تین منٹ میں سب سے زیادہ پانی سے بھرے غبارے پھینکنے کا عالمی ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کے سب سے زیادہ گنیز ورلڈ ریکارڈز رکھنے والے امریکی شہری ڈیوڈ رش نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا ہے اور منفرد عالمی ریکارڈ توڑ ڈالا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گنیز ورلڈ ریکارڈ کے شوقین یوٹیوبر ڈیوڈ رش نے ایک بار پھر عالمی ریکارڈ میں اپنا نام درج کروا دیا، اس بار پانی بھرے غباروں کے غیر معمولی شوٹ آؤٹ کے ذریعے۔ رش نے یوٹیوبر کارسن کے ساتھ مل کر تین منٹ کے اندر کسی بھی شخص پر سب سے زیادہ پانی بھرے غبارے پھینکنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔
اس دلچسپ مقابلے میں کارسن پر مجموعی طور پر 125 پانی بھرے غبارے پھینکے گئے، جو اس کے جسم سے ٹکرا کر پھٹ گئے۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی انہوں نے پچھلا عالمی ریکارڈ، جو 114 غباروں کا تھا، بھی توڑ دیا۔
ڈیوڈ رش نے اپنی کامیابی کے بعد بتایا کہ یہ تقریباً ان کی 300 ویں گنیز ورلڈ ریکارڈ کی کوشش تھی۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ درست تعداد بتانا مشکل ہے کیونکہ پرانے ریکارڈ اکثر توڑ دیے جاتے ہیں اور نئی کوششوں کی تصدیق میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کے ادارے کو وقت لگتا ہے۔
یہ کامیابی نہ صرف یوٹیوب کے شائقین کے لیے دلچسپی کا باعث بنی بلکہ اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ مسلسل محنت اور جوش کے ساتھ انسان معمولی تفریح کو بھی عالمی سطح کے ریکارڈ میں تبدیل کر سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گنیز ورلڈ ریکارڈ عالمی ریکارڈ
پڑھیں:
سعودی عرب میں موسیقی کے رنگ، چینی کورس نے عربی زبان میں پہلی بار گیت پیش کیے
بیجنگ کے نیشنل سینٹر فار دی پرفارمنگ آرٹس کے تعاون سے عالمی شہرت یافتہ کورس کی جانب سے پیش کردہ پروگرام ’ورلڈ فیمس سانگز‘ کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر میں ایک خصوصی شو کے طور پر پیش کیا گیا۔
تقریباً 2 گھنٹے طویل اس شاندار پرفارمنس کے بعد این سی پی اے کورس کی مینجنگ ڈائریکٹر اور ریذیڈنٹ کنڈکٹر جیاو میاؤ کا کہنا تھا کہ چین میں ہم اکثر مغربی موسیقی پیش کرتے ہیں، تاہم اس موقع نے ہمیں عرب ثقافت کو قریب سے دیکھنے کا موقع دیا، جو ہمیں بے حد دلکش لگی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں مسٹر بیسٹ کی پہلی ویڈیو نے ریکارڈ توڑ دیا، ریاض سیزن میں عالمی توجہ کا مرکز
انہوں نے بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب کورس نے عربی زبان میں گایا، جو ان کے لیے خاصا مشکل تجربہ تھا کیونکہ یہ زبان انہوں نے پہلے کبھی نہیں سیکھی تھی اور اس کی موسیقی میں استعمال ہونے والے سُر بھی مختلف ہیں۔
https://Twitter.com/khobar_season/status/1999208501189443867
کورس نے اس کنسرٹ کی تیاری جولائی میں شروع کی تھی، پروگرام میں دنیا بھر کے منتخب موسیقی کے شاہکار شامل تھے، جن کے ذریعے ناظرین مختلف ثقافتوں، ادوار اور اسالیب کا سفر کیے بغیر اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔
اس میں کلاسیکی دھنیں، چینی لوک گیت اور مغربی کورل موسیقی شامل تھی، جبکہ پیانو پر لیو شیاوشنگ اور سن نیان یانگ نے مختلف مواقع پر سنگت کی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں دسمبر 2025: ملک بھر میں ثقافت، معیشت، سائنس اور کھیلوں کی سرگرمیاں
چینی خواتین فنکار سفید، بہتے ہوئے ملبوسات میں ملبوس تھیں جبکہ مرد فنکار سیاہ سوٹس اور سفید قمیصوں میں جلوہ گر ہوئے۔
کنڈکٹر جیاو میاؤ نے نہایت روانی اور نفاست سے ہاتھوں کی جنبش کے ذریعے دھنوں کو رہنمائی فراہم کی۔
کورس نے چین، جنوبی کوریا، برازیل، فرانس، جرمنی، اٹلی، روس، میکسیکو، جنوبی افریقہ، ارجنٹینا اور امریکا سمیت متعدد ممالک کی زبانوں میں گیت پیش کیے۔
نرم اور لوری جیسی دھنوں کے بعد جوشیلی پیشکشوں نے ہال میں نئی جان ڈال دی، کہیں صرف مردوں کی آوازیں گونجیں تو کہیں خواتین کی۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب میں عالمی یگانگت 2 کے تحت یمن کے ثقافتی دن کامیابی سے مکمل
جبکہ مختلف سولو پرفارمنس اور ہلکی پھلکی رقص کی جھلکیاں بھی شامل رہیں۔
اسٹیج لائٹس موسیقی کے مطابق رنگ بدلتی رہیں، جس سے سامعین کو ایک مکمل بصری اور صوتی تجربہ ملا۔
2007 میں قائم ہونے والا این سی پی اے بیجنگ چین میں موسیقی، تھیٹر اور رقص کا مرکزی مرکز ہے۔
2009 میں قائم ہونے والا این سی پی اے کورس اس کا مستقل حصہ ہے اور یہ گروپ جی 20 سمٹ ہانگژو اور بیجنگ ونٹر اولمپکس سمیت بڑے عالمی ایونٹس میں پرفارم کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ریاض میں بلیک ہیٹ 2025: سعودی عرب ایک بار پھر عالمی سائبر سیکیورٹی کا مرکز بننے کو تیار
یہ پرفارمنس سعودی عرب میں ان کی پہلی پیشکش تھی، یہ کنسرٹ خبر سیزن کے تحت اثرَا ونٹر تقریبات کا حصہ تھا، جس کا آغاز اکتوبر میں ہوا۔
یہ سعودی-چین ثقافتی سال 2025 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد فنون کے ذریعے ثقافتی مکالمے اور تخلیقی تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں پرفارمنگ آرٹس کے سربراہ پال بیرن نے کہا کہ اس ریپرٹوار نے مختلف براعظموں اور نسلوں کو یکجا کیا اور موسیقی کی اس طاقت کو اجاگر کیا جو لوگوں کو متحد کرتی ہے۔
جیاو میاؤ نے کہا کہ کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں پہلی بار پرفارم کرنا ان کے لیے اعزاز ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں یورپی سینما کا میلہ، ثقافتی تبادلے کا نیا باب
تقریب میں سعودی کورس کوریلا کی خصوصی شرکت بھی شامل تھی، جو صرف عربی زبان میں گیت پیش کرتا ہے۔
جدہ میں 2022 میں قائم ہونے والا یہ گروپ پہلی بار این سی پی اے کورس کے ساتھ ایک ہی اسٹیج پر نظر آیا۔
دونوں گروپس کی مشترکہ پیشکش چین اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر ہوئی۔
دونوں کورسز نے ایک سعودی اور ایک چینی گیت اپنی اپنی مادری زبانوں میں پیش کیا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا
مشہور عالمی دھنوں میں میکسیکو کا ’لا بامبا‘، پال سائمن کا ’برج اوور ٹربلڈ واٹر‘، سعودی موسیقی کے لیجنڈ محمد عبده کا ’علا البال‘ اور اختتامی طور پر ہالی وڈ میوزیکل ’لا لا لینڈ‘ کی دھن شامل تھی۔
جیاو میاؤ کے مطابق سعودی ناظرین، خصوصاً کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں موجود سامعین کا جوش و خروش ان کے لیے ناقابلِ فراموش یاد بن گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برج اوور ٹربلڈ واٹر پال سائمن جیاو میاؤ سعودی ناظرین سفارتی تعلقات سینٹر فار ورلڈ کلچر علا البال کنگ عبدالعزیز لا بامبا