جرمنی کو متعدد ڈرون پروازوں کے پیچھے روس کا ہاتھ ہونے کا شبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جرمنی نے مشکوک ڈرون پروازوں کے پیچھے روس کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جرمنی میں حال ہی میں نظر آنے والی متعدد ڈرون سرگرمیوں کے پیچھے روس کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
ان کے مطابق ان ڈرون پروازوں کے باعث ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کا نظام متاثر ہوا، خاص طور پر میونخ ایئرپورٹ پر پروازیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں اور دس ہزار سے زائد مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
چانسلر مرز نے بتایا کہ یورپی فضائی حدود میں دراندازیوں کی تعداد سرد جنگ کے دور سے بھی زیادہ ہے۔ اگرچہ کوئی ڈرون مسلح نہیں تھا، مگر تمام پروازیں جاسوسی مقاصد کے لیے کی جا رہی تھیں۔
یورپی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون سرگرمیوں میں حالیہ اضافہ خطے کی سکیورٹی کے لیے سنگین خدشات پیدا کر رہا ہے، اور جرمنی اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ان واقعات کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چمن سرحد پر ڈرائیوروں کی مشکلات بڑھ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-9
چمن (صباح نیوز) چمن سرحد پر ڈرائیوروں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ افغان مہاجرین کو چھوڑ کر واپس آنے والی گاڑیوں کو چیکنگ کے نام پر ایک ہفتے سے زائد روکا جاتا ہے، جس سے ڈرائیور سخت تکلیف اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ پانچ سے چھ سو گاڑیاں افغانستان میں پھنس چکی ہیں لیکن حکام روزانہ صرف 30 سے 40 گاڑیوں کو پاکستان میں داخل ہونے دیتے ہیں، جبکہ چمن سے سینکڑوں گاڑیاں معمول کے مطابق پاکستان میں داخل ہو رہی ہیں۔ متاثرہ ڈرائیوروں نے حکومت سے فوری نوٹس لینے اور بلاجواز چیکنگ ختم کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ٹرانسپورٹ اور تجارت کا نظام بحال ہوسکے۔