شہباز شریف کا 400 ارب کا ہدف گیپ ختم کرنے پر انعام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے 400 ارب کے محصولات ہدف گیپ کو ختم کرنے پر انعام کا اعلان کردیا۔
کراچی پورٹ پر فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے اعلان کیا کہ محصولات اور ہدف کے درمیان 400 ارب روپے کا گیپ ہے، گیپ ختم کرنے پر انعام دیا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ وعدہ ہے ہر پاکستانی کو معیاری تعلیم اور صحت سہولت دینے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس سلیبس کاروبار اور سرمایہ کاری کو چلنے نہیں دے رہے مگر آئی ایم ایف سے کیے وعدے نبھانے ہوں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر اور کراچی پورٹ کے افسران کی خدمات قابل ستائش ہیں، کسٹم میں جدید نظام متعارف کرانا ایک بڑی کامیابی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جدید خودکار نظام میں انسانی مداخلت کم سے کم ہوگی، جدید نظام کے تحت کلیئرنگ کا عمل 107 گھنٹے سے کم ہوکر 19 گھنٹے پر آگیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ فیس لیس سسٹم سے 88 فیصد درآمد کنندگان مطمئن ہیں، حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے بہتری سامنے آرہی ہے، جی ڈی پی کے تناسب سے محصولات کی شرح 10 اعشاریہ 8 فیصد ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران کو کیش ایوارڈز دیے جائیں گے، حکومتی اقدامات سے برآمدات میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کےلیے مل کر کام کرنا ہے، ترسیلات زر میں 24 اور آئی ٹی برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا، معیشت کی بہتری ایک بڑا چیلنج ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیداواری لاگت کم کرنے کےلیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنی ہے، بجلی چوری اور لائن لاسز کی وجہ سے گردشی قرض 2500 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ڈسکوز باہمی مشاورت سے صوبوں کے حوالے کرنے کےلیے تیار ہیں، سرمایہ کاری بڑھانے کےلیے ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں دہائیوں تک پاکستان کو لوٹا گیا، اس پر اب رونا دھونا بےسود ہے، میں نے کہا تھا کہ اس ٹیکس سلیب سے سرمایہ کاری نہیں آسکتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ہم 400 ارب روپے وصول نہیں کریں گے تو ہمیں مسئلہ ہوگا، جو پیسا لوٹا جاچکا ہے اس میں سے 400 ارب روپے لینا بڑی بات نہیں، میں نے یہ پیسا لینے کا ٹارگٹ دیا ہے، انشاء اللہ ہمارا ہدف مکمل ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔ شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔ جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے ،جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔