بلوچستان اور پختونخوا میں رواں برس ہلاکتوں کی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251215-08-21
کوئٹہ /پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان اور پختونخوا میں رواں برس ہلاکتوں کی رپورٹ جاری کردی گئی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات نے صوبے میں آپریشن اور اہلکاروں کی شہادت سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔کوئٹہ میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ رواں برس بلوچستان میں 78 ہزار آئی بی اوز کیے گئے، دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں 707 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 202 سکیورٹی فورسز کے اہلکار شہید اور 280 شہری جاں بحق ہوئے، خاران میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گرد گرفتار کیے گئے۔ علاوہ ازیںخیبر پختونخوا میں رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں ہونیوالے جانی نقصان کی پولیس رپورٹ جاری کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران دہشت گردی کے ایک ہزار 588 واقعات ہوئے جن میں223 شہری شہید اور 570 زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں 137 پولیس اہلکار شہید اور236 زخمی ہوئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 18اہلکار بھی شہید ہوئے۔ فیڈرل کانسٹیبلری کے124 جوان شہید اور244 زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال مختلف کارروائیوں میں 348 دہشت گرد مارے گئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شہید اور
پڑھیں:
ہمارے محافظ ہی ہمارے قاتل بنے ہوئے ہیں ،مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالاگیا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل خان آفریدی نے کہا ہے کہ اگر اس بار ڈی چوک گئے تو آزادی لے کر واپس آئیں گے یا کفن میں۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین کو دبانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے اورہمیں جج سے ملنے تک نہیں دیا جا رہا۔
کوہاٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعلیٰ نے الزام عائد کیا کہ جن اداروں کی ذمے داری مینڈیٹ کی حفاظت تھی، انہوں نے ہی عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہمارے محافظ ہی ہمارے قاتل بنے ہوئے ہیں” جبکہ کچھ ٹاؤٹس رات کے وقت میڈیا پر بیٹھ کر گولیوں کی دھمکیاں دیتے ہیں۔
سہیل آفریدی نے بتایا کہ عمران خان نے احتجاج یا مذاکرات کی ذمے داری محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کو سونپی ہے، اور جب بھی ان کی جانب سے کال آئے گی، کارکنوں کو مکمل طور پر تیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو مل کرحقیقی آزادی ان سے چھیننی ہوگی۔
وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 5 ہزار 300 ارب روپے کی کرپشن کی گئی ہے اور پاکستان پر قرضہ 80 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج گورننس کے مشورے دے رہے ہیں، انہوں نے ہی ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “مینڈیٹ چور جو ’کا کے اور کی‘ کو نہیں سمجھ سکتیں، وہ ہمیں مشورے دے رہی ہیں”۔ ان کا الزام تھا کہ پنجاب پولیس کو پورے پاکستان میں کرپٹ ترین ادارہ بنا دیا گیا ہے۔ سہیل آفریدی نے دعویٰ کیا کہ اس وقت سرمایہ کاری خیبر پختونخوا میں ہو رہی ہے جبکہ پنجاب میں سرمایہ کاری کم ہو چکی ہے، اس کے باوجود تنقید خیبر پختونخوا پر کی جا رہی ہے۔