نوجوانوں کو کتاب سے دوستی کرنا ہوگی، یہی کامیابی کی کنجی ہے؛ میر سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
سٹی 42 : بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے سوئی میں مقامی لائبریری کا افتتاح کردیا، انہوں نے لائبریری کے لیے دو سو کتب کا قیمتی تحفہ دیا ۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ کتاب روشنی، شعور اور ترقی کی علامت ہے، مطالعے کا رجحان نوجوان نسل میں مثبت سوچ اور بہتر مستقبل کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں اور لائبریریوں کے فروغ کو حکومت اپنی ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہے۔
جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے
نوجوانوں کو کتاب سے دوستی کرنا ہوگی، یہی کامیابی کی کنجی ہے، نوجوان غیر مصدقہ سوشل میڈیا پر انحصار کے بجائے کتابوں سے علم حاصل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوئی سمیت بلوچستان بھر میں علم و تحقیق کے مواقع بڑھانے کے اقدامات جاری رہیں گے ۔
افتتاحی تقریب میں میر آفتاب خان بگٹی، ڈپٹی کمشنر زوہیب الحسن، چئیرمین ضلع کونسل وڈیرہ غلام نبی شمبھانی، چئیرمین میونسپل کمیٹی عزت امان بگٹی اور دیگر عمائدین شریک ہوئے۔
بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بلوچستان کے نظام میں انصاف کی کمی، تبدیلی لانا ضروری ہے، حافظ نعیم الرحمان
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں، اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں تعلیم فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جو لوگ عوام کو تقسیم کرتے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان کی ترقی اور نوجوانوں کے مستقبل پر بات کی اور کہا کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار وسائل سے نوازا ہے، لیکن یہاں انصاف کا نظام خراب ہے، جسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوجوان تعلیم حاصل کریں تو وہ نہ صرف اپنے علاقے کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک اہم اثاثہ بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج بلوچستان کا روشن مستقبل نظر آ رہا ہے اور یہ تعلیم ہی ہے جو نوجوانوں کو آگے بڑھنے میں مدد دے سکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنی تعلیم کو اپنے علاقے کی ترقی کی بنیاد بنائیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان میں موجودہ نظام میں انصاف کی کمی ہے اور اس میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اس نظام کو نہیں بدلیں گے، ہمیں اپنے مسائل کا حل نہیں ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے گی اور اس علاقے کی ترقی کے لیے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے بلوچستان میں تعلیم کے شعبے کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے تقریباً 45 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو معیاری اور مفت تعلیم فراہم کرنا چاہیے، کیونکہ تعلیم تجارت نہیں ہونی چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اپنے پروگرام کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے مفت کورسز فراہم کرے گی تاکہ وہ تعلیمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاق اور چاروں صوبوں کی حکومتیں ہر سال 2 ہزار ارب روپے سے زائد رقم تعلیم کے شعبے پر خرچ نہیں کرتی ہیں، جو کہ ملک کے مستقبل کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں، اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں تعلیم فراہم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نوجوانوں کو آئی ٹی پروگرامز میں سہولتیں فراہم کرے تو اس سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہا اور کہا کہ بلوچستان کے نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں اور وہ پورے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم جتنے بھی دکھوں اور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے جماعت اسلامی کی آئندہ سیاسی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 21 سے 23 ستمبر کو لاہور کے مینار پاکستان پر ایک بڑا اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ اس اجتماع کا مقصد عوامی مسائل کو اجاگر کرنا اور جماعت اسلامی کی عوامی حمایت کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہماری عوام ایک ہیں، لیکن کچھ عناصر انہیں ایک دوسرے سے دور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 78 سال کے دوران حکمرانوں نے ملک کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ تاہم جماعت اسلامی کا ماننا ہے کہ نوجوانوں کی محنت اور تعلیمی ترقی کے ذریعے پاکستان کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔