حسینہ واجد کے قریبی ساتھی کی چوری پکڑی گئی، 97 ملین ڈالر منی لانڈرنگ اسکینڈل پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
بنگلہ دیش کی کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے نجی سرمایہ کاری مشیر اور بیکسمکو گروپ کے وائس چیئرمین سلمان ایف رحمان کے خلاف 97 ملین ڈالر (تقریباً 1200 کروڑ ٹکہ) کی مبینہ منی لانڈرنگ کے 17 مقدمات میں فردِ جرم کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
تحقیقات کے مطابق 2020 سے 2024 کے دوران بیکسمکو کے چیئرمین اے ایس ایف رحمان، وائس چیئرمین سلمان ایف رحمان اور ان کے کئی ساتھیوں نے 17 ذیلی کمپنیوں کے ذریعے غیر ملکی تجارت کے نام پر رقم بیرونِ ملک منتقل کی۔
ان کمپنیوں میں ایڈونچر گارمنٹس، اپالو اپیرلز، بیکسٹیکس گارمنٹس، انٹرنیشنل نٹ وئیر اینڈ اپیرلز، کوزی اپیرلز اور اربن فیشن سمیت دیگر شامل ہیں۔
سی آئی ڈی کی فنانشل کرائمز یونٹ کی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے جنٹا بینک کے موٹی جھیل برانچ سے ایل سیز (Letters of Credit) کھولے مگر برآمدی آمدنی ملک میں واپس نہیں لائی۔
تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ رقم دبئی میں قائم آر آر گلوبل ٹریڈنگ نامی کمپنی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کی گئی جو سلمان ایف رحمان کے بیٹے احمد شایان فضل الرحمان اور اے ایس ایف رحمان کے بیٹے احمد شہریار رحمان کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائشگاہ کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا
رقوم متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، برطانیہ، امریکا اور آئرلینڈ سمیت متعدد ممالک منتقل کی گئیں۔
ستمبر 2024 میں سی آئی ڈی نے منی لانڈرنگ پریوینشن ایکٹ 2012 کے تحت موٹی جھیل تھانے میں 17 مقدمات درج کیے۔
عدالت کے احکامات پر ملزمان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے جن میں ڈھاکہ کے دوہر علاقے میں 2000 ڈیسمل زمین و عمارت، گلشن کے ’دی انوائے‘ بلڈنگ میں 6189 مربع فٹ اپارٹمنٹ اور گلشن روڈ 68/A پر 2713 مربع فٹ ٹرپلیکس فلیٹ شامل ہیں۔ مجموعی طور پر 600 سے 700 کروڑ ٹکہ مالیت کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔
سلمان ایف رحمان جو اس وقت زیرِ حراست ہیں، ان مقدمات میں باضابطہ طور پر گرفتار دکھائے گئے ہیں۔ سی آئی ڈی نے آٹم لوپ اپیرلز لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر وصی الرحمان کو بھی جولائی 2025 میں گرفتار کیا تھا۔
محکمے کے مطابق تحقیقات مکمل کر کے فردِ جرم عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے، جو حالیہ برسوں میں پیچیدہ مالی جرائم کی تیز ترین تحقیقات میں سے ایک قرار دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شیخ حسینہ واجد کے خلاف مقدمے میں سابق آئی جی پولیس وعدہ معاف گواہ بن گئے
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ غیر قانونی مالی بہاؤ کو روکا جائے اور قومی دولت کو بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ماہرین کے مطابق یہ مقدمہ جنوبی ایشیا میں تجارتی بنیاد پر منی لانڈرنگ کے بڑھتے رجحان کے خلاف ایک اہم پیشرفت ہے، جو علاقائی سطح پر انسدادِ بدعنوانی کے مؤثر ماڈل کے طور پر سامنے آ سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے ایس ایف رحمان بنگلہ دیش بیکسمکو حسینہ واجد سلمان ایف رحمان منی لانڈرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ایس ایف رحمان بنگلہ دیش بیکسمکو حسینہ واجد سلمان ایف رحمان منی لانڈرنگ سلمان ایف رحمان منی لانڈرنگ حسینہ واجد سی آئی ڈی رحمان کے کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیہ کا علاقائی و عالمی امور پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
پاکستان اور ترکیہ نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ اور تعاون جاری رکھنے، اور خطے سمیت مسلم دنیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
یہ اتفاقِ رائے باکو میں آذربائیجان کی یومِ فتح پریڈ کے موقع پر وزیرِاعظم محمد شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات میں ہوا۔ ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:آذربائیجان کی فتح کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے مشعل راہ، وزیراعظم کا باکو میں فوجی پریڈ سے خطاب
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاک ترکیہ دوستی ہفتہ کی پُرجوش تقریبات کو سراہا، جو دونوں برادر ممالک کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات کی عکاس ہیں۔
یہ بھی پڑھیے جے ایف-17 تھنڈر کی گرج نے آذربائیجان کے یومِ فتح کی پریڈ میں جوش بھر دیا
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے برادر ملک ترکیہ کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو ایک جامع شراکت داری میں بدلنے کے لیے پرعزم ہے، جس میں سیاسی، دفاعی، معاشی، تجارتی، سرمایہ کاری اور عوامی روابط شامل ہوں گے۔
اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ترکیہ کا ایک وزارتی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترک صدر رجب طیب اردوان وزیراعظم محمد شہباز شریف