Jasarat News:
2025-09-26@00:53:59 GMT

یوکرینی صدر نے جنگ بندی پر عہدہ چھوڑنے کی پیشکش کردی

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس سے جنگ کے خاتمے کے بعد عہدہ چھوڑنے کی پیشکش کردی۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ روس سے جنگ کے خاتمے کے بعدعہدہ چھوڑنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد جنگ ختم کرنا ہے، نہ کہ صدارت کے عہدے پر براجمان رہنا ہے۔ واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان سال 2022 ء سے جاری جنگ میں اب تک دونوں جانب سے لاکھوں فوجی اور عام شہری ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں جب کہ جنگ بندی کی متعدد کوششیں کی گئیں جو اب تک ناکام رہیں۔ یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ یوکرین اور شام نے سرکاری طور پر سفارتی تعلقات دوبارہ قائم کر لیے ہیں۔ یہ اعلان دونوں صدور کی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ملاقات کے بعد کیا گیا۔زیلنسکی نے اپنے اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہاکہ یوکرین اور شام نے آج سرکاری طور پر سفارتی تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم اس اہم اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم شام کے عوام کی استحکام کی راہ میں حمایت کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ شام کے صدر احمد الشرع کے ساتھ مذاکرات کے دوران ہم نے تعاون کو فروغ دینے والے امید افزا شعبوں، دونوں ممالک کو درپیش سیکورٹی خطرات اور ان سے نمٹنے کی اہمیت پر تفصیل سے بات کی۔صدر یوکرین نے اپنی پوسٹ کے آخر میں کہاکہ ہم نے اپنے تعلقات کی بنیاد باہمی احترام اور اعتماد پر رکھنے پر متفق ہونے کا اعلان کیا ہے۔یوکرین نے 2022 ء میں شام کے ساتھ اس وقت تعلقات ختم کر دیے تھے، جب روسی حمایت یافتہ سابق صدر بشار الاسد کی حکومت نے روس کے زیرِ قبضہ یوکرینی علاقوں کو خودمختار علاقے تسلیم کیا تھا۔

 

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوکرینی صدر

پڑھیں:

زیلنسکی اور الجولانی کی ایک دوسرے کو گلے لگا نے کی ویڈیو وائرل

تعلقات کی بحالی کے لیے تیاریاں 30 جون 2022 کو یوکرین کی جانب سے شام کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے بعد سامنے آئیں۔ یہ کارروائی دمشق کی جانب سے ڈونیٹسک اور لوہانسک جمہوریہ کی یوکرین سے آزادی کو تسلیم کرنے کے بعد کی گئی۔  اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے صدر اور دمشق پر قابض مسلح باغیوں کے رہنما نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ملاقات کی اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے ایک بیان پر دستخط کیے ہیں۔ یوکرائنی صدر نے ملاقات کے بارے میں پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یوکرین اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی دستاویز پر دستخط کیے ہیں۔ زیلنسکی اور الجولانی کی جانب سے تعلقات کی بحالی کے لیے تیاریاں 30 جون 2022 کو یوکرین کی جانب سے شام کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے بعد سامنے آئیں۔ یہ کارروائی دمشق کی جانب سے ڈونیٹسک اور لوہانسک جمہوریہ کی یوکرین سے آزادی کو تسلیم کرنے کے بعد کی گئی۔

انہوں نے ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر لکھا کہ آج یوکرین اور شام نے سفارتی تعلقات کی بحالی سے متعلق ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ہم اس اہم قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں اور استحکام کے لئے شامی عوام کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔ زیلنسکی نے مزید کہا کہ شام کے صدر احمد الشرع کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران، ہم نے تعاون کو فروغ دینے ، دونوں ممالک کو درپیش سلامتی کے خطرات اور ان کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ہم نے باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر اپنے تعلقات استوار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ ختم ہو تو استعفیٰ دے دوں گا، یوکرینی صدر کا حیران کن فیصلہ
  • یوکرینی صدر نے جنگ کے خاتمے پر عہدہ چھوڑنے کی پیشکش کردی
  • زیلنسکی اور الجولانی کی ایک دوسرے کو گلے لگا نے کی ویڈیو وائرل
  • یوکرینی صدر کا امریکی ایلچی سے ڈرون اور ہتھیاروں پر تعاون بڑھانے پر زور
  • گلوبل صمود فلوٹیلا کی عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد، غزہ جانے کا اعلان
  • اسرائیلی پیشکش مسترد ،گلوبل صمود فلوٹیلا کا غزہ جانے کا اعلان
  • گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان 
  • حماس نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کردی
  • گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان