اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف شکایات، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف شکایات کے معاملے سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو جوڈیشل کونسل کا رکن بنا لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ججوں کے خلاف شکایات کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کونسل کا اجلاس اکتوبر کے وسط میں بلائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو جوڈیشل کونسل کا رکن بنا لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کونسل کا اجلاس
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اسے خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے اس درخواست پر فیصلے میں کہا کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو مسترد کیا گیا، اور اس کے ساتھ ہی عدالت نے خاتون وکیل پر کسی قسم کا بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ جج کے خلاف کسی کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔ جسٹس ثمن رفعت نے صرف “آبزرویشنز” دیں تھیں، اور کسی قسم کا کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عمل درآمد کی ضرورت ہو۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ پٹیشنر کی درخواست میں کئی اہم افراد کو فریق بنایا گیا تھا، جو آئینی عہدوں پر فائز ہیں، اور ان افراد کو فریق بنانے کے لئے ٹھوس ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ کسی جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنا، جب وہ خود کسی دوسرے حاضر سروس جج کے خلاف ہو، قانوناً ممکن نہیں۔ عدالت نے پٹیشنر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو غیر مستند اور آئینی دائرہ اختیار سے باہر قرار دیتے ہوئے کیس کو داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ فیصلہ ایک اہم اشارہ ہے کہ عدلیہ میں اندرونی معاملات پر کارروائی کے لئے صحیح فورم کا تعین ضروری ہے۔