data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوالالمپور: جنوب مشرقی ایشیائی ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ امن منصوبے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے مشرقِ وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن  کے قیام پر زور دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں امریکی صدر ٹرمپ اور آسیان (ASEAN) ممالک کے رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کے دوران ملائیشین وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ ہم آپ کے جامع منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس نے دنیا کو یہ امید دلائی ہے کہ بظاہر ناقابلِ حل تنازعات میں بھی سفارتکاری اور عزم کے ذریعے امن قائم کیا جا سکتا ہے۔

انور ابراہیم نے صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  ہمیں یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں ایک منصفانہ اور دیرپا امن ممکن ہو گا،  اجلاس میں آسیان کے 11 رکن ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

خیال رہےکہ  امریکی صدر کے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے کے تحت 10 اکتوبر سے غزہ میں مرحلہ وار جنگ بندی کا عمل جاری ہے، جو علاقائی اور بین الاقوامی ثالثی کے ذریعے طے پایا۔

پہلے مرحلے میں اسرائیلی قیدیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور جزوی اسرائیلی انخلا شامل ہے، جب کہ منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو اور ایک نیا انتظامی ڈھانچہ تشکیل دینے کی تجویز بھی شامل ہے، جس میں حماس کا براہِ راست کردار نہیں ہو گا۔

رواں سال مارچ میں اسرائیل نے جنوری میں طے پانے والی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 68 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

یاد رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکی صدر

پڑھیں:

ایگزم بینک، ریکوڈک منصوبے کیلئے 1.25 ارب ڈالرکے فنڈزمنظور

 

کراچی: (نیوزڈیسک) ریکوڈک منصوبے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے، امریکی ایگزم بینک نے منصوبے کے لیے 1.25 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی باضابطہ منظوری دے دی۔

فیصلہ منصوبے میں تیزی، سرمایہ کاری کے فروغ اور بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کو نئی توانائی دینے کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

نیٹلی بیکر نے کہا ہے کہ منظور کی گئی فنانسنگ ریکوڈک میں منرلز اور کریٹیکل مائننگ آپریشنز کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کرے گی، اس پروگرام کے تحت پاکستان میں 2 ارب ڈالر مالیت کی جدید مائننگ مشینری درآمد کی جائے گی جس سے منصوبے کی فعالیت اور عالمی معیار کے مطابق ترقی ممکن ہو سکے گی۔

ان کے مطابق اس فنانسنگ سے پاکستان اور امریکا خصوصاً بلوچستان اور امریکی صنعتی شعبے میں مجموعی طور پر 13 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے جن میں بلوچستان میں 7500 جبکہ امریکہ میں 6000 نئی نوکریاں شامل ہیں۔

نیٹلی بیکر نے امید ظاہر کی کہ اس معاونت کے بعد منرلز اور مائننگ سیکٹر میں امریکی اور پاکستانی کمپنیوں کے مزید مشترکہ معاہدے سامنے آئیں گے جو دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس نئی مالی معاونت سے امریکا پاکستان پارٹنرشپ بلوچستان میں معاشی ترقی، روزگار اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے نئے دروازے کھولے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایگزم بینک، ریکوڈک منصوبے کیلئے 1.25 ارب ڈالرکے فنڈزمنظور
  • ٹیرف میرا پسندیدہ لفظ ہے، ملک میں اربوں ڈالر آرہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹیرف میرا پسندیدہ لفظ ہے اس سے ملک میں اربوں ڈالر آ رہے ہیں، صدر ٹرمپ
  • ہم غزہ کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہیں، اقوام متحدہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل نہ ہونے کیصورت میں حماس کا انتباہ
  • ایران، چین اور سعودی عرب نے فلسطین، لبنان اور شام کے خلاف اسرائیلی جارحیت بند کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپ پر سخت تنقید، کمزور اور زوال پذیر قرار دے دیا
  • سندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ کا بی آر ٹی منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کیخلاف درخواست کی سماعت سے انکار
  • کے پی حکومت سے ترقی یافتہ ممالک جیسا گُڈ گوَرننس ماڈل اپنانے کا مطالبہ
  • سارک کا احیا: پاکستان نے ایران اور چین کو منصوبے کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کردی