پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کردیا ہے، جس کے بعد جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

آزاد کشمیر اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے، جبکہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا اعلان، نیا وزیراعظم کون ہوگا؟

ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے بیرسٹر سلطان محمود کو پیغام پہنچایا ہے کہ آپ غیر مشروط پیپلز پارٹی میں شامل ہو جائیں، دیگر معاملات بعد میں طے کیے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سلطان نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو کہا تھا کہ ہم آپ کو وزیراعظم کے لیے ووٹ دے دیتے ہیں، لیکن پارٹی میں باضابطہ شمولیت کا فیصلہ بعد میں کریں گے۔

اس معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) آزاد کشمیر امور کی انچارج فریال تالپور آج صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات کریں گی، اور انہیں باضابطہ پیپلز پارٹی میں شمولیت پر راضی کرنے کی کوشش کریں گی۔

بیرسٹر سلطان محمود کے گروپ میں 8 ارکان اسمبلی شامل ہیں، ان کی باضابطہ پیپلز پارٹی میں شمولیت کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 25 ہو جائےگی۔

بیرسٹر سلطان محمود نے 2021 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی، بعد ازاں انہیں صدر ریاست بنا دیا گیا تو ان کے فرزند ضمنی الیکشن میں میرپور کی سیٹ سے فاتح قرار پائے تھے۔

بعد ازاں جب پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں فارورڈ بلاک بن گیا تو بیرسٹر سلطان کا دھڑا بھی اس میں شامل ہو کر وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی کابینہ کا حصہ بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی، راجہ فاروق حیدر

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں کسی بھی تبدیلی کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آصف زرداری بیرسٹر سلطان پاکستان پیپلز پارٹی پی پی پی تحریک عدم اعتماد وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پیپلز پارٹی پی پی پی تحریک عدم اعتماد وی نیوز پاکستان پیپلز پارٹی پیپلز پارٹی میں

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں حکومت سازی: پیپلز پارٹی متحرک، صدر زرداری کا وزیراعظم سے رابطہ

آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے عمل میں پیپلز پارٹی سرگرم ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
اس کے بعد وزیراعظم نے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری سونپ دی۔ کمیٹی میں احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اور امیر مقام شامل ہیں اور وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات سے قبل مسلم لیگ ن آزاد کشمیر سے مشاورت کر رہی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر نے واضح کیا کہ ن لیگ حکومت سازی کے کسی عمل میں شامل نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ ن لیگ اپوزیشن میں رہے گی اور اس فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان قائرہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اگرچہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا، تاہم اگر پیپلز پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ نمبرز مکمل ہو جائیں تو وہ کوشش کریں گے کہ حکومت قائم کی جائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر عدم اعتماد: بیرسٹر سلطان گروپ کے 6 ارکان اسمبلی کا پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان
  • آزاد کشمیر میں ان ہاوس تبدیلی کا معاملہ، پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک سے رابطہ، بیرسٹر سلطان نے اہم عہدہ مانگ لیا
  • آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کا معاملہ، پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک سے رابطہ، بیرسٹر سلطان نے اہم عہدہ مانگ لیا
  • آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال: آزاد کشمیر میں سیاسی جوڑ توڑ عروج پر
  • آزاد کشمیر میں حکومت سازی: پیپلز پارٹی متحرک، صدر زرداری کا وزیراعظم سے رابطہ
  • صدرِ آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی منظوری دے دی
  •  پنجاب کی اہم شخصیت پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئی
  • پیپلز پارٹی کا آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ
  • پیپلزپارٹی کا آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ، نیا وزیراعظم کون ہوگا؟ فیصلہ آصف زرداری پر چھوڑ دیا گیا