پاکستان اور روس کی افواج کی مشترکہ مشق، عسکری تعلقات کے مزید فروغ کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں 15 ستمبر کو شروع ہونے والی مشترکہ فوجی مشق دروژبہ- VIII جاری ہے جو 27 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مشترکہ فوج مشق میں پاکستان کی جانب سے تقریب کے مہمان خصوصی وائس چیف آف جنرل اسٹاف تھے اور روسی سینئر فوجی حکام نے بھی شرکت کی۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دونوں ممالک کے دستوں نے مشق کے دوران پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کا مظاہرہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ اس مشق کا مقصد انسداد دہشت گردی آپریشنز میں استعمال ہونے والی ڈرلز، طریقہ کار اور تکنیک کو بہتر بنانا تھا، جس میں ڈرون وارفیئر، شہری علاقوں میں لڑائی اور بارودی سرنگوں کے تدارک پر خصوصی توجہ دی گئی۔
اس موقع پر دونوں دوست ممالک کے مابین تاریخی عسکری تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مشترکہ ایکشن پلان 29-2025 پر عملدرآمد کے لیے چین کی پاکستان سے تعاون کی پیشکش
چین نے پاکستان کے ساتھ مل کر صدر آصف علی زرداری کے حالیہ دورۂ چین کے اہم نتائج پرعمل درآمد اور ’مشترکہ ایکشن پلان 29-2025‘ کو آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ’مشترکہ مستقبل کی شراکت داری‘ کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے اپنے ایک مضمون میں صدر زرداری کے دورے کو چین اور پاکستان کے مابین دوستی کا نیا باب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے عملی تعاون کو آگے بڑھاتے ہوئے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تعلق کو مزید گہرا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر حملہ ہوا تو چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا، چینی تجزیہ کار
صدر زرداری 12 تا 21 ستمبر کے دوران گولڈن پانڈا انٹرنیشنل کلچرل فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے چین گئے، جہاں انہوں نے سیچوان، شنگھائی اور سنکیانگ کے دورے کیے۔
یہ صدر زرداری کا رواں برس فروری کے بعد دوسرا دورہ تھا، جسے چینی سفیر نے نہ صرف چینی عوام کے ساتھ گہری محبت بلکہ چین اور پاکستان تعلقات کو دی جانے والی اہمیت کا ثبوت قرار دیا۔
مزید پڑھیں: چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے، چینی وزیر خارجہ
چینی سفیر کے مطابق صدر زرداری نے اس سفر میں 4 مختلف مقامات کا دورہ کیا، مقامی قیادت اور عام شہریوں سے ملاقاتیں کیں اور فورم میں خطاب کرتے ہوئے فن و ثقافت کے ذریعے دنیا کو جوڑنے کے تصور کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ’گلوبل سیولائزیشن انیشی ایٹو‘ کی بہترین عملی مثال ہے۔
مزید پڑھیں: اُرمچی میں پاکستان اور چین کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلے کے ضمن میں حالیہ برسوں میں کئی نمایاں اقدامات ہوئے، جن میں فلم کی دونوں ممالک میں نمائش، گندھارا آرٹ ایگزیبیشن کا چین میں انعقاد، پاکستانی آموں کی مقبولیت، ’ٹی فار ہارمونی‘ کلچرل ایونٹ، چینی جامعات میں اردو پروگرامز اور سی پیک یونیورسٹیز کنسورشیم کا قیام شامل ہیں۔
صدر زرداری نے اپنے دورے میں ہائی اسپیڈ ٹرین کا تجربہ بھی کیا اور اسے ’انجینئرنگ کا معجزہ‘ قرار دیا، اس موقع پر انہوں نے چین کے ساتھ ’کوریڈور آف انوویشن‘ کو تیز تر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کے تعلقات ’ہمہ موسمی تذویراتی تعاون اور آہنی بھائی چارہ‘ ہیں، قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی
چین اور پاکستان نے سائنسی و تکنیکی تعاون کے مختلف منصوبے بھی شروع کیے ہیں جن میں ہوالونگ ون نیوکلئیر پاور پلانٹ، اور مشترکہ خلا نوردوں کی تربیت کے معاہدے شامل ہیں۔
شنگھائی میں صدر زرداری نے توانائی اور مالیاتی تعاون کے منصوبوں کا جائزہ لیا اور تھر انگروا کول پاور پروجیکٹ میں چینی سرمایہ کاری کو پاکستان کی توانائی سلامتی کے لیے اہم قرار دیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کا مشترکہ اسپیس سائنس سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
سنکیانگ کے دورے کے دوران صدر زرداری نے وہاں کی ترقی کو سراہتے ہوئے پاکستانی عوام کو اس خطے کے دورے کی ترغیب دی تاکہ ’ہمہ موسمی دوستی‘ مزید گہری ہو۔
چینی سفیر نے صدر زرداری کے اس حالیہ دورہ چین کو دونوں ملکوں کے مابین آہنی دوستی میں ایک اور درخشاں باب کا اضافہ بھی قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انجینئرنگ کا معجزہ پاکستان چین سائنسی و تکنیکی سنکیانگ صدر زرداری کوریڈور آف انوویشن ہائی اسپیڈ ٹرین