ایچ ای سی کا بلوچستان کے طلبہ کے لیے ایل ایل ایم و پی ایچ ڈی اسکالرشپس کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) نے بلوچستان کے ہونہار طلبہ کے لیے ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی اسکالرشپس کا اعلان کیا ہے، اسکالرشپس کے تحت بلوچستان کے طلبہ کو ملکی جامعات میں ایل ایل ایم اور بیرون ملک ایل ایل ایم و پی ایچ ڈی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، اسکالرشپ کے لیے امیدوار کا بلوچستان ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہے۔
ایل ایل ایم اسکالرشپ کے لیے عمر کی بالائی حد 30 سال اور پی ایچ ڈی کے لیے 35 سال مقرر کی گئی ہے، درخواست دہندگان کے لیے ضروری ہے کہ انہوں نے ایل ایل بی اور ایل ایل ایم مکمل کیے ہوں اور کم از کم 50 فیصد نمبر حاصل کیے ہوں، اس کے علاوہ اپٹیٹیوٹ ٹیسٹ میں بھی 50 فیصد نمبر درکار ہیں۔ درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 13 جنوری 2026 مقرر کی گئی ہے۔
مزید برآں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پاکستان کی جامعات اور اداروں میں ایل ایل بی ڈگری پروگرام کے لیے لا ایڈمیشن ٹیسٹ کا شیڈول بھی جاری کیا ہے۔ درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 دسمبر 2025 ہے جبکہ ٹیسٹ 25 جنوری 2026 کو لیا جائے گا۔
یہ اسکالرشپس اور داخلہ ٹیسٹ بلوچستان کے طلبہ کے تعلیمی مواقع کو بڑھانے اور اعلیٰ تعلیم کے لیے رہنمائی فراہم کرنے کے لیے اہم اقدام سمجھے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلوچستان کے ایل ایل ایم پی ایچ ڈی کے لیے
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبہ کی درخواستوں پر پی ایم ڈی سی سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-25
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبہ کی درخواستوں پر پی ایم ڈی سی اور دیگر سے 22 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ جسٹس عدنان اقبال چودھری کی سربراہی میں 2 رکنی آئینی بینچ کے روبرو ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبہ کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نواز ڈاہری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 2024 کے طلبہ کو بغیرکسی فارمولے کے میرٹ پر پہلا نمبر دے دیا گیا ہے، ان طلبہ کو 2025 کے طلبہ کے ساتھ سیٹ الاٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ 400 سے زاید طالبعلموں کو میرٹ سے ہٹ کر سیٹ الاٹ کی گئیں ہیں، میرٹ کی خلاف ورزی سے درخواستگزار طلبہ کا حق مارا جارہا ہے، پی ایم ڈی سی کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ عدالت نے پی ایم ڈی سی اور دیگر سے 22 دسمبر کو جواب طلب کرلیا، بسمہ سمیت ایم ڈی کیٹ کے 25 طلبہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے، درخواستوں میں پی ایم ڈی سی، وفاقی وزرات قومی صحت، یونیورسٹیز اینڈ بورز اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔