جنوبی وزیرستان:

پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز  نے افغان-بھارتی گٹھ جوڑ بے نقاب کرتے ہوئے بڑی کامیابیاں حاصل کرلیں اور 4 روز کے دوران 130 سے زائد خوارج ہلاک ہوگئے، قبائلی عوام نے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں 13 سے 15 اکتوبر کے دوران بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے خلاف متعدد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے، جن میں مجموعی طور پر 34 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں کیے گئے آپریشن میں 18 خوارج مارے گئے، جنوبی وزیرستان میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 8 دہشت گرد مارے گئے اور ضلع بنوں میں ایک اور کارروائی میں 8 مزید خوارج ہلاک ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خوارج کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشنز جاری ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نیشنل ایکشن پلان کے وژن "عزمِ استحکام" کے تحت دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشنز جاری رکھیں گے۔

ادھر ضلع مہمند میں سیکیورٹی فورسز نے دراندازی کی ایک بڑی کوشش ناکام بناتے ہوئے 45 سے 50 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں افغانستان سے پاکستان داخل ہونے کی کوشش کرنے والے خوارج کو نشانہ بنایا گیا اور آپریشن کے دوران فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا اور علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ افغان طالبان رجیم اور بھارت کے درمیان پروپیگنڈا گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا گیا ہے، بھارت فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کو پاکستان مخالف عزائم کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے جھوٹے دعوؤں کو بھارتی میڈیا نے خوب اچھالا، تاہم فیکٹ چیک پلیٹ فارم "گروک" نے ان دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا۔

پاکستانی دوستی گیٹ کے بارے میں افغان ترجمان کے جھوٹے بیان کی بھی تردید کی گئی کہ گیٹ پاکستان کی سمت مکمل حالت میں موجود ہے جبکہ افغان طالبان نے افغانستان کی جانب آئی ای ڈی لگا کر اپنا گیٹ تباہ کیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کا "گودی میڈیا" اس وقت افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کا ترجمان بن چکا ہے، جو فیک ویڈیوز اور جعلی تصاویر کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔

اسی دوران بلوچستان کے ضلع چمن میں کاکڑ قبیلے کے عمائدین نے پاک فوج سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا اور عمائدین کا کہنا تھا کہ یہ وطن ہماری ماں جیسا ہے، ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہ دیکھے۔

اسی طرح افغانستان میں عوام اور تاجر برادری نے بھی طالبان حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تجارت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

افغان تاجروں نے کہا کہ طورخم بارڈر کی بندش سے سب سے زیادہ نقصان افغانستان کے عوام کو ہو رہا ہے، ہزاروں گاڑیوں کا سامان خراب ہونے کے خدشات ہیں، اس لیے پاکستان کے ساتھ تجارت کھولی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز آئی ایس پی آر افغان طالبان کے دوران

پڑھیں:

پاک فوج نے افغان طالبان اور خوارج کے حملے پسپا کر دیے , درجنوں ہلاک 

راولپنڈی: پاک فوج نے چمن کے علاقے سپن بولدک میںافغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملوں کو ناکام بناتے ہوئے 20 افغان طالبان کو ہلاک کر دیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آج صبح افغان طالبان نے بلوچستان کے علاقے سپن بولدک میں چار مختلف مقامات پر بزدلانہ حملے کیے. جنہیں پاکستانی فورسز نے بھرپور اور مؤثر کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا۔افغان طالبان نے حملوں کے دوران سول آبادی کا کوئی خیال نہیں رکھا اور بدقسمتی سے علاقے میں موجود منقسم دیہات کو اپنی کارروائی کے لیے استعمال کیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ حملے کے دوران افغان طالبان نے اپنی جانب سے پاک افغان سرحدی دروازہ “بابِ دوستی” بھی تباہ کر دیا، جو دو طرفہ تجارت اور قبائلی روایات کے منافی اقدام ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستانی جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ علاقے میں صورتحال تاحال کشیدہ ہے اور مزید نقل و حرکت کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کے عناصر کی سرحدی علاقوں میں جمع ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ سپن بولدک میں حملہ محض ایک واقعہ نہیں، بلکہ 14 اور 15 اکتوبر کی شب خیبرپختونخوا کے کرم سیکٹر میں بھی پاکستانی چوکیوں پر حملے کی کوشش کی گئی، جسے فورسز نے بروقت اور مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔جوابی کارروائی میں 8 افغان پوسٹس اور 6 ٹینک تباہ کیے گئے جبکہ 25 سے 30 افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی ہلاکت کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ طالبان کا پاکستان پر حملہ شروع کرنے کا الزام بے بنیاد اور جھوٹا ہے. پاکستانی چوکی یا سامان پر قبضے کے دعوے پروپیگنڈا ہیں۔بیان کے اختتام پر آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاک فوج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے. قومی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کے دفاع کے لیے افواج پاکستان پرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سیکیورٹی فورسز نے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 50 خوارج ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز نے سیز فائر کا فائدہ اٹھا کر پاکستان میں در اندازی کی کوشش ناکام بنا دی، آپریشن میں 50 خوارج ہلاک
  • فتنۃ الخوارج کی جانب سے سیز فائر کا فائدہ اٹھاکے دراندازی کی کوشش ناکام، 50 دہشت گرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا میں فورسز کے آپریشن، بھارتی سرپرستی یافتہ 34 خوارج ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کامیاب کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 34 خوارج دہشت گرد ہلاک
  • پاکستان کے کابل اور قندھار میں افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر ٹارگٹڈ حملے، اہم مرکز تباہ
  • پاک فوج کی مہمند میں بروقت کارروائی، 30 خوارج ہلاک
  • پاک فوج نے افغان طالبان اور خوارج کے حملے پسپا کر دیے , درجنوں ہلاک 
  • اورکزئی: سیکیورٹی فورسز کے ٹارگٹڈ آپریشن میں 9 خوارج ہلاک