پاکستان سیاحت سے سالانہ 30سے 40ارب ڈالر کما سکتا ہے‘ سردار یاسر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250922-08-8
اسلام آباد (اے پی پی) وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی قدرتی خوبصورتی، تاریخی مقامات، ثقافتی ورثے اور مذہبی سیاحت کے مواقع کے باعث دنیا کے بہترین سیاحتی ممالک میں شامل ہو سکتا ہے اور سالانہ30 سے 40 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کر سکتا ہے۔ میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نومبر میں پہلی بار بین الاقوامی”ٹورازم روڈ ایکسپو‘‘ کی میزبانی کرے گا، جس میں ملکی سیاحتی مقامات، روایتی کھانے اور ثقافتی رنگ نمایاں کیے جائیں گے۔ اس ایکسپو میں عالمی شیف بھی حصہ لیں گے۔ لندن، تاجکستان، ازبکستان اور سعودی عرب میں بھی ایسی مزید نمائشیں منعقد کی جائیں گی۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سیاحت کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے کو تاریخی اور بصیرت افروز فیصلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سیاحت نظر انداز ہو گئی تھی، اس لیے نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے حکومت سرکاری غیر استعمال شدہ املاک کو50 سے60 سال کی لیز پر دے گی، تاکہ جدید سیاحتی سہولیات قائم کی جا سکیں۔ ساتھ ہی ڈیجیٹل پورٹل بھی بنایا جا رہا ہے، جس سے سیاحوں کو معلومات، ہوٹل بکنگ، موسم اور رہنمائی فراہم کی جائیں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، عالمی بینک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن ،اسلام آباد:۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں۔ عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کے لیے سفارشات دے دیں۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، برآمدات میں اضافہ معاشی استحکام، روزگار، سرمایہ کاری کی ضمانت ہے، برآمدی شعبے کو مضبوط بنا کر پاکستان ترقی کا نیا دورشروع کر سکتا ہے۔
رپورٹ میں لچکدار ایکسچینج ریٹ، کاروباری قوانین، ریگولیشنز آسان بنانے پر زور دیا ہے، عالمی بینک نے ایگزیم بینک آف پاکستان کو فعال کرنے کی بھی سفارش کردی۔ ایگزیم بینک کو فعال کرکے نئی برآمدی فنانسنگ فراہم کی جائے۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اضافے کے لیے پالیسی اصلاحات ناگزیر ہیں، جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ 16 سے کم ہو کر 10 فیصد رہ گیا، 200سرکاری ادارے نجی شعبے کی کارکردگی متاثر کررہے ہیں۔ رپورٹ میں سرمایہ کاروں کے منافع کی بیرون ملک ترسیل پر رکاوٹیں ختم کرنے پر زور دیا گیا ۔