شہر قائد کے علاقے گلستانِ جوہر میں چوری کی انوکھی واردات ہوئی، جس میں ملزم طوطا تلاش کرنے کے بہانے آیا اور دو موبائل چھین کر فرار ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک ون کے رہائشی اپارٹمنٹ میں چوری کی غیر معمولی واردات پیش آئی، جہاں ملزم طوطا ڈھونڈنے کے بہانے گھر میں داخل ہوا اور 7 سالہ بچی سے موبائل چھین جبکہ دوسرا اٹھا کر فرار ہوگیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ بدھ کے روز صبح کے اوقات میں پیش آیا۔ متاثرہ اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ گھر کی بیل بجی تو باہر ایک شخص پینٹ شرٹ میں موجود تھا۔

ملزم نے خاتون سے کہا کہ اس کا طوطا گھر کے اندر گیلری میں آگیا ہے اور وہ اسے تلاش کرنا چاہتا ہے۔ ایس ایچ او گلستان جوہر کاشف ربانی کے مطابق ملزم نے خاتون سے طوطے کو پکڑنے کیلئے ڈنڈا مانگا۔ جسکے بعد خاتون فلیٹ میں ڈنڈا تلاش کرنے چلی گئیں۔ ملزم اس دوران طوطا ڈھونڈنے کے بہانے فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر آتے ہی سب سے پہلے اندر موجود بچی کا موبائل چھین لیا، جبکہ دوسرا موبائل بیڈ سے اٹھالیا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے مزاحمت پر بچی کو دھکا دے کر زمین پر گرایا، جس کے باعث وہ خوفزدہ ہوگئی۔ بچی کی والدہ کمرے میں داخل ہوئیں تو ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔

اہل خانہ نے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم پولیس کے مطابق واقعے کے حوالے سے درخواست موصول ہوگئی ہے ملزم کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق کے بہانے

پڑھیں:

کلچر ڈے کے بہانے کراچی میں ریاست کے اندر ریاست کی تشکیل، فاروق ستار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی فاروق ستار نے کہا ہے کہ 7 دسمبر کو سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی کی شاہراؤں پر ایک “ریاست کے اندر ریاست” قائم کی گئی۔

فاروق ستار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس دن ہنگامہ آرائی، بلوہ اور تشدد کے واقعات پیش آئے، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور اسلحہ بھی لہرا کر دکھایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل ملک دشمنی پر مبنی تھا اور اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے الزام لگایا کہ ریلی کے شرکا نے گورنر سندھ کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی اور گورنر ہاؤس تک پہنچ کر انہیں ہدف تنقید بنایا، جبکہ عدالتوں نے بھی اس معاملے میں مناسب کارروائی نہیں کی۔

فاروق ستار نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہریوں کے امن و امان کو برقرار رکھا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کو اس واقعے کا سوموٹو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گلشن اقبال میں مخصوص وکلاء کے ٹولے نے شہریوں کے گھروں پر قبضے کی کوشش کی، جس پر اعلیٰ عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پہلے ہی ایسے حالات پر روک لگائی جاتی تو یہ سب نہیں ہوتا، اور اس معاملے پر بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف زرداری کو بھی موقف ظاہر کرنا چاہیے۔ فاروق ستار نے خبردار کیا کہ اگر حکومت بروقت نوٹس نہ لے تو یہ صورتحال کراچی کے امن اور ملک کی بقا کے خلاف سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، نیٹ کیفے سمیت ڈکیتی کی کئی وارداتیں کرنے والا گروہ گرفتار
  • پنڈی میں غیرانسانی تشدد کی دو ویڈیوز وائرل، ملزم کی تلاش شروع
  • کراچی: چھوٹے بچوں کے ساتھ بدفعلی و غلط حرکات کرنیوالا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار
  • کلچر ڈے کے بہانے کراچی میں ریاست کے اندر ریاست کی تشکیل، فاروق ستار
  • کراچی، پولیس پر فائرنگ کرنے والا ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
  • شکارپور، پولیس کا بروقت ایکشن، ڈکیتی کی واردات ناکام، ایک ڈاکو ہلاک، پانچ فرار
  • کراچی؛ باپ بیٹے کے قتل میں نامزد مرکزی اشتہاری ملزم 22 سال بعد گرفتار
  • پاکستان میں لڑاکا ڈرون تیار کرنے کی فیکٹری قائم کرنے کا ترک منصوبہ حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا
  • خیرپور : پولیس کی کارروائی، تلاش ایپ کے ذریعے چیکنگ کی گئی