بھارت: 5 سال کے دوران 64 افراد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، دلت لڑکی کا دلخراش انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ایک دلت لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ریاست کیرالہ میں گزشتہ 5 برسوں کے دوران 64 افراد نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک کونسلنگ سیشن کے دوران لڑکی کے انکشاف پر چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی شکایت کے بعد پولیس نے مقدمات درج کرلیے گئے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب کہ ایک این جی او اپنے معمول کے فیلڈ وزٹ کے طور پر لڑکی کے گھر پہنچی، لڑکی کی جانب سے 5 برسوں کے دوران ہونے والی خوفناک صورتحال بیان کیے جانے کے بعد این جی او نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو اس کی اطلاع دی۔
اپنے کونسلنگ سیشن کے دوران لڑکی نے دعویٰ کیا کہ جنسی زیادتی اس وقت شروع ہوئی جب وہ صرف 13 سال کی تھی اور اس کے پڑوسی نے اس کے ساتھ فحش مواد شیئر کیا، وہ اب 18 سال کی ہے۔
اپنے اسکول میں کھیلوں میں سرگرم رہنے والی لڑکی نے تربیتی سیشن کے دوران بھی جنسی زیادتی کے واقعات کا انکشاف کیا، اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس کی کچھ ویڈیوز زیر گردش ہیں ۔
پولیس نے بتایا کہ اب تک 10 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔
مقدمہ درج کرانے والے عہدیدار نے کہا کہ معاملے کی نوعیت سنگین ہے، لڑکی کے ساتھ اس وقت سے بدسلوکی کی گئی جب وہ 8ویں کلاس میں تھی اور عوامی مقامات پر بھی اس کے ساتھ مبینہ طور پر بدسلوکی کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنسی زیادتی کے دوران
پڑھیں:
کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔ پولیس نے ملزم کو سات مقدمات میں نامزد کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران ایک ڈرامائی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ مارے، جس کے باعث ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق ملزم کو اہلِ علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ وہ 2016 سے بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور ان کی ویڈیوز بھی تیار کرتا رہا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب صحافیوں نے جب عدالت کے باہر ملزم سے سوال کیا کہ وہ ان ویڈیوز کا کیا کرتا تھا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ بعد میں انہیں خود ہی دیکھتا تھا۔ اس اعتراف کے بعد متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔