پاکستان دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے؛ وزیراعظم شہباز شریف کا جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
سٹی 42: نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے ، وزیراعظم شہبازشریف جنرل اسمبلی اجلاس سےخطاب کررہے تھے انہوں نے دہشت گردی ، جنگ کو روکنے ، امن کا پرچم بلند کرنے اور کشمیریوں کے ساتھ ساتھ فلسطینوں کے حقوق پر بھی آواز اٹھائی ، وزیر اعظم نے پاکستان کی خودداری ،سالمیت پر حملہ کرنے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے ۔
شہباز شریف نے اپنی تقریر کا آغاز قرآنی آیات سے کیا،وزیراعظم نے سورۃالبقرہ کی آیت نمبر 217 کی تلاوت کی۔مندوبین نے تالیاں بجا کر وزیراعظم شہباز شریف کو خوش آمدید کہا۔
شہباز شریف نے اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیا تقسیم کا شکار ہوچکی ہے عالمی قوانین کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی جارہی ہے ،دنیا بھر میں تنازعات شدت اختیار کر چکے ہیں انسانی بحران بڑھتے جا رہے ہیں موسمیاتی تبدیلی کے خطرات منڈلا رہے ہیں ، عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔
شہباز شریف نے اقوام متحدہ میں دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان نے بھارت کے 7 طیارے گرائے ، ہم نے پاکستان پر حملہ آور مغرور دشمن کی ناک پھوڑ دی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے جنگ میں بہترین قائدانہ کردار ادا کیا ،ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت نے 7 بھارتی طیاروں کو ملبہ بنادیا، پہلگام واقعہ کو سیاسی طور پر استعمال کیا گیا، پاکستانی قوم بنیان مرصوص (آہنی دیوار) کے طور پر کھڑی رہی،پہلے ہی بتادیا تھا پاکستان بیرونی جارحیت کا بھرپور دفاع کرے گا،بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی ، صدر ٹرمپ مداخلت نہ کرتے تو مکمل جنگ کے نتائج تباہ کن ہوسکتے تھے ،طاقت میں برتری کے باوجود پاکستان جنگ بندی پر آمادہ ہوا، پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ جیتی۔
پاکستان کی بھارت کو مربوط، مؤثر، بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کی دعوت دی اور واضح الفاظ میں جنرل اسمبلی میں کہا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو اعلان جنگ تصورکیا جائے گا، وزیراعظم شہبازشریف نے مظلوم کشمیریوں کا مقدمہ بھی اٹھادیا، ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ روکنے پر ٹرمپ امن کے نوبل انعام کے مستحق ہیں ۔
جنرل اسبملی میں خطاب کے دوران پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگتے رہے ۔
وزیراعظم نے کہا ہم نے بھارت سے جنگ جیتی اور امن کی بات کی ،بھارت کے خلاف ہر پاکستانی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑا ہے ، ایک دن کشمیریوں کو حق خود اردایت مل کر رہے گا ، فسلطنیوں سے نا انصافی عالمی ضمیر پر داغ ہے ، غزہ میں ہونے والا ظلم دنیا کاتاریک ترین باب ہے، پاکستان نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا پاکستان 1967 سے پہلے کا فلسطین چاہتا ہے،آزادفلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہئے، فلسطینیوں کی نسل کشی سراسر دہشت گردی ہے،قطر پر حملہ اسرائیل کے دہشت گردانہ رویہ کا عکاس ہے، مسلم سربراہان سے صدر ٹرمپ کی ملاقات سے غزہ میں جنگ بندی کی نئی شمع روشن کی ہے ، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ، پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ کی بڑی قیمت چکائی ہے، ہم نے دہشت گردی کی جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے،۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا پاکستان دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے، اسلام آباد میں قتل ہونے والا لندن میں قتل ہونے کے برابر ہے،جعفرایکسپریس کو اغوا کرکے معصوم شہریوں کو قتل کیا گیا،انتہاپسندی سے دنیا کو خطرہ ہے، پاکستان نے بدترین سیلاب کا سامنا کیا، خوفناک سیلاب بستیوں کی بستیاں بہا لے گیا،دنیا کی ماحولیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں،ترقی پذیرملک سے کس طرح توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹ سکے،پاکستان معاشی ترقی کے مربوط اقدامات کر رہا ہے، ٹی ٹی پی ، فنتہ الخوارج ، بی ایل اے افغان علاقوں سے پاکستان میں دہشت گردی کررہے ہیں ،افغان عبوری حکومت دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے ،۔
مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار
وزیر اعظم نے کہا سی پیک پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کررہا ہے ۔ٹیکس اصلاحات اور دیگر اقدامات سے معشیت بہتر کررہے ہیں،معشیت کو مستحکم کرنے کے لیے بنیادی اصلاحات لائی گیں ،کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ان کے ساتھ ہے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جنرل اسمبلی شہباز شریف پاکستان نے ہوئے کہا شریف نے رہے ہیں
پڑھیں:
جنرل اسمبلی اجلاس: اسرائیلی وزیراعظم کا خطاب، کئی ممالک کے وفود اٹھ کر چلے گئے
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کا عرب اور مسلم ممالک نے بائیکاٹ کیا۔
پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں نے آج اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے جنرل اسمبلی سے خطاب کا بائیکاٹ کردیا ۔ نیتن یاہو پر ہوٹنگ کی اور اسمبلی ہال چھوڑ کر چلے گئے۔
اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے دوران ان تمام ممالک کے مندوب اسمبلی ہال سے اٹھ کر چلے گئے، نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل منصوبے کی بات کی تھی جسے مسلم ممالک کے رہنماؤں نے عرب ممالک کی سلامتی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔
غیر ملکی وفود کے واک آؤٹ کے بعد نیتن یاہو نے خالی کرسیوں سے خطاب کیا ۔ نیتن یاہو کے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر اسرائیل مخالف احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آج وزیراعظم شہباز شریف بھی خطاب کریں گے، جنرل اسمبلی سے چین کے وزیر اعظم لی چیانگ، اور بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس بھی خطاب کریں گے۔
Post Views: 1