بھارت میں موسلا دھار بارش کا قیامت خیز وار؛ 40 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گی
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی مختلف ریاستیں حالیہ موسلا دھار بارشوں سے بری طرح متاثر ہوئیں، جس کے نتیجے میں کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں کم از کم 12 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
کولکتہ میں تمام ہلاکتیں بجلی کے کرنٹ لگنے سے ہوئیں۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ان واقعات کی ذمہ داری نجی بجلی کمپنی سی ای ایس سی لمیٹڈ پر عائد کی ہے۔ شدید بارش کے باعث شہر کی سڑکیں زیر آب آگئیں، ٹریفک جام ہوگیا جبکہ ٹرین اور میٹرو سروسز بھی شدید متاثر ہوئیں۔ بیشتر علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ کی فراہمی منقطع رہی۔
موسمیاتی محکمے کے مطابق کولکتہ میں گزشتہ 39 برسوں میں اس نوعیت کی بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ یکم سے 22 ستمبر کے دوران 178.
طوفانی بارش نے کولکتہ اور مضافاتی علاقوں میں گھروں اور عمارتوں میں پانی بھر دیا۔ ایئرپورٹ پر 11 پروازوں کی آمد اور 31 روانگیوں میں تاخیر ہوئی، جبکہ سیاسی جماعتوں نے اپنے تمام پروگرام ملتوی کر دیے۔
ادھر تلنگانہ میں بھی بارشوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 30 ستمبر تک موسلا دھار بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ منچریال، نرمل، نظام آباد، جیا شنکر بھوپال پلی، ملگ، نلگنڈہ، سوریا پیٹ، محبوب آباد، ورنگل، ہنمکنڈہ اور جنگاوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
جمعرات کو عادل آباد، آصف آباد، منچریال، نرمل، نظام آباد، پداپلی، جیا شنکر بھوپال پلی، ملگ، بھدرادری کتہ گوڑم، محبوب آباد، ورنگل اور ہنمکنڈہ میں بارش کا امکان ہے، جبکہ جمعہ کے روز نرمل، نظام آباد، وقار آباد، سنگاریڈی، میدک، کاماریڈی اور محبوب نگر میں انتہائی شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین کا عظیم کارنامہ: دنیا کا بلند ترین پل 28 ستمبر سے ٹریفک کے لیے کھلے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین ایک بار پھر تعمیرات کی دنیا میں تاریخ رقم کرنے جا رہا ہے، جہاں صوبہ گوئیژو میں واقع ہواجیانگ گرینڈ کینین برج 28 ستمبر کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ یہ پل اپنی شاندار بلندی اور منفرد ڈیزائن کی بدولت دنیا کے انجینئرنگ عجائبات میں شامل ہونے جا رہا ہے۔
اس عظیم الشان پل کی حیرت انگیز بلندی 625 میٹر ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے ساتھ ہی یہ دنیا کا سب سے اونچا پل بن جائے گا۔ صرف یہی نہیں، بلکہ یہ پہاڑی علاقے میں سب سے بڑے اسپین والے پل کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرے گا۔ پل کی مجموعی لمبائی2890 میٹر جبکہ مرکزی اسپین 1420 میٹر پر محیط ہے۔
ہواجیانگ گرینڈ کینین برج کی تعمیر میں تقریباً تین سال کا عرصہ لگا اور اس پر 283 ملین ڈالر کی خطیر لاگت آئی۔ اس کی بلندی کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ یہ امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے بھی زیادہ اونچا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پل نہ صرف ایک انجینئرنگ کا شاہکار ہے بلکہ مقامی اور علاقائی سطح پر معاشی ترقی کے نئے امکانات بھی کھولے گا۔
انجینئرز کے مطابق پل کی تعمیر میں جدید ترین تکنیکوں کا استعمال کیا گیا ہے، جس کی بدولت یہ سخت موسمی حالات اور زلزلوں کو بھی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس منصوبے سے علاقے میں سفر کا دورانیہ نمایاں حد تک کم ہوگا اور مقامی معیشت کو نئی رفتار ملے گی۔
یہ شاندار منصوبہ چین کی عالمی شہرت یافتہ بیلٹ اینڈ روڈ مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد دور دراز اور پہاڑی علاقوں کو جدید انفراسٹرکچر کے ذریعے منسلک کرنا ہے۔ توقع ہے کہ پل کے آغاز سے نہ صرف مقامی آبادی کو سہولت ملے گی بلکہ یہ مقام سیاحوں کے لیے بھی ایک بڑی کشش ثابت ہوگا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان