Jasarat News:
2025-11-01@03:06:12 GMT

نیویارک میں طوفانی بارش سے ہلاکتیں

اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT

نیویارک میں طوفانی بارش سے ہلاکتیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: امریکی شہر نیویارک میںطوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔ جس کی وجہ سے ہلاکتوں اور نظامِ زندگی مفلوج ہونے کی اطلاعات ہیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی شہر نیویارک طوفانی بارشوں کے باعث نظامِ زندگی مفلوج ہونے کے ساتھ ساتھ 2 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ طوفانی بارش نے جہاں شہر بھر کے درخت اکھاڑ کر پھینک دیے وہیںپر سڑکیں زیرآب آگئیں اور سیکڑوں گاڑیاں بھی سیلابی پانی میں ڈوب گئیں۔ نیشنل ویدر سروس کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں رات گئے تیز ہوائیں چلنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیاہے۔
حکام کے مطابق سینٹرل پارک میں 1.

80 انچ اور لاگارڈیا ائرپورٹ پر1.97 انچ موسلا دھاربارش کے ساتھ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ یہ بھی علم میں رہے کہ اس سے بیشتر بھی 1917 ءمیں 1.64 انچ اور 1955 ءمیں 1.18 انچ بارشیں ریکارڈ کی گئیں تھی۔ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے ہلاکتوں میںاضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

محمد ایوب

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست، بعض علاقوں میں اے کیو آئی 985 ریکارڈ

لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے جبکہ شہر کے بعض علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح 985 تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

بین الاقوامی ماحولیاتی ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق جمعرات کے روز شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 598 ریکارڈ کیا گیا، جب کہ دہلی 475 کی سطح کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

پنجاب ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور، گجرانوالہ، شیخوپورہ اور قصور کے کئی علاقوں میں اے کیو آئی 500 تک جا پہنچا۔ فیصل آباد، سرگودھا اور ڈی جی خان میں آلودگی کی سطح بالترتیب 413، 392 اور 374 ریکارڈ ہوئی، جب کہ ملتان میں 275 اور بہاولپور میں 198 رہی۔ راولپنڈی اور سیالکوٹ میں فضا نسبتاً بہتر مگر اب بھی مضر صحت سطح پر 140 اور 196 پوائنٹس پر رہی۔

آئی کیو ایئر کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں فضا کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ سٹی اسکول علامہ اقبال ٹاؤن میں اے کیو آئی 985، ایف ایف پاکستان میں 816 اور صدر کینٹ میں 725 ریکارڈ کیا گیا۔ وائلڈ لائف اینڈ پارکس، ہائیکنگ اینڈ ماؤنٹینیرنگ اور راوی کیمپ کے علاقوں میں بھی آلودگی کی سطح 657 سے 702 کے درمیان رہی۔

پنجاب حکومت کے مطابق شاہدرہ، کاہنہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ اور ایگرٹن روڈ جیسے علاقوں میں بھی اے کیو آئی 500 تک جا پہنچا، جب کہ پنجاب یونیورسٹی، سفاری پارک اور ڈی ایچ اے فیز 6 میں فضا نسبتاً بہتر مگر بدستور مضر صحت 300 سے 388 پوائنٹس کے درمیان رہی۔ واہگہ بارڈر پر اے کیو آئی 257 ریکارڈ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ماحولیاتی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی زیر تعمیر عمارتوں، سڑکوں اور تعمیراتی مقامات کو فوری بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ زراعت کو نائٹ پٹرولنگ سخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ سے نمٹنے کے لیے بین الادارہ جاتی تعاون اور ایمرجنسی اقدامات میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بھارت کے ہریانہ، پنجاب اور ہماچل سے مشرقی ہواؤں کے ذریعے آلودہ ذرات لاہور، فیصل آباد اور وسطی پنجاب کے علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہوا کی رفتار صرف 3 سے 6 میل فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے، جس سے فضا میں آلودہ ذرات کے جمع ہونے اور زمین کے قریب ٹھہر جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے سے صورتحال مزید بگڑ رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں درجہ حرارت میں کمی سے اسموگ کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔ 30 اکتوبر کو لاہور میں فضائی معیار 270 سے 320 پوائنٹس کے درمیان رہنے کا امکان ہے، جو ’’مضر صحت سے انتہائی مضر صحت‘‘ سطح کے درمیان تصور کیا جاتا ہے۔

محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی اے) کے مطابق ہڈیارہ ڈرین پر قائم ایک غیر قانونی بھٹے کو آلودگی کے باعث مسمار کر دیا گیا ہے، جب کہ اب تک 412 ٹن غیر معیاری پلاسٹک ضبط کر کے ری سائیکلنگ کے عمل سے گزارا جا چکا ہے۔ ای پی اے کی ڈرون نگرانی سے فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔

ادارہ تحفظ ماحولیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دوپہر 12 سے 3 بجے اور رات 7 بجے کے بعد غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ بچوں، بزرگوں اور سانس یا دل کے مریضوں کے لیے خصوصی احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔

حکام کے مطابق شام کے اوقات میں ٹریفک کے دباؤ سے آلودگی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ شہریوں کو کار پولنگ اختیار کرنے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے استعمال سے گریز کی تاکید کی گئی ہے۔

سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب اس وقت ایک کلائمیٹ ریزیلینٹ پیراڈائم شفٹ کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ صوبے میں ماحول دوست پالیسیاں عملی شکل اختیار کر رہی ہیں، تعمیراتی سرگرمیوں، گاڑیوں کے دھوئیں اور پلاسٹک کے استعمال پر زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ ہے، جبکہ ضلعی سطح پر ایمرجنسی ٹیمیں روزانہ انسپیکشن اور رپورٹنگ کے عمل میں مصروف ہیں۔

محکمہ زراعت کے مطابق جدید مشینری کی فراہمی کا پروگرام 2026 کے سیزن سے قبل مکمل کر لیا جائے گا تاکہ کسان فصلوں کی باقیات جلانے کے بجائے انہیں جدید طریقوں سے تلف کر سکیں۔

ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ اگر موجودہ موسمی حالات برقرار رہے تو لاہور اور وسطی پنجاب کے بیشتر علاقے اگلے چند روز میں بھی خطرناک سطح کی آلودگی کی زد میں رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • نیویارک میں موسلادھار بارش سے تباہی‘ 2افراد ہلاک
  • سمندری طوفان ملیسا کی تباہ کاریاں جاری؛ ہلاکتیں 50 تک پہنچ گئیں
  • اسرائیل میں فوج میں جبری بھرتی کیخلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے، ہلاکتیں
  • ویتنام: شدید بارش اور سیلاب کے باعث 10 افراد ہلاک‘22 زخمی
  • برازیل: منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری‘ ہلاکتیں 132ہوگئیں
  • لاہور آج بھی دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار
  • لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست، بعض علاقوں میں اے کیو آئی 985 ریکارڈ
  • تین منٹ میں سب سے زیادہ پانی سے بھرے غبارے پھینکنے کا عالمی ریکارڈ قائم