امریکی شہری 49 سالہ جیکب پیرل نے مقبوضہ فلسطین میں اس نے فوج کے سابق چیف آف اسٹاف ہرزلیہ حلوی اور صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گورنر جیسی شخصیات سے معلومات اکٹھی کیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی پولیس نے داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے ایما پر کارروائی کرتے ہوئے صیہونی نژاد امریکی شہری 49 سالہ جیکب پیرل کو ایران کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل 24 کی ویب سائٹ نے یہ خبر شائع کی ہے کہ پیرل نامی یہودی، جو مراکش میں مقیم تھا، جولائی 2025 میں ایرانی خفیہ ایجنسی کی ہدایت پر معلومات اکٹھا کرنے کے لیے مقبوضہ فلسطین گیا تھا۔

تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ پہلے ایران کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنے کی کوششوں میں ناکام رہا تھا اور اس نے خود کارروائی کی تھی۔ مقبوضہ فلسطین میں اس نے فوج کے سابق چیف آف اسٹاف ہرزلیہ حلوی اور صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گورنر جیسی شخصیات سے معلومات اکٹھی کیں اور مختلف مقامات کی تصاویر لیں۔ دعوے کے مطابق پیرل کو ان کارروائیوں کے بدلے کرپٹو کرنسی ملی۔ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے نظریاتی محرکات اور صیہونیت کی مخالفت میں ایران کی خدمت کی۔   

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا دشوار ہے، فرانس

اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیر جنگ کا کہنا تھا کہ اگر حزب‌ الله نے ہتھیار نہ پھینکے تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان "پاسكل كنفرو" نے اعتراف کیا کہ "حزب‌ الله" کو غیر مسلح کرنا لبنانی فوج کی ذمے داری ہے۔ مذکورہ فرانسوی عہدے دار نے صیہونی وزراء سے ہم آہنگ ہو کر لبنانی مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی ضرورت کا دعویٰ کیا، تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ یہ کام مشکل ہے اور اس کے لئے روزانہ اقدامات کرنے ضرورت ہے۔ پاسكل كنفرو نے کہا کہ اسرائیل، لبنان کے پانچ اہم مقامات سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے جنوبی لبنان پر صیہونی حملوں کی مذمت کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوئے۔ واضح رہے کہ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب یورپی ممالک خاص طور پر فرانس نے غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جرائم کی کُھل کر حمایت کی، نیز گزشتہ دو سال کے دوران تل ابیب کو ہتھیاروں کی بھرپور فراہمی بھی کی۔

دوسری جانب حزب الله نے زور دے کر کہا کہ جب تک لبنان پر قبضہ موجود ہے، وہ کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ وہ ان ہتھیاروں کو لبنان کی خودمختاری کا تحفظ قرار دیتے ہیں۔ قبل ازیں فرانس نے بیروت کے جنوبی مضافات پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کی مذمت کی اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد مکمل طور پر لبنانی سرزمین سے نکل جائے۔ یہ بیانات گزشتہ شب جنوبی علاقوں پر اسرائیل کی فضائی بمباری کے بعد سامنے آئے۔ مذکورہ شب ہونے والی صیہونی کارروائی، نومبر 2024ء میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے اب تک کا شدید ترین حملہ تھا۔ صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل کاٹز" نے دعویٰ کیا کہ اگر حزب‌ الله نے ہتھیار نہ پھینکے تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ یسرائیل کاٹز نے لبنانی صدر جوزف عون سے کہا کہ اگر آپ نے ضروری اقدامات نہ کئے تو ہم پوری طاقت سے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • رفح کی سرنگوں میں حماس فورسز کی موجودگی سے اسرائیل کو لاحق خوف
  • ایران آئندہ جنگ میں بیک وقت 2 ہزار میزائل فائر کریگا، امریکی میڈیا کا انتباہ
  • کراچی: رینجرز کی خفیہ معلومات پر کارروائی، 5 ملزمان گرفتار
  • یمن میں سعودی، امریکی اور صہیونی جاسوسی عناصر کی مزید تفصیلات سامنے آ گئیں
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کو امریکی قر اداد کی حمایت کر نے کی ضرورت ہے؟
  • حوثی مجاہدین نے امریکی اسرائیلی سعودی جاسوسی نیٹ ورک پکڑ لیا
  • ترکی میں سائبر جاسوسی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی، دو مشتبہ افراد گرفتار
  • ایران میکسیکو میں اسرائیل کے سفیر کو قتل کرنے کی سازش کر رہا تھا، امریکا کا الزام
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ
  • حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا دشوار ہے، فرانس