مقامی مارکیٹ میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آ باد:
درآمدی معاہدوں کے تحت روئی کی آمد میں غیر متوقع تاخیر، کپاس کی ملکی پیداوار میں غیر معمولی کمی اور موصول ہونے بڑے برآمدی آرڈرز کے دباؤ سے مقامی مارکیٹ میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان پیدا ہوگیا ہے جس سے روئی کی فی من قیمت 20ہزار روپے کے ساتھ کاٹن ایئر 25۔2024 کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔
جبکہ درآمدی روئی اور دھاگے پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بحال رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق ایف بی آر نے 13جنوری کو اجلاس طلب کرلیا ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ روئی درآمدی کنندگان کی جانب سے پیشگی کیے گئے معاہدوں کی حامل روئی اگرچہ پاکستان پہنچ گئی ہے لیکن نئے درآمدی معاہدوں کے تحت روئی کی پاکستان میں مارچ سے مئی تک پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے اندرون ملک روئی خریداری میں ریکارڈ اضافے کے باعث روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے دوران ایک ماہ کی موخر ادائیگی پر روئی کی قیمتیں جاری سیزن کی بلند ترین سطح بیس ہزار روپے فی من تک جبکہ روٹین ادائیگی میں انیس ہزار سے انیس ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں جبکہ ان میں مزید تیزی کا رجحان بھی متوقع ہے۔
انھوں نے بتایا رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ہدف کے مقابلے میں اکاون فیصد جبکہ پچھلے سال کے مقابلے میں32فیصد کم ہونے لیکن ملز کو بڑی مقدار میں ٹیکسٹائل پراڈکٹس کے برآمدی آرڈرز ملنے کے باعث روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان
پڑھیں:
پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر گرانفروشی کے خلاف صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔
ترجمان محکمہ پرائس کنٹرول کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں میں 5 لاکھ 22 ہزار 293 مقامات کی چیکنگ کی گئی۔
کارروائی کے دوران 12 ہزار 119 گراں فروشوں کو جرمانے عائد کیے گئے، 106 افراد گرفتار جبکہ 7 کے خلاف مقدمات درج کرائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: پشاور، چینی کی ذخیرہ کی گئی 6500 بوریاں برآمد، 2 افراد گرفتار
آٹے کی قیمتوں میں گرانفروشی پر 1599 افراد کو جرمانے جبکہ 20 افراد گرفتار کیے گئے۔ چکن اور گوشت کی دکانوں پر خلاف ورزی کرنے والے 1023 افراد کو جرمانے اور 19 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
اسی طرح روٹی کی قیمت میں گرانفروشی پر 549 افراد کو جرمانہ اور 17 کو گرفتار کیا گیا جبکہ 7 کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔ مہنگی چینی فروخت کرنے پر 682 افراد کو جرمانے اور 7 گرفتاریاں عمل میں آئیں۔
ترجمان پرائس کنٹرول کے مطابق گرانفروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے اور اشیائے ضروریہ کی مقرر کردہ نرخوں پر فروخت ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جرمانہ قیمتیں گرانفروش