(ویب ڈیسک )وزیراعظم شہباز شریف 27 تا 29 اکتوبر سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

 اس حوالے سے دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر وزیراعظم ریاض جائیں گے۔ ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور کابینہ کے سینئر ارکان بھی جائیں گے۔

 دفتر خارجہ کے مطابق ریاض میں وزیراعظم فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے نویں اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں عالمی رہنما، سرمایہ کار اور پالیسی ساز شریک ہوں گے۔ اجلاس میں جدت، پائیداری، معاشی شمولیت اور جیو پولیٹیکل چیلنجز پر غور ہوگا۔

ہنڈائی ٹکسن ہائبرڈ بغیر سود کے آسان اقساط میں حاصل کریں

 دفتر خارجہ کی جانب سے اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون پر بات کریں گے۔

 وزیراعظم دیگر عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان سے بھی ملیں گے، اس دوران علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا اور پاکستان کے سرمایہ کاری کے مواقع اور پائیدار ترقی کے وژن کو اجاگر کیا جائے گا۔

 دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ اقتصادی، سفارتکاری اور پائیدار ترقی میں تعاون کے فروغ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

برائلر مرغی کے گوشت   کی قیمت میں  حیران کن کمی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کریں گے

پڑھیں:

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی
مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب
اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتی۔عالمی انسداد بدعنوانی دن کے حوالے سے تقریب وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوئی، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی۔شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت کے لئے مالی، انتظامی اور ادارہ جاتی شفافیت اولین ترجیحات میں شامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی انسداد بدعنوانی دن کے حوالے سے یہ دن دنیا کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ بدعنوانی کے مضر معاشرتی اثرات کی حوصلہ شکنی اور بدعنوانی سے پاک معاشرہ تشکیل دینے کے اپنے عزم کی تجدید کریں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مالی بدعنوانی کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس ضمن میں قومی احتساب بیورو (نیب) اور تمام متعلقہ ادارے بھرپور طریقے سے اور بڑی تندہی سے کارروائی کر رہے ہیں تاکہ ہر سطح پر جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیراعظم نے نیب کی کارروائیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ منظم مالی جرائم کے باعث اپنی رقوم سے محروم ہونے والے شہریوں کی بروقت داد رسی سے نیب پر عوام کا اعتماد مزید مستحکم ہوا ہے۔تقریب سے چیٔرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے بھی خطاب کیا اور نیب کی حالیہ چند سالوں اور بالخصوص اس سال میں کارکردگی پر وزیراعظم اور حاضرین کو بریفنگ دی۔چیٔرمین نیب نے کہا کہ تمام متعلقہ ریاستی اداروں کے ساتھ باہمی اور موثر تعاون سے نیب نے 2025 میں 5.1 ٹریلین روپے سے زائد مالیت کے اثاثوں کی غیر معمولی وصولیاں ممکن بنائیں۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ 2022 کے بعد سے قومی احتساب بیورو میں اصلاحاتی اقدامات ہنگامی بنیادوں پر اٹھائے گئے ہیں جس سے قومی احتساب بیورو کی کارکردگی میں خاطر خواہ بہتری دیکھی جا سکتی ہے۔چیٔرمین نیب نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کاعالمی دن وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہونا اس بات کا عکاس ہے کہ احتساب اور جوابدہی حکومت کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے لوگ یہاں آکر دہشت گردی کرتے ہیں، شہباز شریف
  • جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کرے گا، وزیراعظم شہباز شریف
  • حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے قومی دن کی تقریب میں شرکت، کیک کاٹا
  • انڈونیشیا کے صدر کی وزیراعظم ہاؤس آمد، گارڈ آف آنر پیش کیا گیا
  • وزیراعظم  شہبازشریف 11 اور 12 دسمبر کو ترکمانستان کا دورہ کریں گے
  • شعبہ صحت میں سرمایہ کاری سے متعلق رکاوٹیں دور کی جائیں، وزیراعظم کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف کی گوادر اور گلگت بلتستان کے لیے بجلی کے منصوبوں کی منظوری
  • انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو پاکستان پہنچ گئے
  • انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو 2 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے