اسلام آباد:

حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن اعجاز الحق کا کہنا ہے کہ ابھی مذاکرات کی 2 نشستیں ہوئی ہیں اور تیسری نشست ہونا ہے۔

تیسری نشست سے پہلے ٹیم نے عمران خان سے ملاقات کے لیے شرط عائد کی تھی کہ ملاقات کھلی جگہ پر کروائی جائے، اس کے بعد ابھی تک میٹنگ نہیں ہوئی۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک دم سے جو پریس کانفرنس سامنے آگئی لوگ اس کی توقع نہیں کر رہے تھے، ان کے خیال میں پریس کانفرنس بڑی سخت تھی، میرا خیال ہے کہ اس سے ماحول تھوڑا خراب ہوا لیکن امید ہے کہ اب اسپیکر واپس آگئے ہیں تو چند دنوں میں ان کی ملاقات بھی طے ہو سکتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ملاقات ضروری اس لیے ہے کہ مذاکرات کو اگر ہم نے آگے لیکر جانا ہے تو اس کے لیے ٹاپ لیڈر شپ سے بات تو ضروری ہے، اس کے بغیر یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ کہ پاس پریسکرپشن ہو لیکن بغیر ڈاکٹر کے لکھے آپ کو پریسکرپشن کیسے مل سکتی ہے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں اس حد تک آپ کی بات سے متفق ہوں کہ جو کمیٹی ممبران ہیں ان کو عوامی گفتگو میں زیادہ احتیاط کرنی چاہیے، باقی میرے جیسے لوگ ہیں جو باہر بیٹھے ہیں یا ادھر کچھ اور ہیں ایک دو باتیں کر بھی لیں تو زیادہ مائنڈ نہ کریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی

فیصل آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی ماہرین نے پولٹری فارمنگ کے شعبے میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دیہی علاقوں کے لیے موزوں نئی مرغی کی نسل متعارف کروا دی ہے، جو سال بھر میں 200 سے زائد انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے اس منفرد بریڈ کو ’’یونی گولڈ‘‘ کا نام دیا ہے، جو کم فیڈ پر پلتی ہے اور شدید موسم، خاص طور پر گرمی کو بخوبی برداشت کر سکتی ہے۔

نئی نسل کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ عام دیسی مرغی کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ انڈے دیتی ہے، جبکہ خوراک کی طلب نسبتاً کم ہے، جو اسے چھوٹے کسانوں کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یونی گولڈ بریڈ دیہی علاقوں میں پولٹری انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے انڈوں کی پیداوار کے ساتھ ساتھ گوشت کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی پاکستان میں گزشتہ 6 دہائیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے، جو ملکی زرعی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے اس نسل کو ملک بھر کے کسانوں تک پہنچانے کا منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے، تاکہ مقامی سطح پر دیسی پولٹری کی پیداوار میں اضافہ ہو اور دیہی معیشت کو فروغ ملے۔

یہ مرغی نہ صرف ماحول کے لحاظ سے ہم آہنگ ہے بلکہ دیہی خواتین کے لیے روزگار کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے، کیونکہ اس کی دیکھ بھال آسان اور کم لاگت ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات، اصلاحاتی ایجنڈے اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات، رابطے بحال رکھنے پر اتفاق 
  • ابھی نندن یاد ہوگا، بھارت نے ایڈوانچر کیا تو بھرپور جواب دینگے، خواجہ آصف
  • ایم ڈبلیو ایم وفد کی خالد خورشید سے ملاقات، اہم علاقائی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی
  • ایران جوہری مذاکرات: پوٹن اور عمان کے سلطان میں تبادلہ خیال
  • عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
  • تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے.بھارتی وزیراعظم اورامریکی نائب کی ملاقات
  • نیئر اعجاز کا بیوی کے سامنے ماضی کی محبتوں کے ذکر پر دو ٹوک مؤقف