آزاد کشمیر میں افراتفری پھیلانے میں دشمن ایجنسی ”را“ ملوث نکلی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں بعض عناصر نے مہنگائی اور ایک صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کیا، جسے غیر ملکی دشمن ایجنسیوں کی حمایت حاصل تھی۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر میں حالیہ احتجاج، افراتفری اور بدامنی پھیلانے میں دشمن ایجنسیوں بالخصوص بھارتی ”را“ کا ہاتھ تھا۔ ذرائع کے مطابق سماجی رابطوں کی چینل دی نیکسس Nexus کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں حالیہ مظاہروں کے پیچھے دراصل بھارت کا ہاتھ کارفرما تھا، بھارتی خفیہ ایجنسی "را“ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے شرپسند عناصر کا استعمال کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے ملکوں کی طرح پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کو بھی کرونا وبا کے سبب معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا اور 2018ء کے بعد یہاں بھی افراط زر میں کمی آئی، 2021ء اور 2022ء میں کرنسی کی قدر میں بھی کمی واقع ہوئی اور گزشتہ حکومت کے آئی ایم ایف معاہدوں کی وجہ سے یہ کمی عروج پر پہنچ گئی۔ تاہم 2023ء میں معاشی استحکام واپس آنا شروع ہوا اور جیسے جیسے معیشت میں بہتری آئی، ریاست مخالف عناصر بیرونی دشمنوں کی شہ پر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے سرگرم ہو گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں بعض عناصر نے مہنگائی اور ایک صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کیا، جسے غیر ملکی دشمن ایجنسیوں کی حمایت حاصل تھی۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم انوارالحق نے بھی ایک بیان میں یہ دعویٰ کیا کہ اس احتجاج کی قیادت کرنے والی ”عوامی ایکشن کمیٹی“ کو بھارت نے فنڈز فراہم کیے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادکشمیر کو 23بلین کی گرانٹ فراہم کی گئی لیکن اس کے باوجود مئی 2024ء میں بیرونی عناصر کی شہ پر احتجاج جاری رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ در حقیقت آزاد جموں و کشمیر کے باشندوں کو بہکانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان معاشی استحکام کی طرف گامزن ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت دراصل مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی اپنی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے آزاد جموں و کشمیر میں روزمرہ کے شہری مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے اور اپنے مذموم مقاصد کیلئے یہاں کے لوگوں کو اکسانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔