لداخ میں ہونے والے مظالم مودی سرکار کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں۔مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ عالمی برادری لداخ اور کشمیر میں بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لے۔اپنے بیان میں مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت کے شعلے اب لداخ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں، لداخ میں بھارتی فورسز کی سیاہ کاریاں عالمی امن کے علمبرداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ لداخ میں ہونے والے مظالم مودی سرکار کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں، پرامن مظاہرین پر گولیاں چلانا بھارتی جمہوریت کے ماتھے پر کلنک ہے۔مشعال ملک نے مزید کہا ہے کہ لداخ کے عوام کو بھی اب دیوار سے لگایا جا رہا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ لداخ اور کشمیر میں بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسپین کے بادشاہ فلپ ششم کا غزہ میں قتل عام فوری روکنے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اسپین کے بادشاہ فلپ ششم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جاری قتل عام کو فوری طور پر روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسپین کےبادشاہ نے کہا کہ ہم پکار رہے ہیں، گزارش کر رہے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ قتل عام ابھی ختم کیا جائے۔
انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ بلا امتیاز عالمی انسانی قوانین کو پورے غزہ اور مغربی کنارے میں لاگو کرے ، عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر ایک قابل عمل دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنائے۔
فلپ ششم نے یاد دلایا کہ ان کا ملک مئی میں فلسطین کو تسلیم کرچکا ہے جو اقوام متحدہ کے اندر بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کی علامت ہے، یہ اقدام خطے میں ایک منصفانہ اور حتمی امن کے حصول میں مددگار ثابت ہونا چاہیے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ پر مبنی ہو۔
واضح رہےکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) گزشتہ نومبر میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرچکی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں بھی نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے، جہاں غزہ پر جاری اس جنگ کو عالمی برادری نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہےکہ غزہ میں امداد کے نام پر درحقیقت امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، وہ نہ صرف محاصرہ قائم رکھے ہوئے ہیں بلکہ انسان دوست امدادی قافلوں اور مشنز کو بھی بزور طاقت ناکام بنا رہے ہیں۔
عالمی ادارے اس کھلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کو فوری اور بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں۔