( انور عباس )تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور روس کے خصوصی نمائندوں کا اجلاس  ہوا  ، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی خصوصی نمائندہ محمد صادق نے کی، کابل میں تعینات پاکستانی سفیر عبید نظامانی بھی اجلاس میں شریک ہوئے  ۔

  تفصیلات کے مطابق افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور روس کے خصوصی نمائندوں کا تہران میں اجلاس منعقد ہوا ، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کلیدی خطاب سے اجلاس کا آغاز کیا ۔
اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی خصوصی نمائندہ محمد صادق نے کی، کابل میں تعینات پاکستانی سفیر عبید نظامانی بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔

سستی اورمعیاری اشیاء کا حصول پنجاب کے عوام کا حق ہے:مریم نواز

   اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے کہا کہ  دہشتگردی سے متعلق اسلام آباد کے تحفظات کا سنجیدگی سے حل ہونا ضروری ہے۔
پاکستان نے واضح کیا کہ وہ خطے میں امن، ترقی اور سکیورٹی کے فروغ کا خواہاں ہے  تمام فریق مشترکہ ذمہ داری ادا کریں ۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اجلاس میں

پڑھیں:

افغانستان کا ایران میں ہونے والے خصوصی علاقائی اجلاس میں شرکت سے انکار

کابل (ویب ڈیسک) طالبان حکومت نے باضابطہ دعوت موصول ہونے کے باوجود ایران میں افغانستان سے متعلق ہونے والے علاقائی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران کی میزبانی میں ہونے والے اس اجلاس میں پاکستان، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان، چین اور روس کے خصوصی نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔

افغان وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد تکل نے ’’پژواک افغان نیوز‘‘ کو بتایا کہ اسلامی امارت کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ہونے والے علاقائی اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا، تاہم افغانستان اس اجلاس میں شریک نہیں ہو گا۔

انہوں نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پہلے ہی مختلف علاقائی تنظیموں، فورمز اور دوطرفہ میکانزمز کے ذریعے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ مسلسل اور فعال روابط رکھتا ہے، جن کے نتیجے میں علاقائی افہام و تفہیم اور تعاون کے فروغ میں نمایاں عملی پیش رفت حاصل کی گئی ہے۔

افغان وزارت خارجہ کا مؤقف ہے کہ خطے میں تعاون اور باہمی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے نئے فورمز کی بجائے موجودہ علاقائی نظام اور ڈھانچوں کو مزید مضبوط کیا جانا چاہئے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اعلان کیا تھا کہ ایران آئندہ ہفتے افغانستان سے متعلق ایک علاقائی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں افغانستان کے تمام پڑوسی ممالک کے خصوصی نمائندے شریک ہوں گے۔

افغان حکام کا کہنا ہے کہ اسلامی امارت خطے میں باہمی اعتماد، رابطوں اور تعاون کی حامی ہے، لیکن ان مقاصد کے لیے پہلے سے موجود علاقائی پلیٹ فارمز کو ہی مؤثر اور موزوں سمجھتی ہے۔

افغان حکومت کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ افغان طالبان حکومت کو اپنے بین الاقوامی فرائض اور وعدے پورے کرنے اور اپنی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد عناصر پر قابو پانے کے لیے آمادہ کرے۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین رواں برس اکتوبر میں سرحدی جھڑپوں کے بعد سے تناؤ کی کیفیت ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے دوحہ اور اس کے بعد استنبول میں مذاکرات کے بعد اگرچہ قطر اور ترکی کی ثالثی سے جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے دوطرفہ تجارت رکی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان پر علاقائی ممالک کا اجلاس، پاکستان کو لاحق دہشتگردی خطرات کا تدارک ناگزیر قرار
  • افغان ایشو پراجلاس، پاکستان کو لاحق دہشتگردی کے خطرات کا سنجیدگی سے تدارک ناگزیر قرار
  • افغانستان کا ایران میں ہونے والے خصوصی علاقائی اجلاس میں شرکت سے انکار
  • افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خدشات پر ہمسایہ ممالک کی اہم کانفرنس کل تہران میں
  • افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات کے تناظر میں ہمسائیہ ممالک کی کانفرنس کل تہران میں ہوگی
  • افغانستان سے باہر دہشتگردانہ سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے سے متعلق افغان علما کے اعلامیے کا مولانا طاہر اشرفی کی جانب سے خیر مقدم
  • افغان علماکا حکومت پر اپنی زمین کسی  ملک کیخلاف استعمال نہ کرنے پرزور
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف ایف بی آر سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • پاکستان عظیم ثقافتی ورثے کا امین ہے،رضوان سعید شیخ