دریائے سندھ اور کابل کے بالائی علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
دریائے سندھ اور کابل کے بالائی علاقوں سمیت راولپنڈی اور اسلام آباد میں اگلے 24گھنٹوں کے دوران بارش کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمر جنسیز آپریشن سینٹر نے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ اور مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال کے حوالے تفصیلات جاری کر دیں۔
کوٹری بیراج پر حالیہ تقریباً 4 لاکھ کیوسک بہاؤ کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور کوٹری پر ستمبر کے آخر تک صورتحال برقرار رہنے کی توقع ہے۔
گڈو اور سکھر بیراج پر بہاؤ میں بتدریج کمی ہو رہی جبکہ معمول کے مطابق بہاؤ موجود رہے گا۔
دریائے راوی میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بہاؤ میں کمی کا رجحان ہے جبکہ سلیمانکی اور اسلام بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
دریاؤں میں موجودہ بہاؤ کے باعث بھی متعدد مقامات پر نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے کا این ای او سی تمام صورتحال کی ہمہ وقت نگرانی کر رہا ہے، تمام متعلقہ اداروں کی ممکنہ صورتحال کے حوالے سے ضروری ہدایات باہم پہنچائی جا رہی ہے۔
عوام خطرے سے دوچار علاقوں میں سفر سے گریز کریں، سیلابی ریلوں کو کراس کرنے سے گریز کریں۔ امدادی کیمپوں میں موجود لوگ اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے متعلقہ اداروں کی ہدایات کا انتظار کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان علاقوں میں
پڑھیں:
روس جوہری تجربات کے امکان پر غور، تجاویز تیار کرنیکا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے اعلیٰ حکام کو حکم دیا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ تجربات کے حوالے سے تجاویز تیار کریں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ حکم سرد جنگ کے بعد پہلی بار جوہری تجربات کے لیے کسی پیش رفت کا اشارہ ہے۔ 1991 ء کے بعد سے روس نے جوہری تجربات نہیں کیے ہیں۔یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ہفتے کے اعلان کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا۔دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی سب سے بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے اس اقدام کو عالمی سطح پر ایک سنگین صورت حال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو عالمی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ پیوٹن نے اپنے ٹیلی وژن خطاب میں کہا کہ میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خصوصی خدمات اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ اس مسئلے پر اضافی معلومات جمع کریں، اس کا سیکورٹی کونسل میں تجزیہ کریں اور جوہری تجربات کے آغاز کے لیے ممکنہ تجاویز تیار کریں۔ روس اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش رفت نہ ہونے پر پیوٹن کے ساتھ ایک مجوزہ سمٹ منسوخ کر دی تھی اور روس پر پہلی بار اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں۔