پاک امریکا سربراہان کی تاریخی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سفارتی، دفاعی اور عالمی سطح پر پوزیشن مضبوط ہو رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پر فتح، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور پاک-امریکا تعلقات میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے۔
https://x.
انہوں نے مزید کہا کہ الحمدللہ، 2025 کامیابیوں سے بھرپور سال ہے اور ہائبرڈ نظام کی پارٹنرشپ کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔
یہ ملاقات اوول آفس میں ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہی۔
ملاقات میں پاکستان کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔
سرکاری سطح پر ملاقات میں ہونے والی گفتگو کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم حکومتی ذرائع کے مطابق بات چیت میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال، دفاعی تعاون اور معاشی اشتراک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا ٹک ٹاک کا مالک کب بنے گا؟ متوقع تاریخ سامنے آگئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو اس کی چینی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ سے علیحدہ کرنے کے معاہدے کو قانونی منظوری دی جائے گی۔
2024 میں امریکی کانگریس نے ایک قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت اگر ٹک ٹاک کی ملکیت چین کے ہاتھ میں رہی تو اس ایپ پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اس قانون کے مطابق ٹک ٹاک کو امریکا میں کام کرنے کے لیے اپنے آپریشنز چینی کمپنی سے الگ کرنا لازمی ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی دوبارہ انتخابی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ امریکا میں ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد 170 ملین ہے، جبکہ ٹرمپ کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالورز ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے گزشتہ ماہ اپنا آفیشل ٹک ٹاک اکاؤنٹ بھی شروع کیا تھا۔
قانون پر عمل درآمد میں تاخیر
ٹرمپ نے قانون پر عمل درآمد کو دسمبر کے وسط تک مؤخر کر دیا ہے تاکہ:
ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے عالمی پلیٹ فارم سے علیحدہ کیے جا سکیں
امریکی سرمایہ کاروں کو شامل کیا جا سکے،
اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نئی ملکیت مکمل طور پر امریکی قانون کے مطابق ہوگی۔
ایگزیکٹو آرڈر میں توقع ہے کہ معاہدے کے لیے مزید توسیع بھی شامل کی جاسکتی ہے۔
Post Views: 2