دوبارہ جارحیت افغان فورسز خارجیوں کی زبردست پٹائی : طالبان رجیم کی درخواست پر 48گھنٹے کیلئے سیز فائر: صدر کیساتھ فیلڈ مارشل کی ملاقات : بریفینگ دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
پشاور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاک فوج نے بلوچستان کے سرحدی ضلع چمن کے علاقے سپن بولدک اور خیبرپی کے کے کرم سیکٹر میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملے ناکام بناتے ہوئے 45 سے 50 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ جوابی کارروائی میں کئی چیک پوسٹیں اور ٹینک بھی تباہ کیے گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق 15 اکتوبر 2025ء کو علی الصبح افغان طالبان نے بلوچستان کے علاقے سپن بولدک میں 3 مختلف مقامات پر بزدلانہ حملے کیے، جنہیں پاکستانی سکیورٹی فورسز نے مختصر بھرپور اور مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس دوران 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ بدقسمتی سے یہ حملے علاقے کے تقسیم شدہ دیہات کے راستے سے کیے گئے، جن میں شہری آبادی کی سلامتی کا کوئی لحاظ نہیں رکھا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ افسوسناک طور پر افغان طالبان نے اپنی جانب واقع پاک۔ افغان دوستی گیٹ کو بھی تباہ کر دیا، جو باہمی تجارت اور سرحدی قبائل کے روایتی حقوق کے بارے میں ان کی سوچ کا واضح عکاس ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائی کے دوران 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک، متعدد زخمی ہوئے۔ صورت حال برقرار رہی۔ فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کے مزید جتھوں کے جمع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ بیان میں کہا گیا کہ سپن بولدک کا واقعہ منفرد یا الگ نوعیت کا نہیں، 14 اور 15 اکتوبر کی شب افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے خیبرپی کے کے کْرم سیکٹر میں پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملے کی کوشش کی تھی، جسے پاکستانی فورسز نے بہادری سے پسپا کر دیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائی میں افغان چوکیوں کو بھاری نقصان پہنچا اور دشمن کی 8 چوکیاں، 6 ٹینک بھی تباہ کیے گئے ،کئی حملہ آور مارے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے کہا گیا کہ یہ بے بنیاد الزامات کہ حملہ پاکستان نے شروع کیا، سراسر جھوٹ اور گمراہ کن پروپیگنڈا ہے۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے پاکستانی چوکیوں یا سازوسامان کے قبضے کے جھوٹے دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ طالبان حکومت کی گمراہ کن تشہیر کو بنیادی حقائق کی جانچ سے باآسانی بے نقاب کیا جا سکتا ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کی خود مختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور پرعزم ہیں۔ پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔ دوسری جانب سکیورٹی ذرائع کے مطابق سپن بولدک میں مزید افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے اکٹھے ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، تاہم پاکستان کی فورسز چوکس اور الرٹ ہیں۔ پاک فوج کی سپن بولدک چمن سیکٹر میں جوابی کارروائی کے بعد افغان طالبان نے جنگ بندی کی درخواست کردی۔ پاک فوج نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ویڈیوز کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے دیا۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان نے سوشل میڈیا پر پاک فوج کے ہتھیار قبضے میں لینے کی من گھڑت ویڈیوز جاری کی ہیں۔ سوشل میڈیا پر افغان طالبان کی جانب سے پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں میں صداقت نہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جانب سے افغان طالبان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے اور سپن بولدک چمن سیکٹر میں پاک افواج کی جوابی کارروائی پر افغان طالبان نے فائر بندی کی درخواست کی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں متعدد افغان طالبان پوسٹوں، ٹینکس اور عملے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے صوبہ قندھار اور کابل میں خالصتاً افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر کارروائی کرتے ہوئے افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈ کوارٹرز تباہ کردیئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے قندھار میں افغان طالبان بٹالین ہیڈ کوارٹرز نمبر 8,4 بٹالین اور ہارڈ بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ یہ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کئے گئے جو شہری آبادی سے الگ تھلگ تھے اور کامیابی سے تباہ کئے گئے۔ کابل میں فتنہ الہندوستان کے مرکز اور لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ افغان طالبان کی درخواست پر دونوں ممالک کی حکومتوں نے اگلے 48 گھنٹوں کے لئے سیز فائر کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی حکومت اور افغان طالبان رجیم کے درمیان طالبان کی درخواست پر باہمی رضا مندی سے آج شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کے لئے عارضی طور پر جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دوران دونوں اطراف تعمیری بات چیت کے ذریعے اس پیچیدہ مگر قابل حل مسئلے کا مثبت حل تلاش کرنے کی مخلصانہ کوشش کریں گے۔ پاک فوج نے اباخیل شمالی وزیرستان میں کامیاب کارروائی کر کے 7 خوارج کو ہلاک کردیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے 14 اکتوبر کو کامیاب کارروائی کر کے ایک دہشتگرد گروہ کو نشانہ بنایا۔ ہلاک خوارج کا ہدف علاقے میں دہشتگردی کے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانا تھا۔ پاک فوج اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کا ناسور ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ آپریشنل وجوہات کے باعث پاکستانی فضائی حدود کے کچھ روٹ مخصوص دورانیے کیلئے بند کردیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان، سندھ اور پنجاب کے ڈومیسٹک روٹس مخصوص دستیاب نہیں ہوں گے۔ جاری کیے گئے نوٹم میں ایئرمین کو مخصوص بلندی تک پرواز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ متبادل روٹس بھی فراہم کر دیئے گئے۔ فضائی روٹ بدھ کو شام ساڑھے سات بجے سے آج (جمعرات کو) رات ساڑھے 9 تک بند رہیں گے۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق روٹس کے کچھ حصوں کی بندش سے فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوگا۔ پاکستان نے صوبہ قندھار اور کابل میں خالصتاً افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر کارروائی کرتے ہوئے افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈکوارٹر تباہ کردیے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے قندھار میں افغان طالبان بٹالین ہیڈکوارٹر نمبر 4، 8 بٹالین اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ یہ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کئے گئے جو شہری آبادی سے الگ تھلگ تھے اور کامیابی سے تباہ کئے گئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق کابل میں فتنہ الہندوستان کے مرکز اور لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری سے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیرنے یہاں ایوان صدر میں ملاقات کی۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران فیلڈ مارشل نے صدر مملکت کو ملک کی مجموعی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے ماحول پر بریفنگ دی۔ انہوں نے صدر مملکت کو افغان طالبان حکومت کی جارحانہ اور اشتعال انگیز کارروائیوں سے پیدا ہونے والی حالیہ سکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے فوری اور مناسب ردعمل سے بھی آگاہ کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کی مسلح افواج کی طاقت، بہادری، صلاحیت اور تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے ملک کی سرحدوں کے دفاع اور افغان سرحد کے ساتھ سرحد پار حملوں کو تیزی سے پسپا کرنے میں ان کی چوکسی اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔ صدر مملکت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے افغان سرزمین سے سرحد پار حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان علاقے سے حملے پاکستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے مسلح افواج کی جرأت اور پیشہ ورانہ مہارت کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ افغان طالبان حکومت دوحہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہے ہیں جو خطے کے ممالک کے لئے خطرہ بن رہے ہیں، ایسے اقدامات پورے خطے بشمول پاکستان کو غیر مستحکم کررہے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ افغان حکومت وسیع البنیاد نمائندہ حکومت کے قیام کے وعدے سے انحراف کر رہی ہے۔ افغان طالبان نے اقتدار پر اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاک فوج نے سپن بولدک اور کرم سیکٹر میں حملے موثر انداز میں پسپا کیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکام اپنی سرزمین دہشت گردی اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال نہ ہونے دیں، ایسے حملے خطے کے امن اور دوستی کے تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے مہمند میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب آپریشن پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے 30 خوارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور 30 خوارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر پاک فوج کو سلام پیش کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کی بہادری اور پروفیشنل ازم پر فخر ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے نمایاں کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ فتنہ الخوارج کا ہر جگہ تعاقب کیا جائے گا اور کہیں بھی چھپنے نہیں دیں گے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگرد دیہات اور معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق 15 سے 20 افغان طالبان کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے پاک افغان دوستی گیٹ کو اپنی طرف سے اڑا دیا۔ گیٹ کو تباہ کرنا ثابت کرتا ہے کہ افغان طالبان تجارت اور مقامی آمددورفت کے حامی نہیں ہیں۔ پاک فوج نے فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کے گزشتہ رات کرم سیکٹر پر حملے کی کوشش کو بھی ناکام بنایا تھا۔ پاک فوج نے کرم سیکٹر میں متعدد دہشتگردوں کو بھی ہلاک اور امریکی ساختہ اسلحہ بھی قبضے میں لیا۔ 8 پوسٹیں تباہ‘ 6 ٹینک بمع عملہ تباہ کئے گئے۔ پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب کے بعد کرم سیکٹر میں اس وقت خاموشی ہے۔ سپن بولدک میں مزید افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے اکٹھے ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ پاک فوج کی افغان طالبان کی جارحیت کیخلاف چمن سیکٹر میں موثر جوابی کارروائی، متعدد افغان طالبان جہنم واصل کر دیئے۔ سپن بولدک چمن سیکٹر میں پاک فوج نے مارٹر اور ٹینکوں کے ذریعے افغان طالبان کیخلاف بڑی کارروائی کی۔ پاک فوج کی جانب سے ٹینک آپریشن کے دوران افغان طالبان کی پوسٹوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ موثر کارروائی کے نتیجے میں کئی پوسٹیں تباہ جبکہ متعدد افغان طالبان کے زخمی و جہنم واصل ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ پاک فوج کسی بھی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہے۔ پاک فوج کی مہمند میں بروقت کارروائی، تشکیل میں آنے والے 30 خوارج جہنم واصل کر دیئے۔ پاک فوج کی سخت جوابی کارروائی نے افغان طالبان کو فتنہ الخوارج پر انحصار کرنے پر مجبور کردیا۔ افغان طالبان کی فتنہ الخوارج کی مدد سے ایک بڑی تشکیل مہمند بھیجنے کی کوشش پاک فوج نے ناکام بنا دی۔ پاک فوج کی بروقت کارروائی سے تشکیل میں شامل 30 خوارجی جہنم واصل ہو گئے۔ تشکیل بھیجنے کا مقصد مہمند کے سرحدی علاقہ ترکمان زئی سے دراندازی کے ذریعے دہشتگردی پھیلانا تھا۔ یہ در اندازی پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائیوں کی ہزیمت کا بدلہ لینے کی ناکام کوشش تھی۔ آپریشن اس وقت بھی جاری ہے اور مزید خوارجین کے جہنم واصل ہونے کی اطلاعات ہیں۔ چمن میں پاک افغان دوستی گیٹ پر افغان طالبان کا ایک اور پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا۔ افغان طالبان کا اپنی طرف کا گیٹ تباہ کر کے اسے پاکستان کی جانب موجود حصہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی جانب موجود پاک افغان دوستی گیٹ مکمل طور پر ٹھیک حالت میں ہے۔ افغان طالبان اور خارجی کل رات سے اپنے 100 سے زائد کارندوں کی ہلاکت کے باعث مکمل حواس باختہ ہوچکے ہیں۔ افغان طالبان جھوٹے سوشل میڈیا پروپیگنڈا کے ذریعے اپنی شکست اور نقصان کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔ افغان طالبان جھوٹے پروپیگنڈا کی اسی روش پر چل رہے ہیں جس پر بھارتی میڈیا چل رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج جارحیت کا منہ توڑ جواب نشانہ بنایا گیا ہونے کی اطلاعات افغان طالبان کے کہ افغان طالبان افغان طالبان کی افغان طالبان نے پر افغان طالبان جوابی کارروائی آصف علی زرداری کو نشانہ بنایا ا ئی ایس پی ا ر کرم سیکٹر میں سوشل میڈیا پر چمن سیکٹر میں جہنم واصل کر کہا کہ افغان کارروائی کر ہے کہ افغان کی درخواست کہ پاکستان پاکستان کی مسلح افواج کہا گیا کہ پاک فوج نے پر پاک فوج پاک فوج کی کی جانب سے سپن بولدک میں افغان اور افغان صدر مملکت نے کہا کہ کابل میں خوارج کے انہوں نے کے ذریعے افواج کی کے خلاف تباہ کر کسی بھی کی کوشش کیے گئے رہے ہیں میں پاک کہ پاک کے لئے کو بھی کر دیا
پڑھیں:
افغان جار حیت ‘ شہید 12جوانوں کی نماز جنازہ ادا ‘ فیلڈ مارشل کی شرکت
راولپنڈی( خبرنگار خصوصی ) افغانستان سے ہونے والے حملے کے دوران مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے پاک افغان سرحد پر شہید ہونے والے 12 جوانوں کی نمازِ جنازہ راولپنڈی میں ادا کردی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کی نماز جنازہ راولپنڈی کے چکلالہ گیریژن میں ادا کی گئی جس میں فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر، وفاقی وزرا، گورنر خیبرخیبر پی کے اور اعلی عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان حکومت کی جانب سے کی گئی بزدلانہ اور بلاجواز جارحیت کے خلاف مادرِ وطن کا دفاع کرتے ہوئے 23 جوان شہید ہوئے تھے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے مادر وطن کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سکیورٹی فورسز کے 12 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی اوران کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے‘ ان شہدا کی نماز جنازہ پیر کو ادا کی گئی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر ہے ،پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے، پوری قوم پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے اور شہدا کو سلام پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوں میں زخمی ہونے والے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی ہے۔