پاکستان آئیڈل کا جج بننے پر تنقید، فواد خان نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
پاکستان کے سپر اسٹار فواد خان نے ’پاکستان آئیڈل‘ کے جج کے طور پر تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر ردعمل دیا ہے۔
پاکستان آئیڈل نے دن سال بعد واپسی کی ہے تاہم یہ شو تنازعات کا بھی سامنا کر رہا ہے، خاص طور پر ججز کے انتخاب پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ججز پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے فواد اور بلال کو جج مقرر کیے جانے پر سوال اٹھائے ہیں، جبکہ گلوکارہ حمیرا ارشد نے بھی فواد خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سوشل میڈیا پر کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ نئی نسل بلال مقصود اور فواد خان کے ماضی کے موسیقی کے کام سے واقف نہیں۔ یاد رہے کہ بلال مقصود مشہور بینڈ “اسٹرنگز” کا حصہ رہ چکے ہیں، جبکہ فواد خان نے بطور گلوکار اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور “انٹٹی پیراڈائم” کے مرکزی گلوکار رہے ہیں۔
حال ہی میں لاہور میں اپنی آنے والی فلم “نیلوفر” کی میوزک لانچ تقریب میں فواد خان سے جب گانے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے مزاحیہ انداز میں جواب دیا: ’نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا۔‘
سپر اسٹار نے ہنستے ہوئے مزید کہا کہ ’پاکستان مجھے گانے ہی نہیں دے رہا۔‘ فواد خان کا یہ جواب سوشل میڈیا پر خوب توجہ حاصل کر رہا ہے اور صارفین ان کے اس ردعمل پر تبصرے کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فواد خان
پڑھیں:
اسمارٹ فون کی اسٹوریج بچانے کا خفیہ فیچر، جس سے اکثر صارفین ناواقف ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسمارٹ فونز میں روزانہ استعمال ہونے والی ایپس کے ساتھ کئی ایسی ایپس بھی انسٹال ہوتی ہیں جنہیں مہینوں تک کوئی نہیں کھولتا، مگر وہ اسٹوریج کا بڑا حصہ گھیر لیتی ہیں۔
اکثر صارفین انہیں ڈیلیٹ نہیں کرتے کیونکہ کبھی کبھار ان کی ضرورت پڑ جاتی ہے، جبکہ مسلسل انسٹال اور اَن انسٹال کرنا بھی جھنجھٹ سمجھا جاتا ہے۔
اسی مسئلے کا حل اینڈرائیڈ فونز میں ایک ایسے پوشیدہ فیچر کی صورت میں موجود ہے جس کا بیشتر صارفین کو علم ہی نہیں۔ یہ ہے “ایپ آرکائیو” فیچر، جو ایپس کے غیر ضروری حصے جیسے عارضی فائلز، پرمیشنز اور سافٹ ویئر ڈیٹا کو فون سے ہٹا دیتا ہے، مگر ایپ کو مکمل طور پر حذف نہیں کرتا۔ اس طرح ایپ وقتی طور پر غائب ہو جاتی ہے لیکن فون کی اسٹوریج میں خاطر خواہ جگہ خالی ہو جاتی ہے۔
ایپ آرکائیو کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ جب ضرورت ہو تو چند سیکنڈز میں اسی ایپ کو دوبارہ اس کی اصل حالت میں ری اسٹور کیا جا سکتا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے وہ پہلے انسٹال تھی۔ یوں صارفین کو فون فیکٹری ری سیٹ کرنے یا بھاری ایپس کو بار بار انسٹال کرنے کی زحمت نہیں اٹھانی پڑتی۔
اینڈرائیڈ فونز میں ایپس کو آرکائیو کرنے کے دو طریقے ہیں۔ پہلا خودکار طریقہ ہے جو گوگل پلے اسٹور کے ذریعے کام کرتا ہے۔ اس کے لیے صارف پلے اسٹور میں جا کر اوپر موجود پروفائل آئیکون پر کلک کرے، سیٹنگز کھولے، ’جنرل‘ ٹیب میں جا کر “Automatically archive apps” کا آپشن فعال کرے۔ یہ فیچر خود بخود ایسی ایپس کو آرکائیو کر دیتا ہے جو طویل عرصے سے استعمال نہ ہوئی ہوں اور جب فون کی اسٹوریج کم ہونے لگے تو جگہ خالی کر دیتا ہے۔
دوسرا طریقہ دستی ہے جس میں صارف سیٹنگز میں جا کر اپنی پسند کی ایپ منتخب کر کے اسے آرکائیو کر سکتا ہے، تاہم یہ فیچر ہر فون میں دستیاب نہیں ہوتا۔ اگر کسی ایپ کو دوبارہ بحال کرنا ہو تو سیٹنگز میں “Archived apps” میں جا کر ری اسٹور بٹن دبائیں۔ ایپ فوراً دوبارہ انسٹال ہو جائے گی۔
یہ فیچر ان صارفین کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں جو فون کی رفتار کم ہونے یا اسٹوریج بھرنے سے پریشان رہتے ہیں، کیونکہ اس کے ذریعے فون کو ہلکا، تیز اور صاف رکھا جا سکتا ہے — بغیر کسی ایپ کو ہمیشہ کے لیے حذف کیے۔
 وزیراعظم شہباز شریف 27 تا 29 اکتوبر سعودی عرب کا دورہ کریں گے
وزیراعظم شہباز شریف 27 تا 29 اکتوبر سعودی عرب کا دورہ کریں گے