فضل الرحمن سے ملاقات، کرم ایشو کو بعض عناصر نے جان بوجھ کر غلط رنگ دیا: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچے اور خیریت دریافت کی، محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان کی صحت کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، خیبرپختونخوا خصوصا کرم میں قیام امن کیلئے اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی، محسن نقوی اور مولانا فضل الرحمان نے امدادی اشیا کے قافلوں کی پاراچنار آمد پر اطمینان کا اظہار کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ کرم میں قیام امن کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا، بعض عناصر نے جان بوجھ کر کرم ایشو کو غلط رنگ دیا، صورتحال کی بہتری کیلئے گرینڈ جرگہ کی مخلصانہ کاوشوں کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے دیرینہ نیاز مندی ہے، پاکستان کی سیاست میں سربراہ جے یو آئی ف کا مثبت کردار قابل تعریف ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان محسن نقوی
پڑھیں:
وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے 27 اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا۔ 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں۔ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی۔ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لئے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے۔ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پی کے میں پیش کیا جاتا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جا چکا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ ان سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے اگران کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو انکی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔