data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوالالمپور: دنیا کی دو بڑی معیشتوں چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان بات چیت کا دوسرا روز جاری رہا جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تین ملکی ایشیائی دورے کے آغاز پر ملائیشیا پہنچے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی وفد کی قیادت نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کر رہے ہیں جبکہ امریکی وفد کی سربراہی امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کر رہے ہیں،  یہ فریقین کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور ہے۔ اس سے قبل بات چیت جنیوا، لندن، اسٹاک ہوم اور میڈرڈ میں ہوچکی ہے۔

امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے کوالالمپور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مذاکرات مثبت سمت میں جا رہے ہیں، ہم اس مقام پر پہنچ رہے ہیں جہاں دونوں ممالک کے رہنما کسی معاہدے کے مسودے پر غور کرسکتے ہیں۔

گریئر کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ٹیرف میں توسیع، نایاب معدنیات اور دیگر اہم تجارتی امور پر بات چیت ہوئی ہے، اور توقع ہے کہ آنے والے ہفتے میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف پر عارضی جنگ بندی طے پائی تھی جو 10 نومبر تک برقرار رہے گی۔ اس سے قبل ڈونلڈ  ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر ٹیرف 145 فیصد تک بڑھایا تھا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی اشیاء پر 125 فیصد تک محصولات عائد کیے تھے۔

صدر ٹرمپ نے دورانِ پرواز میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ  ہمارے اور چین کے درمیان بہت سے معاملات پر گفتگو ہوگی، وہ بھی رعایتیں دینا چاہتے ہیں اور ہمیں بھی کچھ معاملات پر لچک دکھانی ہوگی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے درمیان رہے ہیں

پڑھیں:

ٹرمپ کا ملائیشیا جانے سے قبل دوحہ میں مختصر قیام، امیر قطر سے جہاز میں ملاقات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملائیشیا کے دورے پر روانگی سے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مختصر قیام کیا، جہاں انہوں نے جہاز میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے ملاقات کی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے قطر کے کردار کو سراہا اور کہا کہ قطر نے اس معاملے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہیں چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ایک مثبت اور تعمیری ملاقات کی توقع ہے، اور امید ہے کہ چین یکم نومبر سے نافذ ہونے والے اضافی ٹیرف سے بچنے کے لیے معاہدے پر آمادہ ہو جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے غزہ میں پائیدار امن کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ ٹاسک فورس جلد تیار ہو گی، اور ضرورت پڑنے پر قطر غزہ میں امن فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے حماس سے کہا کہ فوری طور پر یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی جائیں، ورنہ امن معاہدے میں شامل دیگر ممالک کارروائی کریں گے۔ امریکا آئندہ 48 گھنٹوں میں صورتحال پر گہری نظر رکھے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ایشیا کے دورے پر ہیں جہاں وہ چین کے صدر، جنوبی کوریا اور جاپان کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے بھی ملاقات کے خواہاں ہیں تاکہ عالمی اقتصادی اور سیکیورٹی معاملات میں پیش رفت کی جا سکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا ملائیشیا جانے سے قبل دوحہ میں مختصر قیام، امیر قطر سے جہاز میں ملاقات
  • ٹرمپ کا ملائیشیا جاتے ہوئے دوحہ میں مختصر قیام، امیر قطر سے جہاز میں ملاقات
  • ٹرمپ اور چینی صدر کی ملاقات آئندہ ہفتے متوقع، تجارتی تعلقات پر بات چیت کا امکان
  • ڈونلڈ ٹرمپ ملائیشیا جاتے ہوئے العدید ایئربیس پر قطر کے امیر سے اہم ملاقات کرینگے
  • صدر ٹرمپ ملائیشیا جاتے ہوئے ایئرپورٹ پر قطر کے امیر سے اہم ملاقات کریں گے
  • چین امریکہ معاشی و تجارتی مذاکرات کا ملائیشیا میں آغاز
  • ٹرمپ کا کینیڈا سے تجارتی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان
  • امریکہ کے کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات ختم
  • ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے