اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس: نیتن یاہو کی تقریر کے دوران وزیراعظم ہال میں داخل ہی نہیں ہوئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
نیویارک:
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شریک وزیراعظم شہباز شریف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی تقریر کے بعد اسمبلی ہال میں داخل ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیویارک میں منعقدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا خطاب شروع جس پر مسلم ممالک بائیکاٹ کرکے ہال سے باہر چلے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف خطاب شروع ہونے سے قبل اسمبلی ہال سے باہر موجود تھے جو نیتن یاہو کی تقریر شروع ہونے پر باہر ہی رک گئے اور ہال کے اندر نہیں گئے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر ختم ہونے کے بعد وہ ہال میں وفد کے ساتھ داخل ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت 37 اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکیہ نے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف تاریخ ساز اقدام اٹھاتے ہوئے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآف گیلنٹ، نیشنل سیکورٹی کے وزیر ایتمار بین گوویر اور دیگر سینتیس اعلیٰ اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق یہ اقدام استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے کیا گیا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ان افراد نے غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اور فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں وحشیانہ بمباری کے ذریعے ہزاروں بے گناہ شہریوں کو شہید کیا، جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ بیان میں 6 سالہ بچی ہند رجب کی شہادت کا خصوصی ذکر کیا گیا، جسے اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر شہری انفرا اسٹرکچر کو بھی منظم طور پر تباہ کیا۔
ترک استغاثہ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ اسرائیل نے 2010 میں ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملہ کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی، جو غزہ کے محصور عوام تک امداد پہنچانے کی ایک انسانی کوشش تھی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق اسرائیل کے ان اقدامات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف فلسطینیوں بلکہ بین الاقوامی انسانی ضابطوں کے بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔
یہ وارنٹ گرفتاری ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب عالمی عدالت انصاف کے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمے کا ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ ترکیہ کی عدالت نے اپنے فیصلے میں اس امر پر زور دیا کہ اسرائیلی قیادت کو بین الاقوامی انصاف کے کٹہرے میں لانا وقت کی ضرورت ہے، تاکہ فلسطین میں جاری ظلم و بربریت کا خاتمہ ممکن ہو۔
واضح رہے کہ ترکیہ گزشتہ ایک سال سے اسرائیل کے خلاف سب سے مؤثر اور جرات مندانہ آواز کے طور پر ابھرا ہے۔ ترک حکومت نے نہ صرف اسرائیل کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات اور سفارتی روابط منقطع کیے بلکہ عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں مسلسل مہم جاری رکھی ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ ترکیہ کے اس غیر متزلزل مؤقف کا تسلسل ہے کہ دنیا کو غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔