data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250925-01-23

اسلام آباد: (خبرایجنسیاں) اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رابطہ گروپ کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور نے کی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی سیاسی اور سیکورٹی صورتحال سمیت انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی حالت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا،
اجلاس میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائجر اور آذربائیجان کے نمائندوں نے شرکت کی جب کہ کشمیری عوام کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد بھی موجود تھا۔دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی خارجہ امور طارق فاطمی نے بھارت کی غیرقانونی قبضہ مضبوط کرنے، ظالمانہ قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار استحکام جموں و کشمیر کے تنازعے کیحل سے مشروط ہے۔ طارق فاطمی نے او آئی سی سے بھارتی جبر کے خاتمے، سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنے پر بھی زور دیا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی مستقل حمایت پر او آئی سی اور رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ دوران اجلاس اوآئی سی نے حالیہ جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اور ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد کے واقعات سے واضح ہے کہ مسئلہ کشمیرحل ہوئے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، بھارتی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات علاقائی امن کیلئے خطرہ ہیں۔اس موقع پر او آئی سی نے ہزاروں سیاسی کارکنوں اورانسانی حقوق کے محافظوں کی گرفتاریوں سمیت سری نگر جامع مسجد اورعیدگاہ میں مذہبی اجتماعات پرپابندی کی بھی مذمت کی۔او آئی سی نے 5 اگست 2019ء کے بھارتی اقدامات اورآبادیاتی تبدیلیوں کو مستردکرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتخابات حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں ہوسکتے۔اس کے علاوہ اوآئی سی نے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کے دورہ پاکستان اور آزاد کشمیر کا خیرمقدم کیا۔
او آئی سی

beta4admin25.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: او ا ئی سی

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس کا سم کارڈ فروشوں کیخلاف آپریشن

ذرائع کے مطابق شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد، بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع میں سم کارڈ فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاﺅن کیا گیا اور دکانوں، فرنچائز پوائنٹس کی چیکنگ کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے مختلف اضلاع میں سم کارڈ فروشوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد، بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع میں سم کارڈ فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاﺅن کیا گیا اور دکانوں، فرنچائز پوائنٹس کی چیکنگ کی گئی۔ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کارروائی کا مقصد بھارتی محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کے رہنما خطوط کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس کا سم کارڈ فروشوں کیخلاف آپریشن
  • سوڈان کے شہر الفاشر میں قتل و غارت کی انتہا، اقوام متحدہ کا اظہارِ تشویش
  • آزادی اظہار و پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • آل پاکستان سنی کانفرنس کی تیاریوں کیلئے ملک گیر رابطہ مہم کا سلسلہ شروع
  • ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور
  • فاروق حیدر نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے بڑا مطالبہ کردیا
  • شہدائے جموں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کی آبیاری کی، علی رضا سید
  • ستائیسویں آئینی ترمیم پر مشاورت کیلیے جے یو آئی کا اہم پارلیمانی اجلاس طلب
  • مسلمانوں کیلئے "وندے ماترم" لازمی قرار دینا غیر اسلامی فعل ہے، متحدہ مجلسِ علماء کشمیر