Jasarat News:
2025-06-09@16:39:37 GMT

مختلف حادثات میں 11افراد جان کی بازی ہار گئے،11زخمی

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

کراچی ( اسٹاف ارپورٹر ) شہر میں حادثات واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت11افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں پولیس اہلکار ،خاتون اور بچے سمیت 11افراد زخمی ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق قائد آباد تھانے کی حدود لانڈھی ریڑھی روڈ گلی نمبر 07 مسلم آباد کے قریب جھگڑے میں فائرنگ سے بھائی ہلاک و بھائی زخمی ہوگیا ۔ہلاک و زخمی ہونے والے بھائیوں کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مقتول کی شناخت 30سالہ کامران ولد شاہد رحمان اور اس کے بھائی کی شناخت 25سالہ عبید ولد شاہد رحمان کے نام سے ہوئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ قائد آباد مسلم آباد میں ماموں نے اپنے بھانجے کامران اور اس کے بھائی کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا ۔ موقع سے فرار ہوگیا ۔ محمود آباد تھانے کی حدود کشمیر کالونی گلی نمبر 08 نزد دبئی ھوٹل کے قریب گھر سے 50سالہ شخص کی گلا کٹی ہوئی لاش ملی ، مقتول کی لاش کو قانونی کاروائی کے لیے جناحاسپتال منتقل کر دیا گیا ،تاحال مقتول کی شناخت نہ ہوسکی ۔کورنگی کے علاقے ضیاء کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 23 سالہ عارف نامی شخص جابحق ہوگیا ،مقتول کی لاش کو قانونی کاروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ۔ بلدیہ ٹاون نیول کالونی حب ریور روڈ شارجہ مال کے قریب ٹریفک حادثے میں 2افراد جاںبحق ہوگئے ،متوفیاں کی لاشوں کو قاونونی کاروائی کے لیے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی شناخت 44سالہ جمیل ولد فیض محمد اور 30سالہ محمد اکبر ولد شیر محمد کے ناموں سے ہوئی ۔ شاہراہ فیصل نرسری پْل کے قریب ٹریفک حادثے میں 45سالہ خاتون جاں بحق ہوگئی ۔جاں بحق ہونے والی خاتون کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا ۔تا حال متوفی کی شناخت نہ ہوسکی ۔ سعود آباد تھانے کی حدود سندھ کے ہارٹ اسپتال کے قریب سے 45 سالہ شخص کی لاش ملی۔ لاش کو کارروائی متعلقہ تھانے سے ضابطہ کی کاروائی کے بعد ایدھی ہوم سہراب گوٹھ سرد خانے منتقل کر دیا گیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کاروائی کے کر دیا گیا کی شناخت کے قریب کی لاش کے لیے

پڑھیں:

’جہنم کا دروازہ‘: ترکمانستان کا مشہور آتش فشانی گڑھا بجھنے کے قریب

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ترکمانستان میں گزشتہ 50 برس سے مسلسل دہک رہا مشہور ’گیٹ وے ٹو ہیل‘ (جہنم کا دروازہ) بالآخر بجھنے جا رہا ہے۔

آگ سے بھڑکتا ہوا یہ گڑھا 1971 میں سویت سائنس دانوں سے حدثاتی طور پر اس وقت وجود میں آیا جب انہوں نے زیرِ زمین گیس کے پاکٹ میں ڈرل کی اور اس کو آگ لگانے کا فیصلہ کیا۔

اس دن کے بعد سے یہ گیٹ وے بیک وقت ملک کا سب سے بڑا سیاحتی مقام اور میتھین اخراج سے آلودگی کا ایک بڑا  ذریعہ دونوں  بن گیا۔

سائنس دانوں کے مطابق قدرتی آتشگیر گیس کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے گڑھے میں موجود شعلے ماند پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ گڑھے کی آگ اب ماضی کے مقابلے میں تین گُنا ہلکی ہو چکی ہے اور اس کو اب قریب سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چند دنوں میں 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے زندگی کی بازی ہار گئے، رپورٹ
  • عید کے دوسرے روز صوبے میں 1955 ٹریفک حادثات؛19 جاں بحق2560 افراد زخمی
  • ملائیشیا: یونیورسٹی بس حادثہ، 15 طالبعلم زندگی کی بازی ہار گئے
  • کراچی، ڈیفنس فیز 8 میں کار لفٹنگ کی واردات، سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر
  • لیہ: نواں کوٹ کے قریب تیز رفتار مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • ’کنارہ عالم‘، ریاض کے قریب صحرا میں واقع دل کو چھو لینے والا مقام
  • گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
  • ’جہنم کا دروازہ‘: ترکمانستان کا مشہور آتش فشانی گڑھا بجھنے کے قریب
  • تربت: زامران میں گاڑی کے قریب دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
  • اورنگی ٹاؤن کرسچن قبرستان کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان زخمی