غزہ /تل ابیب /صنعا (مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے زیرکنٹرول علاقوں میں شدید بمباری کی جس میں پاور اسٹیشن اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے یمن کے میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں گزشتہ روز یمن میں حوثی اہداف کو نشانہ بنایا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملوں میں حدیدہ، راس عیسیٰ بندرگاہوں، حزیاز پاور اسٹیشن اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔عرب میڈیا کے مطابق بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حوثی اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں مزید بھاری قیمت اٹھانا پڑے گی۔ ادھر حماس نے یمن پر حملے کی مذمت کی۔ اسرائیل جنگی جنون میں مبتلا، رات بھر غزہ کے رہائشیوں پر فضائی حملے کیے جاتے رہے۔ اسرائیل تباہ کن جنگ میں زیادہ سے زیادہ شہریوں اور طبی عملے کو ہلاک کرنے کے درپے ہے، 48 گھنٹے میں 32 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں شہید جبکہ 193 زخمی ہوئے۔ عرب میڈیا کے مطابق رفاہ پر اسرائیلی فورسزکے حملے سے متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔غزہ جنگ میں اموات کی تعداد 41 فیصد کم رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ لینسٹ جنرل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق7 اکتوبر 2023ء سے 30 جون 2024ء کے درمیان غزہ میں 64 ہزار 260 اموات ہوئیں جو فلسطینی وزارت صحت کے سرکاری اعداد وشمار سے تقریباً 41 فیصد زیادہ ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے اس وقت اموات کی تعداد 37ہزار 877 بتائی ہے‘ مرنے والوں میں 59.

1 فیصد خواتین، بچے اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگ تھے۔ اس حساب کے مطابق اکتوبر تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد70ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

فرانس کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان پر امریکا برہم؛ اسرائیل بھی ناراض

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں فلسطین کو باضابطہ طور خود مختار ریاست تسلیم کرلے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے فلسطینی صدر محمود عباس کو ایک خط لکھ کر فرانس کے اس ارادے سے آگاہ کیا ہے۔

اپنے خط میں صدر ایمانوئیل میکرون نے لکھا کہ فرانس مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے مزید کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ستمبر میں اس کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

خیال رہے کہ فرانس اس وقت یورپ میں یہودیوں اور مسلمانوں کی سب سے بڑی آبادی رکھنے والا ملک ہے اور پہلی بڑی مغربی طاقت ہوگی جو فلسطین کو تسلیم کرے گی۔

فرانس نے اس اعلان کا وقت جنرل اسمبلی کا آئندہ اجلاس اس لیے منتخب کیا ہے تاکہ دیگر ممالک کے ساتھ مل کر دو ریاستی حل کے لیے نیا سفارتی فریم ورک پیش کرسکے۔

تاہم فرانس کے اس دلیرانہ فیصلے نے اسرائیل اور امریکا دونوں کو برہم کر دیا ہے اور دونوں ممالک نے شدید ردعمل دیا ہے۔ 

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اسے "دہشت گردی پر انعام" قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں فلسطینی ریاست اسرائیل کے خاتمے کی بنیاد بن سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی فرانس کے فلسطین کو ایک خودمختار ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے کو "شرمناک" قرار دیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فرانس کے اس اقدام کو حماس کے لیے پروہیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اس فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فرانس کا یہ اقدام اُن اسرائیلی متاثرین کی توہین ہے جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں مارے گئے تھے۔

جس پر فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نویل بارو نے واضح کیا کہ ہم حماس کی مخالفت کرتے ہوئے فلسطین کو تسلیم کر رہا ہے کیونکہ حماس دو ریاستی حل کی مخالفت کرتا رہا ہے۔

ادھر سعودی عرب نے فرانسیسی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور دیگر ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے اسی طرح کے "مثبت اقدامات" اٹھائیں۔

سعودی وزارت خارجہ کے مطابق یہ قدم امن کے لیے حمایت اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی تائید ہے۔

اسپین، جو پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکا ہے، نے بھی میکرون کے اعلان کو سراہا۔

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی واحد حل ہے اور اس میں فرانس کا شامل ہونا خوش آئند ہے۔

کینیڈا نے بھی اسرائیل پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ غزہ کی صورتحال میں بہتری لائے اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرے۔

وزیر اعظم مارک کارنی نے اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔

واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی ان ممالک کو تنبیہ کر چکا ہے جو یکطرفہ طور پر فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

امریکا نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات امریکی خارجہ پالیسی کے خلاف ہو سکتے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی قوانین کی حمایت اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی توثیق ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران میں دہشت گردوں کے حملے میں شہادتوں کی اطلاعات
  • غزہ میں صیہونی فورسز کی بربریت جاری، مزید 80 فلسطینی شہید
  • غزہ میں تشدد اور انسانی بحران شدت اختیار کرگیا، مزید 80 فلسطینی شہید
  • غزہ سے پہلے مغربی کنارہ ہڑپ ہو رہا ہے
  • فرانس کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان پر امریکا برہم؛ اسرائیل بھی ناراض
  • مستونگ: قومی شاہراہ پر بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پر فائرنگ، اہلکار شہید، 2 زخمی
  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
  • بلوچستان کی ابلاغی جنگ میں انتہائی اہم کردار ادا کرنے والےمیجر انور کاکڑ دہشتگرد حملے میں شہید
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ