رہنما پیپلزپارٹی رضاربانی نے27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین میں مجوزہ ترامیم اگر منظور کرلی گئیں تو یہ 18ویں آئینی ترمیم کے خاتمے کے مترادف ہوں گی۔
رضا ربانی نے خبردار کیا کہ موجودہ نازک سیاسی حالات میں صوبائی خودمختاری سے چھیڑ چھاڑ وفاق پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اگر وفاقی حکومت اپنے مالی معاملات نہیں سنبھال سکتی تو صوبوں کو تمام ٹیکس جمع کرنے اور وفاقی اخراجات کو مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے پورا کرنے کی اجازت دی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم پر تمام صوبوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے: بیرسٹر سیف
فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر عملدرآمد سے قبل تمام صوبوں کو اعتماد میں لینا لازمی ہے۔
بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف دو سیاسی جماعتیں پورے ملک کی نمائندگی نہیں کرسکتیں، کیونکہ دونوں جماعتیں جعلی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار پر قابض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کو ملکی استحکام، ترقی اور خوشحالی کو مدنظر رکھ کر کیا جانا چاہیے، مگر موجودہ حکومت ان ترامیم کے ذریعے اقتدار کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پر خیبرپختونخوا کا منصوبہ کاپی کرنے کا الزام لگایا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے خبردار کیا کہ مجوزہ ترامیم کے نتیجے میں صوبائی حقوق کی پامالی کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام آئینی ترامیم صوبوں کی مشاورت اور اتفاقِ رائے سے لائی جانی چاہئیں، کیونکہ صوبائی خودمختاری اور حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں کیا جائے گا۔