Islam Times:
2025-11-05@01:52:14 GMT

فرخ سجاد، ایک اور روشن ستارہ جو خاموش ہوگیا

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

فرخ سجاد، ایک اور روشن ستارہ جو خاموش ہوگیا

اسلام ٹائمز: جو چیز مرحوم فرخ بھائی کو باقی وسیع تنظیمی حلقوں میں نمایاں کرتی تھی وہ انکا تقوی، زہد اور سادگی تھی جو تمام حلقوں میں زبان زد عام تھی اور یہی چیز باعث بنتی تھی کہ تمام احباب بلا تفریق انکو احترام کی نظر سے دیکھتے تھے جو آج کے زمانے بہت ہی شاذ و نادر دیکھنے میں آتا ہے۔ جب بھی کسی تنظیمی یا تربیتی امور کے بہانے ان سے ملاقات کا موقع ملا تو جو چیز نمایاں طور سے ان میں جلوہ گر تھی وہ انکے اندر موجود اطمینان اور ٹھہراؤ کی کیفیت تھی۔ تحریر: جری حیدر (قم المقدسہ)

سینیئر برادر فرخ سجاد بھائی کے داغِ مفارقت دے جانے کی نہایت ہی افسوسناک خبر سننے کو ملی جس نے دل کو بہت رنجیدہ کیا۔ خدا مرحوم برادر فرخ سجاد کو اپنے خاص کرم و مغفرت سے ہمکنار فرمائے۔ مرحوم سادگی، خلوص اور تنظیمی روایات کا مجسم آئینہ تھے۔ تنظیمی حلقوں میں مختلف فکری اور عملی طرزِ تفکر اور زاویے ایک فطری عمل ہے، یہی تنظیم کا حسن ہے بلکہ دوسروں الفاظ میں تنظیم اسی مجموعے کو کہا جاتا ہے جو ایک بڑے مشترکہ ہدف کے تحت مختلف طرز فکر رکھنے والے احباب اور گروہ کو منسجم اور مجسم کرسکے۔

جو چیز مرحوم فرخ بھائی کو باقی وسیع تنظیمی حلقوں میں نمایاں کرتی تھی وہ انکا تقوی، زہد اور سادگی تھی جو تمام حلقوں میں زبان زد عام تھی اور یہی چیز باعث بنتی تھی کہ تمام احباب بلا تفریق انکو احترام کی نظر سے دیکھتے تھے جو آج کے زمانے بہت ہی شاذ و نادر دیکھنے میں آتا ہے۔ جب بھی کسی تنظیمی یا تربیتی امور کے بہانے ان سے ملاقات کا موقع ملا تو جو چیز نمایاں طور سے ان میں جلوہ گر تھی وہ انکے اندر موجود اطمینان اور ٹھہراؤ کی کیفیت تھی۔ موجودہ زمانے میں جہاں مادیت اور دکھاوا ہر جگہ سرچڑھ کر بول رہا ہے اور انسانی زندگی میں ٹھہراؤ نام کی چیز باقی نہیں بچی۔

ایسے وقت میں فرخ سجاد بھائی کی شخصیت کراچی کے تنظیمی نوجوانوں کیلئے کسی سایہ دار شجر سے کم نہ تھی کہ انکو دیکھ کر نوجوان یہ یقین اور سکوں پاتے تھے کہ جو واقعات اور یادیں مختلف علماء، بزرگان، شہداء اور سابقہ سینیئرز کے بارے میں انھوں نے سن رکھی ہیں وہ صرف قصے کہانیاں نہیں بلکہ اس دور میں بھی ویسا طرز عمل عملی طور سے تنظیمی افراد میں پایا جاسکتا ہے جس کا مصداق فرخ بھائی تھے۔ ایک اور جو خصوصیت ان میں بہت نمایاں طور سے جلوہ نما تھی وہ انکا سارے امکانات مہیا ہوتے ہوئے بھی کسی بھی طرح سے نام و نمود سے دور رہنا تھا۔

فرخ سجاد ہمیشہ پروگراموں میں اہم ترین کردار ادا کرنے کے باوجود پروگراموں کے دوران سب سے خاموش اور اپنے آپ کو کم نمایاں کرنے والی شخصیت ہوتے تھے کہ اکثر لوگ سمجھتے تھے کہ پروگرام میں شاید انکو صرف رسمی سی عمومی دعوت ہی ملی ہوگی۔ مجھے یاد ہے کہ آئی ایس او کراچی ڈویژن کی جانب سے ایک علمی مذاکرے میں مہمان کے طور سے شرکت کرنے کا موقع ملا تو دوسری جانب فرخ بھائی مہمان کے طور سے مدعو تھے۔ نشست میں سوال و جواب کے سیشن کے دوران جو بھی سوال انکو محسوس ہوتا تھا کہ بعنوان عالم دین زیادہ مناسب ہے کہ میں اسکا جواب دوں۔

سوال کا جواب معلوم ہوتے ہوئے بھی وہ بلاجھجک سوال کو میری طرف پلٹا دیتے تھے بغیر اس بات کا خیال کئے کہ نوجوان یہ نہ سوچیں کہ انھیں اسکا جواب معلوم نہیں یا وہ بہتر طور سے جواب نہیں دے سکیں گے۔ جب بھی کسی جگہ درس و دروس کیلئے مدعو کیا جاتا اور وہاں اگر فرخ بھائی موجود ہوتے تو مجھے کوئی پروگرام یاد نہیں کہ درس کے بعد فرخ بھائی نے کبھی بھی ایک شفیق سینیئر کی طرح اپنے مفید اور قابلِ استفادہ مشوروں سے محروم رکھا ہو یا اگر کوئی علمی سوال انکے ذہن میں ایجاد ہوا ہو یا پہلے سے موجود ہو اسے موضوع گفتگو بنانے میں ذرا سی بھی جھجک دکھائی ہو۔

اگر کوئی مشورہ دیا جاتا یا اعتراض ان سے کیا جاتا تو نہایت ہی خندہ پیشانی سے سنتے اور نہایت ہی خوش اسلوبی سے سامنے والے کو مطمئن کرنے کی پوری کوشش کرتے۔ دعا ہے کہ انکے جانے سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے خداوند کریم جلد کسی اور وسیلے سے پورا فرمائے۔ سب تنظیمی دوستوں اور احباب کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض ہے۔ امید ہے جن تنظیمی روایات کو فرخ بھائی اور ان جیسے باقی مخلص سینیرز نے زندہ رکھا ہوا تھا انکو انکے بعد میں آنے والے سینیئرز اور رفقائے کار زندہ رکھیں گے اور اگلی نسلوں تک کامیابی سے پہنچائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فرخ بھائی بھی کسی جو چیز

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مائیکرو پلاسٹکس ہماری روزمرہ زندگی میں خاموش خطرہ بن گئے
  • سال 2025 کا روشن ترین سپر مون کل رات آسمان پر نمودار ہوگا 
  • نومبر میں سال کا سب سے روشن سپر مون آسمان پر جلوہ گر ہوگا
  • نظام ظلم سے متنفر جواں نسل ہی ملک کا روشن مستقبل ہے‘جاوداں فہیم
  • بین السیاراتی پراسرار دمدار ستارہ اٹلس تھری آئی ’غیر ارضی خلائی جہاز‘ ہوسکتا ہے، ایلون مسک
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا
  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی