سلطان گولڈن نے تیز ترین ریورس ڈرائیونگ کا عالمی ریکارڈ توڑدیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: پاکستان کے مایہ ناز اسٹنٹ مین سلطان محمد خان المعروف سلطان گولڈن نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ کوئٹہ میں منعقدہ ایک شاندار تقریب کے دوران سلطان گولڈن نے تیز ترین ریورس کار ڈرائیونگ کا عالمی ریکارڈ توڑ کر پاکستان کا نام روشن کر دیا۔
سلطان گولڈن نے 2022 میں قائم ہونے والا تیز ترین ریورس کار ڈرائیوں کا عالمی ریکارڈ توڑکر تیزترین ریورس ڈرائیو میں ایک میل کا فاصلہ محض 57 سیکنڈ میں طے کرکے نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔
اس کے علاوہ سلطان گولڈن نے دور مقام سے ریورس ریمپ جمپ میں بھی نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ انہوں نے ریورس ریمپ جمپ کے دوران 121.
تیزترین ریورس ڈرائیو کار کا ریکارڈ امریکی اسٹنٹ مین نے 2022 میں قائم کیا تھا۔ریکارڈ توڑنے پر شائقین کی جانب سے سلطان محمد گولڈن کو بھرپور داد دی گئی، ایونٹ میں گورنر بلوچستان جعفرمند وخیل اور وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی نے بھی شرکت کی۔
ایونٹ میں سول وعسکری حکام کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں شہری بھی شریک ہوئے، میگا ایونٹ کو دیکھنے کےلئے مختلف ممالک کے مبصرین بھی موقع پر موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلطان گولڈن نے عالمی ریکارڈ
پڑھیں:
کینیا کی ماحولیاتی کارکن نے درخت کو 72 گھنٹے گلے لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیا کی معروف ماحولیاتی کارکن تروفینا متھونی نے ماحول کے تحفظ کے لیے ایک منفرد اور حیران کن کارنامہ انجام دیتے ہوئے 72 گھنٹے تک ایک درخت کو گلے لگا کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق کینیا کی معروف ماحولیاتی کارکن تروفینا متھونی نے یہ چیلنج نیری کے قصبے میں سرکاری احاطے میں موجود ایک قدیم اور مقامی درخت کے پاس انجام دیا، جہاں ہر لمحے متھونی کے ساتھ ان کے معاونین اور حامی موجود رہے، جو انہیں حوصلہ دیتے اور سہارا فراہم کرتے رہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایک موقع پر نیند کے غلبے میں متھونی لڑکھڑائی، مگر فوراً مدد کرنے والے ساتھیوں نے انہیں سنبھالا، اس کارنامے کی تصدیق کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مبصرین بھی موجود تھے، جن کی فیس متھونی کی ٹیم نے ادا کی تھی۔
اس غیر معمولی مہم کے ذریعے انہوں نے نہ صرف اپنے سابقہ 48 گھنٹے کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑا بلکہ عالمی سطح پر ماحولیاتی شعور اجاگر کرنے کا پیغام بھی دیا۔
تروفینا متھونی نے اس اقدام کو ایک “انسانیت کو جگانے والا پرامن پیغام” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اکثر مظاہروں میں بدنظمی اور احتجاج کی منفی خبریں سننے کو ملتی ہیں، مگر درخت کو گلے لگانے والا یہ علامتی احتجاج اختلافات سے بالاتر ہوکر سب کو یکجہتی کی طرف متوجہ کرتا ہے۔
اس موقع پر ان کا مخصوص لباس بھی توجہ کا مرکز رہا۔ سیاہ رنگ افریقی طاقت، مزاحمت اور ثابت قدمی کی علامت تھا، سبز رنگ جنگلات کی بحالی، امید اور نئی زندگی کی نمائندگی کرتا تھا جبکہ سرخ رنگ مقامی کمیونٹیز کی جدوجہد اور حوصلے کی علامت تھا۔ نیلا رنگ پانی اور سمندروں کے محافظوں کی نمائندگی کرتا تھا، جو ماحولیات کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتا ہے۔
متھونی کا کہنا تھا کہ یہ اقدام موسمیاتی تبدیلی، جنگلات کی کٹائی اور ماحولیاتی خطرات کے بارے میں عوام میں شعور پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ ان کی یہ منفرد مہم ثابت کرتی ہے کہ ماحول کے لیے جدوجہد کے لیے ضروری نہیں کہ احتجاج شور و غل میں ہو، بلکہ پرامن اور تخلیقی اقدامات بھی اتنے ہی مؤثر ہو سکتے ہیں۔