پاکستان اور روس کی افواج کی مشترکہ مشق، عسکری تعلقات کے مزید فروغ کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں 15 ستمبر کو شروع ہونے والی مشترکہ فوجی مشق دروژبہ- VIII جاری ہے جو 27 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مشترکہ فوج مشق میں پاکستان کی جانب سے تقریب کے مہمان خصوصی وائس چیف آف جنرل اسٹاف تھے اور روسی سینئر فوجی حکام نے بھی شرکت کی۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دونوں ممالک کے دستوں نے مشق کے دوران پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کا مظاہرہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ اس مشق کا مقصد انسداد دہشت گردی آپریشنز میں استعمال ہونے والی ڈرلز، طریقہ کار اور تکنیک کو بہتر بنانا تھا، جس میں ڈرون وارفیئر، شہری علاقوں میں لڑائی اور بارودی سرنگوں کے تدارک پر خصوصی توجہ دی گئی۔
اس موقع پر دونوں دوست ممالک کے مابین تاریخی عسکری تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 243 پر تفصیلی غور و خوض کے بعد ترامیم کی منظوری دے دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے تین نئی ترامیم پیش کی گئیں، جبکہ مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے پارلیمنٹ میں پیش کردہ مسودے پر مشاورت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ اضافی ترامیم پر حتمی فیصلہ کل تک متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی، بی این پی اور ایم کیو ایم نے بھی اپنی اپنی ترامیم پیش کیں۔ خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے سے متعلق اے این پی کی تجویز پر حکومت نے مزید مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا، جبکہ بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کی تجویز پر بھی فیصلہ مؤخر کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق ان دونوں ترامیم پر کل تک مزید غور کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
سینٹرل جیل گوجرانوالہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح، 4500 اسیران مستفید ہوں گے
اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 243 پر تفصیلی بحث کے بعد ترامیم کی منظوری دے دی گئی، جب کہ آئینی عدالتوں کے قیام سے متعلق شق بھی منظور کرلی گئی۔
ذرائع کے مطابق زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دی گئی ہے، اور اگر کسی مقدمے کی پیروی ایک سال تک نہ ہو تو اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔
مزید :