چیف جسٹس عالیہ نیلم کی ہدایت پر لاہور ہائیکورٹ میں ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
لاہور (خبرنگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی ہدایت پر لاہور ہائیکورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ کردیا گیا۔ اس سسٹم کی اہمیت کے پیش نظر دو ایڈیشنل رجسٹرارز کو بھی تعینات کردیا گیا۔ یہ ایک جامع اور موثر اصلاحاتی نظام ثابت ہوگا ہے جس کی مدد سے عدالتی ریکارڈ کی حفاظت، معیاری درجہ بندی، باقاعدہ نگہداشت اور شفاف و محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔ نئے نظام میں تحت ڈیجیٹل فائل ٹریکنگ سسٹم، کمپیوٹرائزڈ موومنٹ انڈیکس اور کاپی پٹیشن ٹریکنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کاپی برانچ کی کارکردگی بہتر بنا کر وکلا اور سائلین کو بروقت مصدقہ نقول کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
لاہور میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ
صوبائی دارالحکومت کو اسموگ فری بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ لاہور نے سخت اقدامات اور ایکشن پلان پر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس مدثر نواز کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی جو جنگی بنیادوں پر شہر بھر کے صنعتی یونٹس کا معائنہ کرے گی۔ کمیٹی میں سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات انجام دیں گے، جبکہ ڈائریکٹر انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی، ڈائریکٹر لیبر ڈیپارٹمنٹ، تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور ای پی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل بھی ممبران ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتی یونٹس کے بوائلرز اور فرنسز کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا، تاکہ اسموگ میں اضافہ کرنے والے عناصر کی نشاندہی ہو سکے۔ غیر معیاری فیول کے استعمال پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے اور غیر قانونی کاربن بیگز ضبط کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس مدثر نواز نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے یونٹس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں صنعتی یونٹس کے معائنے کی براہِ راست نگرانی کریں اور ماحولیاتی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ای پی اے، لیبر اور انڈسٹری ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ مل کر فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے مربوط حکمتِ عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔ شہریوں کو صاف اور صحت مند ماحول کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ مدثر نواز نے صنعتی یونٹس کے مالکان سے اپیل کی کہ وہ ماحولیاتی قوانین کی سختی سے پابندی کریں، تاکہ لاہور کو اسموگ فری شہر بنانے کے ہدف میں کامیابی حاصل ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں تمام متعلقہ ادارے آلودگی کے خلاف متحرک ہیں اور کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔