چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

تقریب میں طلبہ، اساتذہ، محققین، اور ماہرینِ تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی

بیجنگ ()
چائنا میڈیا گروپ کے زیرِ اہتمام، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں ” انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کے عنوان سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد چین کی تہذیبی عظمت، سماجی ترقی، اور خود اختیار علاقے شی زانگ کی ثقافتی دلکشی کو اُجاگر کرنا تھا۔


تقریب میں طلبہ، اساتذہ، محققین، اور ماہرینِ تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جنہوں نے اس موقع کو پاکستان۔چین تعلقات میں عوامی رابطوں کے فروغ کی ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔

جمعہ کے روز
وزیرِ مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت، حذیفہ رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین کی ترقی کا محور عوام کی فلاح و بہبود ہے، اور چینی قیادت کا عزم ہے کہ ترقی کے سفر میں کوئی ایک بھی فرد پیچھے نہ رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ شی زانگ اس حقیقت کا مظہر ہے کہ جدید ترقی، ثقافتی ہم آہنگی، اور ماحولیاتی تحفظ باہم ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چائنا میڈیا گروپ جیسے ادارے دونوں ممالک کے مابین باہمی تفہیم اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے کے ثقافتی قونصلر چن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شی زانگ، جو کبھی چین کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا تھا، آج تعلیم، زراعت، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی میں مثالی ترقی کا مظہر بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ کرتے ہوئے ثقافتی اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا ہے، جو دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان باہمی تعاون کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔
چین میں پاکستان کے سابق سفیر، معین الحق نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان۔چین تعلقات محض حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی ایک مضبوط جذبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے دورۂ شی زانگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں کا جدید انفراسٹرکچر، فائیو جی نیٹ ورک، بلند شرحِ خواندگی اور سماجی ہم آہنگی، چین کے پائیدار ترقیاتی ماڈل کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔
سابق سی ای او، خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ، ڈاکٹر حسان داؤد بٹ نے کہا کہ چین کی ترقی وژنری قیادت، محنت، اور اجتماعی سوچ کا عملی نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شی زانگ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ روایت اور جدیدیت کا حسین امتزاج ہی پائیدار ترقی کی کنجی ہے۔
پی آر سی سی ایس ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، خالد تیمور اکرم نے کہا کہ شی زانگ، چین کی ترقی اور سماجی توازن کی ایک شاندار علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی تقریبات پاک۔چین تعلقات میں فکری و علمی اشتراک کو فروغ دیتی ہیں اور خطے میں امن، تعاون، اور ترقی کے پیغام کو تقویت بخشتی ہیں۔
کیمپس انچارج، کامسیٹس یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر سہیل اصغر نے کہا کہ “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پروگرام نے طلبہ کو چین کی ثقافت، جدیدیت، اور سماجی ہم آہنگی سے براہِ راست روشناس کیا۔ انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات نہ صرف علمی و تحقیقی روابط کو مضبوط بناتی ہیں بلکہ نوجوان نسل میں باہمی احترام اور عالمی شعور کو بھی فروغ دیتی ہیں۔
سی ایم جی اُردو سروس کی نمائندہ، وانگ بِنگ شیا (عفت) نے شی زانگ سے متعلق سی ایم جی کی دستاویزی فلم کے نمایاں پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے چین کے ثقافتی ورثے کی خوبصورتی اور ترقی کے کامیاب سفر کا جامع احاطہ پیش کیا، جو نہ صرف چین بلکہ پوری انسانیت کے مشترکہ خوابوں کی تعبیر ہے۔
” انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پروگرام نے نہ صرف چین کی تہذیبی رنگا رنگی اور ترقی کے وژن کو اجاگر کیا بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی، باہمی ربط، اور تعاون کے جذبے کو بھی مزید تقویت بخشی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردوسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ، پاکستان کویت کے درمیان 25ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات ایف آئی اے کا یوٹرن، شبر زیدی کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ کامسیٹس یونیورسٹی چائنا میڈیا گروپ ہم آہنگی

پڑھیں:

پاکستان کو عوامی خدمت پر مبنی سول سروس نظام کی ضرورت ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مقامی حقائق کو سمجھے بغیر علاقائی ترقی کے پائیدار اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے، تعلیمی اداروں کو تحقیق کے ذریعے پالیسی سازی میں رہنمائی فراہم کرنی چاہیے تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے،پاکستان کو21 ویں صدی کے چیلنجز سے ہم آہنگ، جدید، شفاف اور عوام سے جڑا ہوا سول سروس نظام درکار ہے،حکومت ایک جامع اصلاحاتی فریم ورک کے تحت بیوروکریسی کو نئی روح،مقصد اور توانائی کے ساتھ متحرک کر رہی ہے۔

وہ پنجاب یونیورسٹی میں”مقامی حقائق اور علاقائی مستقبل” کے موضوع پر منعقدہ عالمی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

کانفرنس کی صدارت وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کی جبکہ بنگلہ دیش کے وزیر مملکت برائے خزانہ پروفیسر انیس الزمان چوہدری، بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال کاشف راٹھور، پروفیسر ڈاکٹر یامینہ سلمان، پروفیسر ڈاکٹر اخلاق حق سمیت فیکلٹی ممبران، بیورو کریٹس اور طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس میں پروفیسر حبیب ظفراللہ اور پروفیسر نوید حنیف کے ویڈیو پیغامات بھی نشر کئے گئے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، ٹیکنالوجی، موسمیاتی بحران، آبادی کے دبائو اور جغرافیائی تبدیلیوں نے حکمرانی کے روایتی ڈھانچے کو چیلنج کر دیا ہے،ایسے میں وہی ممالک آگے بڑھیں گے جو اپنی سول سروس کو علم، مہارت، شفافیت اور عوامی خدمت کے اصولوں پر استوار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موجودہ سول سروس ڈھانچہ برطانوی نوآبادیاتی دور کی باقیات ہے،جو اس وقت بنایا گیا جب مقصد قانون و نظم اور ٹیکس وصولی تھا،ترقی و تبدیلی نہیں۔آج کے دور میں ہمیں ایسے نظام کی ضرورت ہے جو استحکام کی بجائے جدت، مراتب کے بجائے اشتراک اور طریقہ کار کی بجائے نتائج کو ترجیح دے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے سول سروس اصلاحات کیلئے ایک جامع فریم ورک تیار کیا ہے جس کی بنیاد سمارٹ اصولوں پر رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سی ایس ایس امتحان میں بنیادی اصلاحات کر رہی ہے تاکہ اس کا محور انگریزی دانی کی بجائے تنقیدی سوچ،تجزیاتی صلاحیت اور پالیسی فہم ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انگریزی کو ترقی کی نہیں بلکہ اشرافیہ کے قبضے کا ذریعہ بنا دیا ہے،اس سوچ کو بدلنے کا وقت آ گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ خواتین، اقلیتوں اور پسماندہ علاقوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے مثبت اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ سول سروس واقعی عوام سے جڑی ہوئی اور ان کے اعتماد کی حامل ہو۔

انہوں نے کہا کہ وزارتِ منصوبہ بندی نے جامعات، نجی شعبے اور حکومت کے درمیان عملی شراکت کیلئے پبلک پالیسی لیبز کے قیام کی تجویز دی ہے،جو پالیسی سازی کو تحقیق، ڈیٹا اور جدید ٹیکنالوجی سے جوڑیں گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے ایک سات نکاتی تعلیمی فریم ورک تیار کیا ہے جس میں علم پر مبنی پالیسی سازی،مشترکہ تحقیق،پالیسی فیلو شپ پروگرامز، ڈیجیٹل گورننس میں جدت،مقامی حکومتوں کے حل،تربیتی ماڈیولز اور علاقائی تعاون شامل ہیں۔

انہوں نے جنوبی ایشیائی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے مشترکہ مسائل جیسے موسمیاتی تبدیلی،غربت اور پانی کی قلت،سرحدوں سے ماورا ہیں،لہذا ایک ساوتھ ایشئین گورننس فریم ورک تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آج کی دنیا میں گورننس کا عمل ٹیکنالوجی کی ترقی،عالمی باہمی انحصار اور سماجی توقعات میں تبدیلی کے باعث پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی اب زیادہ نوجوان، شہری، تعلیم یافتہ اور ڈیجیٹل طور پر منسلک ہے اور عوام ایسی حکومت چاہتے ہیں جو زیادہ جواب دہ،شراکتی اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کا پرانا ماڈل جس میں شہری ووٹ دیتے تھے اور پھر منتخب نمائندوں کے فیصلوں کے منتظر رہتے تھے،اب جدید دور میں قابلِ عمل نہیں رہا،کیونکہ اب لوگ باخبر اور با اختیار ہو چکے ہیں اور حقیقی وقت میں پالیسی سازی میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام انصاف، جواب دہی اور عوامی خدمت کے اصولوں پر مبنی ہے،قرآن مجید اور سیرتِ نبوی ﷺمیں حکمرانی کو امانت اور خدمت قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے حضرت عمر ؓکے قول "اگر فرات کے کنارے ایک کتا بھی بھوکا مر گیا تو عمر جواب دہ ہوگا” کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ یہی اصول آج کے دور میں بھی ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔

انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے تاریخی قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یاد رکھو، تم ریاست کے خادم ہو، حکمران نہیں۔ تمہاری وفاداری ریاست پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وہ وژن ہے جس کی روشنی میں حکومت سول سروس اصلاحات کو آگے بڑھا رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں سول سروس کو ایک جدید، میرٹ پر مبنی، شفاف اور عوامی خدمت پر مرکوز ادارے میں بدلنے کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک صرف حکومت کے زور پر نہیں بدلتا، بلکہ جب ریاست، نجی شعبہ، جامعات اور سول سوسائٹی شراکت داری میں کام کریں تو حقیقی تبدیلی ممکن ہوتی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اصلاحات پاکستان کیلئے ایک نئے دورِ حکمرانی کا آغاز ثابت ہوں گی۔پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ اچھی حکمرانی کی جڑیں اسلامی تعلیمات میں گہرائی سے پیوست ہیں،جو انصاف، جواب دہی اور عوامی خدمت پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامعات کو گورننس میں جدت کیلئے تھنک ٹینک کے طور پر کردار ادا کرنا چاہیے اور علم پر مبنی ترقی کے مراکز بننا چاہیے۔

انہوں نے جامعات کیلئے کارکردگی کے سات نکاتی فریم ورک کا اعلان کیا،جس میں تعلیمی معیار،تحقیق و جدت،صنعت و اکیڈمی تعلقات،سماجی خدمت،ٹیکنالوجی کا استعمال،کارپوریٹ گورننس اور گریجویٹس کے معیار جیسے نکات شامل ہیں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے ملک کی اشرافیہ سے اپیل کی کہ جہاں غریب عوام اب بھی پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتے ہیں،وہاں خوشحال طبقے کو بھی ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آئیں ہم سب مل کر ٹیم پاکستان کے طور پر اس وژن کو حقیقت بنائیں۔کانفرنس سے بنگلہ دیش کے معاون خصوصی برائے خزانہ پروفیسر انیس الزمان، پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین اور پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کااجتماعِ عام “حق دو عوام کو” کا اگلا قدم ثابت ہوگا، ناظمہ ضلع وسطی
  • شہر اقتدار کے ماسٹر پلان کی 65ویں سالگرہ کی تقریب،اسلام آباد شہر میلہ کا انعقاد
  • ڈکشنری ڈاٹ کام نے 2025 کیلئے منفرد لفظ “سکس۔سیون”67 منتخب کرلیا
  • پاکستان کو عوامی خدمت پر مبنی سول سروس نظام کی ضرورت ہے، احسن اقبال
  • ٹرمپ کا مودی پر طنزیہ وار، “خونی قاتل” قرار دے دیا
  • قومی دن پر مبارکباد، ہمارے دل ترک بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کر کے اسلام آباد پہنچ گئے
  • دورہ سعودی عرب مکمل؛ وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد روانہ
  • پاکستان اور چین کا کوانٹم ٹیکنالوجی میں اشتراک، نیا تحقیقی مرکز قائم کرنے کا فیصلہ