وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مقامی حقائق کو سمجھے بغیر علاقائی ترقی کے پائیدار اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے، تعلیمی اداروں کو تحقیق کے ذریعے پالیسی سازی میں رہنمائی فراہم کرنی چاہیے تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے،پاکستان کو21 ویں صدی کے چیلنجز سے ہم آہنگ، جدید، شفاف اور عوام سے جڑا ہوا سول سروس نظام درکار ہے،حکومت ایک جامع اصلاحاتی فریم ورک کے تحت بیوروکریسی کو نئی روح،مقصد اور توانائی کے ساتھ متحرک کر رہی ہے۔

وہ پنجاب یونیورسٹی میں”مقامی حقائق اور علاقائی مستقبل” کے موضوع پر منعقدہ عالمی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

کانفرنس کی صدارت وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کی جبکہ بنگلہ دیش کے وزیر مملکت برائے خزانہ پروفیسر انیس الزمان چوہدری، بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال کاشف راٹھور، پروفیسر ڈاکٹر یامینہ سلمان، پروفیسر ڈاکٹر اخلاق حق سمیت فیکلٹی ممبران، بیورو کریٹس اور طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس میں پروفیسر حبیب ظفراللہ اور پروفیسر نوید حنیف کے ویڈیو پیغامات بھی نشر کئے گئے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، ٹیکنالوجی، موسمیاتی بحران، آبادی کے دبائو اور جغرافیائی تبدیلیوں نے حکمرانی کے روایتی ڈھانچے کو چیلنج کر دیا ہے،ایسے میں وہی ممالک آگے بڑھیں گے جو اپنی سول سروس کو علم، مہارت، شفافیت اور عوامی خدمت کے اصولوں پر استوار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موجودہ سول سروس ڈھانچہ برطانوی نوآبادیاتی دور کی باقیات ہے،جو اس وقت بنایا گیا جب مقصد قانون و نظم اور ٹیکس وصولی تھا،ترقی و تبدیلی نہیں۔آج کے دور میں ہمیں ایسے نظام کی ضرورت ہے جو استحکام کی بجائے جدت، مراتب کے بجائے اشتراک اور طریقہ کار کی بجائے نتائج کو ترجیح دے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے سول سروس اصلاحات کیلئے ایک جامع فریم ورک تیار کیا ہے جس کی بنیاد سمارٹ اصولوں پر رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سی ایس ایس امتحان میں بنیادی اصلاحات کر رہی ہے تاکہ اس کا محور انگریزی دانی کی بجائے تنقیدی سوچ،تجزیاتی صلاحیت اور پالیسی فہم ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انگریزی کو ترقی کی نہیں بلکہ اشرافیہ کے قبضے کا ذریعہ بنا دیا ہے،اس سوچ کو بدلنے کا وقت آ گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ خواتین، اقلیتوں اور پسماندہ علاقوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے مثبت اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ سول سروس واقعی عوام سے جڑی ہوئی اور ان کے اعتماد کی حامل ہو۔

انہوں نے کہا کہ وزارتِ منصوبہ بندی نے جامعات، نجی شعبے اور حکومت کے درمیان عملی شراکت کیلئے پبلک پالیسی لیبز کے قیام کی تجویز دی ہے،جو پالیسی سازی کو تحقیق، ڈیٹا اور جدید ٹیکنالوجی سے جوڑیں گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے ایک سات نکاتی تعلیمی فریم ورک تیار کیا ہے جس میں علم پر مبنی پالیسی سازی،مشترکہ تحقیق،پالیسی فیلو شپ پروگرامز، ڈیجیٹل گورننس میں جدت،مقامی حکومتوں کے حل،تربیتی ماڈیولز اور علاقائی تعاون شامل ہیں۔

انہوں نے جنوبی ایشیائی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے مشترکہ مسائل جیسے موسمیاتی تبدیلی،غربت اور پانی کی قلت،سرحدوں سے ماورا ہیں،لہذا ایک ساوتھ ایشئین گورننس فریم ورک تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آج کی دنیا میں گورننس کا عمل ٹیکنالوجی کی ترقی،عالمی باہمی انحصار اور سماجی توقعات میں تبدیلی کے باعث پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی اب زیادہ نوجوان، شہری، تعلیم یافتہ اور ڈیجیٹل طور پر منسلک ہے اور عوام ایسی حکومت چاہتے ہیں جو زیادہ جواب دہ،شراکتی اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کا پرانا ماڈل جس میں شہری ووٹ دیتے تھے اور پھر منتخب نمائندوں کے فیصلوں کے منتظر رہتے تھے،اب جدید دور میں قابلِ عمل نہیں رہا،کیونکہ اب لوگ باخبر اور با اختیار ہو چکے ہیں اور حقیقی وقت میں پالیسی سازی میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام انصاف، جواب دہی اور عوامی خدمت کے اصولوں پر مبنی ہے،قرآن مجید اور سیرتِ نبوی ﷺمیں حکمرانی کو امانت اور خدمت قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے حضرت عمر ؓکے قول "اگر فرات کے کنارے ایک کتا بھی بھوکا مر گیا تو عمر جواب دہ ہوگا” کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ یہی اصول آج کے دور میں بھی ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔

انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے تاریخی قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یاد رکھو، تم ریاست کے خادم ہو، حکمران نہیں۔ تمہاری وفاداری ریاست پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وہ وژن ہے جس کی روشنی میں حکومت سول سروس اصلاحات کو آگے بڑھا رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں سول سروس کو ایک جدید، میرٹ پر مبنی، شفاف اور عوامی خدمت پر مرکوز ادارے میں بدلنے کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک صرف حکومت کے زور پر نہیں بدلتا، بلکہ جب ریاست، نجی شعبہ، جامعات اور سول سوسائٹی شراکت داری میں کام کریں تو حقیقی تبدیلی ممکن ہوتی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اصلاحات پاکستان کیلئے ایک نئے دورِ حکمرانی کا آغاز ثابت ہوں گی۔پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ اچھی حکمرانی کی جڑیں اسلامی تعلیمات میں گہرائی سے پیوست ہیں،جو انصاف، جواب دہی اور عوامی خدمت پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامعات کو گورننس میں جدت کیلئے تھنک ٹینک کے طور پر کردار ادا کرنا چاہیے اور علم پر مبنی ترقی کے مراکز بننا چاہیے۔

انہوں نے جامعات کیلئے کارکردگی کے سات نکاتی فریم ورک کا اعلان کیا،جس میں تعلیمی معیار،تحقیق و جدت،صنعت و اکیڈمی تعلقات،سماجی خدمت،ٹیکنالوجی کا استعمال،کارپوریٹ گورننس اور گریجویٹس کے معیار جیسے نکات شامل ہیں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے ملک کی اشرافیہ سے اپیل کی کہ جہاں غریب عوام اب بھی پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتے ہیں،وہاں خوشحال طبقے کو بھی ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آئیں ہم سب مل کر ٹیم پاکستان کے طور پر اس وژن کو حقیقت بنائیں۔کانفرنس سے بنگلہ دیش کے معاون خصوصی برائے خزانہ پروفیسر انیس الزمان، پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین اور پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اور عوامی خدمت پروفیسر ڈاکٹر بنگلہ دیش کے پالیسی سازی وفاقی وزیر کی ضرورت اور عوام سول سروس رہی ہے

پڑھیں:

سہیل آفریدی کا وقت ختم، عارضی اقتدار میں بڑھکیں مارنے کی ضرورت نہیں، اختیار ولی

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے اطلاعات خیبرپختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا وقت ختم ہوچکا ہے، عارضی اقتدار ہے اور زیادہ بڑھکیں مارنے کی ضرورت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی والے منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، اختیار ولی کا دعویٰ

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے اطلاعات خیبرپختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی جو خود کو خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ کہتے ہیں، کوہاٹ میں جلسے سے خطاب کے دوران جوشِ خطابت میں حد سے زیادہ جذباتی ہوگئے اور خیالی انقلاب اور عمران خان کے نام نہاد راج کے دعوے کرتے رہے۔

تم چند دنوں کے وزیراعلی ہو، اختیار ولی کی سہیل آفریدی کو وارننگ pic.twitter.com/jKwMbkHiPl

— Adil Nizami (@AdilNizami10) December 14, 2025

اپنے ویڈیو بیان میں اختیار ولی خان نے کہا کہ جس ضلع میں آج جلسہ کیا گیا، اسی جلسہ گاہ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر ایک تالاب موجود ہے جہاں گدھے، گھوڑے، خچر اور انسان ایک ہی گھاٹ پر ایک ساتھ پانی پیتے ہیں، لیکن صوبائی حکومت 13 برسوں میں عوام کو پینے کا صاف پانی تک فراہم نہیں کر سکی۔

انہوں نے کہا کہ عوامی راج اور انقلاب کے دعوے سراسر جھوٹ ہیں۔ اگر واقعی عوامی حکومت ہوتی تو لوگوں کو بنیادی سہولیات اور روزگار میسر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کا احتساب کریں گے اور ہر قدم پر آپ کو روکیں گے، آپ کو ٹکر کے نہیں بلکہ ڈبل ٹکر کے لوگ ملیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہے، اختیار ولی

اختیار ولی خان نے کہا کہ جلسے کے بعد پشاور کے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کے بجائے لیڈی ریڈنگ اسپتال کا رخ کریں، جہاں درجن بھر بھی آئی سی یو بیڈز دستیاب نہیں جبکہ 300 سے زائد مریض باہر انتظار کر رہے ہیں۔ جنہیں بیڈ نہیں ملتا وہ ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جان دے دیتے ہیں اور ان کی لاشیں تابوتوں میں گھروں کو روانہ کی جاتی ہیں۔ پشاور کے تین بڑے اسپتالوں کی یہی حالت ہے اور پورے خیبرپختونخوا میں بمشکل 3 درجن آئی سی یو بیڈز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود انسانوں پر پیسہ خرچ کرنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں جو حقیقت کے برعکس ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج کے لیے دعا کرنی چاہیے، یہی وہ فوج ہے جس کے بعض کرداروں کے باعث عمران خان وزیر اعظم بنے اور اسی کے نتیجے میں موجودہ حکمران بھی چند دنوں کے لیے اقتدار میں آئے۔

اختیار ولی خان نے کہا کہ یاد رکھا جائے کہ یہ عارضی اقتدار ہے اور زیادہ بڑھکیں مارنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ ملک کا دفاع کیا ہے اور جو بھی اس کے خلاف بات کرے گا، عوام اسے کبھی معاف نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی، مالم جبہ کیس دوبارہ کھلنے چاہئیں، اختیار ولی خان

انہوں نے سہیل آفریدی کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا وقت ختم ہو چکا ہے، پی ٹی آئی اور عمرانی حکومت اور سازشیں انجام کو پہنچ چکی ہیں، اب عوامی حکومت آئے گی اور انتخابات کے نتائج سب کے سامنے ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اختیار ولی پی ٹی آئی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی

متعلقہ مضامین

  • گٹر کی بدبو دار سیاست بند کرو
  • سہیل آفریدی کا وقت ختم، عارضی اقتدار میں بڑھکیں مارنے کی ضرورت نہیں، اختیار ولی
  • سہیل آفریدی جلسوں اور دھرنوں کی سیاست ترک کرکے کارکردگی میں مقابلہ کریں، بیرسٹر عقیل
  • جنرل فیض حمید کو سزا ملنے سے احتساب کے نظام پر اعتماد میں اضافہ ہوگا، چیئرمین سینیٹ
  • ایک میثاق سکیورٹی کی بھی ضرورت ہے: احسن اقبال
  • ہمیں آج ایک میثاقِ سیکیورٹی کی بھی ضرورت ہے: احسن اقبال
  • دنیا میں تیزی سے فروغ پا رہا سود سے پاک مالیاتی نظام
  • نواز شریف کو ہٹا کر نااہل شخص کو مسلط کیا گیا، سازشوں کی وجہ سے پالیسیوں کا تسلسل قائم نہ رہ سکا، احسن اقبال
  • گریڈ21 میں ترقی کے124ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کیلئے 46 افسر نامزد
  • دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب