تمام یرغمالی رہا کرو تو زندہ رہو گے ورنہ مار دیئے جاؤ گے، نیتن یاہو کی حماس کو دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس، حزب اللہ ایران اور حوثیوں کو قتل کی کھلی دھمکیاں دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کی ان رپورٹس کو مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
انھوں نے پوری ڈھٹائی کے ساتھ حماس، حزب اللہ، ایران، یمن کے حوثیوں اور شام میں اسرائیلی حملوں کا دفاع بھی کیا اور اپنی جارحیت کے من گھڑت جواز پیش کیے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے حماس، حزب اللہ اور حوثیوں پر حملے اور اپنے مخالفین کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان نام نہاد رہنماؤں کو اسرائیل میں دہشت گردی کی سزا دی۔
نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ حماس سے کہتا ہوں ہتھیار ڈال دو، تمام یرغمالی رہا کرو گے تو زندہ رہو گے ورنہ مار دیئے جاؤ گے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے السنوار کو مارا، ہمیں غزہ میں اپنا مشن مکمل کرنا ہے کیوں کہ حماس کی باقیات اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ایران نے اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام تیار کیا تھا ہم نے ان کے ملٹری کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔
نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے ایران کے جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے میں اسرائیل کی مدد کی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ ایران میں یورینیئم کے ذخائر کو ختم ہونا چاہیے۔ ہم ایران کو جوہری توانائی کسی طور دوبارہ حاصل نہیں کرنے دیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹس داغے تھے جس میں ہلاکتیں بھی ہوئیں اس لیے انھیں نشانہ بنایا۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ہم نے عراق میں ملیشیاؤں کے ہتھیار تباہ کیے اور شام میں آمر حکمران اسد کے ہتھیار تباہ کر دیے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے حوثیوں کی زیادہ تر جنگی صلاحیتوں کو تباہ کر دیا اور اپنے دفاع ہر جگہ ایسے حملے جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو لوگ سب کے سامنے ہماری مذمت کرتے ہیں وہ نجی ملاقاتوں میں ہمارا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم نے نیتن یاہو نے حزب اللہ کہا کہ
پڑھیں:
نیتن یاہو کو قتل کی دھمکی دینے والا شخص گرفتار
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو قتل کی دھمکی دینے والے ایک شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اسرائیل میں یہودیوں کے نئے سال کی چھٹیاں شروع ہونے والی تھیں — ایک ایسا موقع جب سیکیورٹی ویسے ہی بڑھا دی جاتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق، پیر کی شام ایک شخص اچانک كريات جات نامی شہر کے مقامی پولیس اسٹیشن پہنچا اور براہِ راست یہ دھمکی دی کہ وہ نیتن یاہو کو قتل کرنا چاہتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق، مذکورہ شخص، جس کی عمر چالیس سال کے لگ بھگ ہے، نہ صرف دھمکی دے رہا تھا بلکہ وہ اسلحہ خریدنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہا تھا۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا مشتبہ شخص نے بیان دیا کہ وہ نیتن یاہو کو تین گولیاں مارنا چاہتا ہے۔
اس بیان کے بعد فوری طور پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کے خلاف فردِ جرم جلد ہی دائر کی جائے گی، اور وہ اس وقت زیرِ حراست ہے تاکہ مکمل عدالتی کارروائی مکمل ہونے تک کسی بھی ممکنہ خطرے کو روکا جا سکے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب وزیراعظم نیتن یاہو داخلی سطح پر شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ غزہ میں حماس کے خلاف جاری جنگ کو تقریباً دو سال ہو چکے ہیں، جس نے نہ صرف اسرائیل کی عالمی ساکھ کو متاثر کیا ہے بلکہ نیتن یاہو کی مقبولیت کو بھی واضح طور پر کم کیا ہے۔
رائے عامہ کے حالیہ سروے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیلی عوام میں بڑھتی ہوئی بےچینی اور غصہ، خاص طور پر غزہ میں پھنسے مغویوں کے حوالے سے، نیتن یاہو کی حکومت پر اعتماد کو کمزور کر رہا ہے۔
اس وقت غزہ میں 48 مغوی موجود ہیں، جن میں سے تقریباً 20 کے زندہ ہونے کا یقین ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ان کے اہلِ خانہ حکومت سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ کسی بھی قیمت پر ان کی بازیابی کے لیے کوئی بامعنی معاہدہ کیا جائے۔