بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب سے گزرنے والی کشتیاں شناخت ظاہر کر کے بچ سکتی ہے، یمن
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغ کر اپنی سرزمین پر اسرائیلی حکومت کے حملے کو جزوی طور پر روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی مسلح افواج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یمن کی طرف سے حالیہ میزائل حملے، اسرائیلی جارحیت کیخلاف اور غزہ کی حمایت میں مقبوضہ علاقوں پر فلسطین-2 ہائپرسونک میزائل فائر کیے گئے، یہ حملے خاص طور پر جافا (تل ابیب) کی طرف، لاکھوں صیہونیوں کو پناہ گاہوں میں بھیجنے اور بین گوریون ہوائی اڈے کو مفلوج کرنے میں کامیاب ہوئے۔ بیان کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغ کر اپنی سرزمین پر اسرائیلی حکومت کے حملے کو جزوی طور پر روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جس سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو یمن کے آسمانوں سے نکلنے پر مجبور ہونا پڑا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج بحیرہ احمر میں موجود یا گزرنے والی تمام کمپنیوں اور سویلین اور فوجی جہازوں سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ اپنا تعارف کرائیں اور اپنی شناخت کا اعلان کریں، بصورت دیگر انہیں نشانہ بنایا جائے گا، اور اس کی تمام تر ذمہ داری ان پر عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہے کہ یمن کی مسلح افواج
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے
برازیلی کارکن تھییاگو ایویلا کے مطابق فلیٹ کے قریب دسواں دھماکہ بھی ریکارڈ کیا جا چکا ہے جبکہ ڈرونز مسلسل فضا میں منڈلا رہے ہیں اور کمیونیکیشن سسٹم کو جام کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی جانب رواں گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ برازیلی کارکن تھییاگو ایویلا کے مطابق فلیٹ کے قریب دسواں دھماکہ بھی ریکارڈ کیا جا چکا ہے جبکہ ڈرونز مسلسل فضا میں منڈلا رہے ہیں اور کمیونیکیشن سسٹم کو جام کیا جا رہا ہے۔ تھییاگو ایویلا نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم نے ابھی ابھی دسویں دھماکے کی آواز سنی، وہ اب بھی ہمارے امن مشن پر حملے کر رہے ہیں۔ وہ چھوٹی کشتیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کی سیلز تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وہ ایسے آلات استعمال کر رہے ہیں جو انسانوں کو زخمی اور کشتیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ایویلا نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ دنیا اس حملے کو دیکھے ہمارا انسانی مشن، جو بین الاقوامی قانون کے تحت محفوظ ہے اس پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے فرانچسکا البانیزے نے بھی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور X (ٹوئٹر) پر لکھا کہ سمود فلوٹیلا پر فوری بین الاقوامی توجہ اور تحفظ کی ضرورت ہے، انہوں نے انکشاف کیا کہ فلیٹ پر مختصر وقت میں کم از کم 7 بار حملے کیے گئے۔