کھانوں کے درمیان بھوک کم کرنے کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ مونگ پھلی کے مکھن کا استعمال بھی محدود رکھنا چاہیے، تقریباً 1.5 چمچ (32 گرام) کافی ہے۔ مناسب مقدار میں مونگ پھلی دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ہو سکتی ہے۔
تاہم زیادہ مونگ پھلی کھانے کے بعض نقصان دہ اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ فائٹک ایسڈ کی موجودگی کی وجہ سے آئرن، زنک، کیلشیم اور منگنیز کے جذب میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔ زیادہ مقدار میں مونگ پھلی قبض، دست یا اپھارہ جیسے نظام انہضام کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ نمکین مونگ پھلی بلڈ پریشر بڑھانے کا سبب بن سکتی ہے، جبکہ غیر محفوظ یا مرطوب ماحول میں ذخیرہ کی گئی مونگ پھلی میں افلاٹاکسن پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ مونگ پھلی کی شدید الرجی بھی سانس، کھانسی یا جسم میں خارش جیسی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق مونگ پھلی کھانے کا بہترین وقت صبح یا دن کے دوران ہے، شام کے بعد استعمال نیند اور نظام انہضام پر اثر ڈال سکتا ہے۔ بھنی ہوئی مونگ پھلی اور بغیر اضافی شکر یا ہائیڈروجنائزڈ تیل والا مونگ پھلی مکھن سب سے بہتر انتخاب ہیں۔
مختصراً، روزانہ ایک مٹھی مونگ پھلی آپ کے دل، توانائی کی سطح اور مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، بشرطیکہ اسے اعتدال میں استعمال کیا جائے تاکہ فوائد کے ساتھ کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچا جا سکے۔